یہ اسٹیڈیم کسی زمانے میں کھیل، سماجی و ثقافتی سرگرمیوں اور عوامی اجتماعات کا مرکز تھا،افسران پر پشت پناہی کا الزام
EPAPER
Updated: May 07, 2025, 9:39 PM IST | Mumbai
یہ اسٹیڈیم کسی زمانے میں کھیل، سماجی و ثقافتی سرگرمیوں اور عوامی اجتماعات کا مرکز تھا،افسران پر پشت پناہی کا الزام
یہاں دھوبی تالاب علاقے میں واقع پرشورام ٹاورے اسٹیڈیم، جو کسی زمانے میں کھیل، سماجی و ثقافتی سرگرمیوں اور عوامی اجتماعات کا مرکز تھا، آج ڈمپنگ گراؤنڈ میں تبدیل ہو چکا ہے۔ افسوسناک امر یہ ہے کہ اسی اسٹیڈیم کے احاطے میں میونسپل کارپوریشن کی پربھاگ سمیتی کے ۴؍ دفاتر بھی موجود ہیں جہاں روزانہ معاون میونسپل کمشنر اور دیگر افسران کی موجودگی ہوتی ہے، اس کے باوجود یہاں ملبہ ڈمپ کیا جا رہا ہے۔شہریوں اور سماجی تنظیموں کا کہنا ہے کہ یہ صورتحال اس بات کا ثبوت ہے کہ ملبہ پھینکنے والے ٹھیکیداروں کو میونسپل افسران کی پشت پناہی حاصل ہے۔
شہریوں کا الزام ہے کہ شہر کی پرانی عمارتوں کو گرا کر نکالا گیا ملبہ بغیر اجازت اسٹیڈیم میں ڈالا جاتا ہے اور بعد میں اسے فروخت بھی کیا جاتا ہے۔ یہ تمام سرگرمیاں کھلے عام جاری ہیںلیکن انتظامیہ خاموش تماشائی بنا ہو ا ہے۔
سابق کارپوریٹر شکیل انصاری نے انقلاب کو بتایا کہ انہوں نے متعدد مرتبہ اسٹیڈیم میں ملبے کو رکھنے کے خلاف تحریری اور زبانی شکایت انتظامیہ سے کرکے ملبہ پھینکنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کا مطالبہ کرچکے ہیں لیکن شکایت کے بعد بھی انتظامیہ نے اس جانب توجہ نہیں دی۔ جو انتظامیہ کی نااہلی اور چشم پوشی کا واضح ثبوت ہے۔
یونیک اسپورٹس کلب کے صدر ابوزر خان کا کہنا ہے کہ اسٹیڈیم سے فوراً ملبہ ہٹایا جائے اور ذمہ داران کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ شہریوں نے یہ بھی سوال اٹھایا ہے کہ اگر افسران خود اسٹیڈیم کے اندر بیٹھے ہوئے یہ سب کچھ دیکھ رہے ہیں، تو پھر کارروائی کیوں نہیں ہو رہی؟شہریوں نے مطالبہ کیا ہے کہ اسٹیڈیم کو فوری طور پر ملبے سے صاف کیا جائے۔غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ٹھیکیداروں اور افسران کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔
انتظامیہ کا موقف
پربھاگ سمیتی۴؍ کے معاون میونسپل کمشنر گریش گوشٹیکر نے صفائی دی کہ کسی اجازت کے بغیر اسٹیڈیم کے احاطے میں ملبہ گرانے والوں وارننگ دی گئی ہے۔ اگر انہوں نے ملبہ نہیں ہٹایا تو ان کیخلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔