یہاں منگل کی علی الصباح شہر سے ملحق سرولی ایم آئی ڈی سی میں واقع ایک ڈائپر بنانے والی کمپنی میں اچانگ آگ لگ گئی۔ آگ کی شدت کا اندازہ اس سے لگایا جا سکتا ہے کہ بھیونڈی،تھانے اور کلیان میونسپل کارپوریشن کے فائر بریگیڈ کے جوانوں نے تقریباً ۵؍گھنٹوں کی مشقت کے بعداس پر قابو پا سکے۔
کمپنی میں لگنے والی آگ اتنی بھیانک تھی کہ اس پر۵؍گھنٹے کی مشقت کے بعد قابو پایا جا سکا۔
یہاں منگل کی علی الصباح شہر سے ملحق سرولی ایم آئی ڈی سی میں واقع ایک ڈائپر بنانے والی کمپنی میں اچانگ آگ لگ گئی۔ آگ کی شدت کا اندازہ اس سے لگایا جا سکتا ہے کہ بھیونڈی،تھانے اور کلیان میونسپل کارپوریشن کے فائر بریگیڈ کے جوانوں نے تقریباً ۵؍گھنٹوں کی مشقت کے بعداس پر قابو پا سکے۔ اس آتشزدگی میں کسی طرح کا کوئی جانی نقصان تو نہیں ہوا لیکن لاکھوں روپے کی مالیت کا سامان جل کر خاکستر ہوگیا۔فائر بریگیڈ اہلکاروں کو پانی کی قلت کے باعث آگ بجھانے میں دشواریوں کا سامنا کرنا پڑا۔
فائر بریگیڈ کے مطابق شہر سے ملحق سرولی ایم آئی ڈی سی کے گوا ناکہ پر واقع سپنا کمپاؤنڈ میں ایک ۳؍منزلہ ڈائپر کمپنی میں منگل کی علی الصباح ساڑھے ۳؍بجے اچانک آگ لگ گئی۔ گودام میں ڈائپر بنانے کیلئے استعمال ہونے والی خام اشیاء جیسے پلاسٹک،کپڑااور دوسری چیزوں کے ساتھ ہی تیار مال کا ذخیرہ ہونے کے سبب آگ تیزی سے کمپنی میں پھیل گئی۔آگ اس قدر شدید تھی کہ آگ کے شعلے دور سے ہی نظر آرہے تھے۔اس کے سبب آس پاس کے علاقوں میں افراتفری کا ماحول پیدا ہوگیا۔
آتشزدگی کی اطلاع ملتے ہی بھیونڈی،تھانے اور کلیان میونسپل کارپوریشن کی فائر بریگیڈ کی گاڑیاں ،۲؍جمبوواٹر ٹینکر اور ایک ہائی رائز فائر وہیکل موقع پر پہنچ کر آگ کو بجھانے میں مصروف ہو گئیں۔ تاہم علاقے میں پانی کی قلت کے سبب جوانوں کو آگ پر قابو پانے میں دشواریوں کا سامنا کرنا پڑا۔فائر بریگیڈ کے اہلکاروں کے مطابق کمپنی کی آگ کو پوری طرح سرد کرنے میں انہیں ۵؍ گھنٹوں سے زائد کا وقت لگا۔ان کے مطابق اگر انہیں بھرپور مقدار میں پانی فراہم کردیا جاتا تو وہ آگ پر ۲؍سے ۳؍گھنٹوں کے اندر ہی قابو میں پالیتے ۔ آتشزدگی کی وجہ تاحال معلوم نہیں ہوسکی ہے حالانکہ شارٹ رکٹ کی وجہ سے آگ لگنے ک۔اس آتشزدگی میں کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیںہے ،لیکن لاکھوں روپے مالیت کی املاک جل کر خاکستر ہوگئی۔