شہر کی خوبصورتی، نکاسی آب اور ماحولیات کو بھی شدید خطرہ ،شہریوں نے غیر قانونی بینرز لگانے والوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا
EPAPER
Updated: September 15, 2025, 9:52 PM IST | Khalid Abdul Qayyum Ansari | Mumbai
شہر کی خوبصورتی، نکاسی آب اور ماحولیات کو بھی شدید خطرہ ،شہریوں نے غیر قانونی بینرز لگانے والوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا
کروڑوں روپے خرچ کر کے کی گئی تزئین و آرائش کے باوجود بھیونڈی شہر غیر قانونی بینرز کے باعث بدنما ہو چکا ہے۔ سڑکوں کے کنارے، چوراہوں اور درختوں پر لگے یہ بے ہنگم اشتہارات نہ صرف شہر کی خوبصورتی کو دھندلا رہے ہیں بلکہ میونسپل کارپوریشن کے لاکھوں روپے کے محصول کو بھی نقصان پہنچا رہے ہیں۔ ماہرین ماحولیات کے مطابق یہ صورتحال شہری فضا، نکاسی آب اور مجموعی ماحولیات کیلئے خطرناک ہے۔
تہوار ختم ہونے کے باوجود شہر کے مختلف علاقوں میں بڑے سیاسی و سماجی بینرز بدستور آویزاں ہیں۔ مقامی شہریوں نے الزام عائد کیا ہے کہ کارپوریشن افسران محض رسمی کارروائی کرتے ہیں۔ ایک طرف غیر قانونی بینرز ہٹائے جاتے ہیں تو دوسری جانب چند گھنٹوں میں نئے بینرز دوبارہ لگا دئیے جاتے ہیں، جس سے کارپوریشن کی کارکردگی اور نظم و ضبط پر سوال اٹھتے ہیں۔شہریوں نے وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس سے براہ راست مداخلت اور میونسپل کمشنر کو سخت احکامات دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ غیر قانونی بینرز نہ صرف محصول کے نقصان کا ذریعہ ہیں بلکہ یہ پلاسٹک کچرے کی شکل میں نالے بند کر دیتے ہیں اور جلانے پر زہریلا دھواں فضا کو آلودہ کرتا ہے، جس سے صحت عامہ بھی متاثر ہوتی ہے۔
میونسپل کارپوریشن کے پرمٹ و اشتہار شعبہ کی انچارج سنیہل پنیارتھی نے بتایا کہ تہواروں کے دوران عارضی اجازت نامے دئیے جاتے ہیں مگر غیر قانونی بینرز ہٹانے کی ذمہ داری وارڈ افسران کی ہے۔انتظامیہ اس ضمن میں کارروائی کررہا ہے۔ تاہم، شہریوں کے مطابق ان کارروائیوں میں تسلسل اور سختی کا فقدان ہے۔
شہریوں نے مطالبہ کیا ہے کہ غیر قانونی بینرز کے خلاف مستقل اور سخت پالیسی نافذ کی جائے۔ سیاسی دباؤ کے بغیر قصورواروں پر جرمانے اور مقدمات درج کئےجائیں۔ہر وارڈ میں نگرانی کے لئے سی سی ٹی وی نظام اور فوری کارروائی ٹیمیں تعینات ہوں۔شکایات کے اندراج کے لئے ۲۴؍ گھنٹے ہیلپ لائن اور آن لائن پلیٹ فارم قائم کیا جائے۔ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اگر فوری اور مؤثر اقدامات نہ کئے گئے تو بھیونڈی کا حسن، عوامی صحت اور ماحولیات تینوں کو شدید نقصان پہنچ سکتا ہے۔