• Tue, 16 September, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

افغانستان زلزلہ: عالمی امداد کے بغیر سرما میں متاثرین کا زندہ رہنا مشکل: یو این

Updated: September 15, 2025, 9:54 PM IST | Kabul

اقوام متحدہ کے امدادی مشن (یو این اے ایم اے) اور اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام (یو این ڈی پی) نے خبردار کیا ہے کہ مشرقی افغانستان میں زلزلے سے متاثرہ ہزاروں خاندانوں کو اگر فوری بین الاقوامی مدد نہ ملی تو آنے والے موسمِ سرما میں ان کی زندگیاں خطرے میں پڑ سکتی ہیں۔

Scene of destruction after the earthquake in Afghanistan. Photo: INN
افغانستان میں زلزلے کے بعد تباہی کا منظر۔ تصویر: آئی این این

مقامی میڈیا کے مطابق افغانستان میں اقوام متحدہ کے امدادی مشن (یو این اے ایم اے) اور اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام (یو این ڈی پی) نے خبردار کیا ہے کہ مشرقی افغانستان میں زلزلے سے متاثرہ ہزاروں خاندانوں کو اگر فوری بین الاقوامی مدد نہ ملی تو آنے والے موسمِ سرما میں ان کی زندگیاں خطرے میں پڑ سکتی ہیں۔ اقوام متحدہ نے پناہ گاہ، خوراک اور صحت کی سہولیات کیلئے ۱۳۹؍ ملین ڈالر کی فوری امداد کی اپیل کی ہے۔ افغانستان میں اقوام متحدہ کے امدادی مشن کی سربراہ روزا اوتن بائیفا نے عالمی برادری سے فوری اقدام کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ نے بین الاقوامی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے یہ رقم کی مانگ کی ہے۔ اوتن بائیفا نے انسانی امداد کی فراہمی میں خواتین کے کردار کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ خواتین امدادی کارکنوں پر عائد پابندیوں نے متاثرین تک پہنچنے کو انتہائی مشکل بنا دیا ہے۔ ان کے مطابق خواتین کی موجودگی متاثرہ خاندانوں، خاص طور پر کمزور خواتین اور بچوں کی مدد کیلئے نہایت ضروری ہے۔

یہ بھی پڑھئے: صنعا اخبار کے ہیڈکوارٹرس پر اسرائیلی فضائی حملے میں ۳۱؍ یمنی صحافی جاں بحق

مقامی اور امدادی حکام کے مطابق ننگرہار، کنڑ اور لغمان صوبوں میں ۰ء۶؍ شدت کے زلزلے کے بعد سیکڑوں افراد جاں بحق، ہزاروں زخمی اور دسیوں ہزار بے گھر ہو گئے۔ یو این ڈی پی نے ’’کمیونٹی بیسڈ ریکوری‘‘ پر زور دیتے ہوئے کہا کہ کام کے بدلے نقد رقم کے پروگرام شروع کئے جائیں تاکہ متاثرین ملبہ ہٹانے، مکانات کی تعمیر نو اور بنیادی ڈھانچے کی بحالی میں حصہ لیتے ہوئے روزگار بھی حاصل کر سکیں۔ اقوام متحدہ کے مطابق زلزلے نے سب سے زیادہ غریب طبقے کو متاثر کیا ہے، جو کمزور گھروں میں رہتے تھے اور جن کے پاس بحالی کے وسائل موجود نہیں۔ امدادی اداروں نے بتایا کہ پاکستان اور ایران سے واپس آنے والے بہت سے لوگ بھی متاثرین میں شامل ہیں، لہٰذا خواتین، واپس آنے والوں اور دیگر کمزور گروہوں کیلئے امداد لازمی ہے۔ خامہ پریس کے مطابق گزشتہ ہفتے اقوام متحدہ کے دفتر برائے رابطہ برائے انسانی امور (او سی ایچ اے) نے کہا کہ مشرقی صوبوں میں آنے والے حالیہ زلزلے میں کم از کم ۲؍ ہزار ۱۵۴؍ افراد ہلاک ہوئے ہیں جن میں سیکڑوںخواتین اور بچے شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھئے: ویٹیکن: ’’گریس آف دی ورلڈ‘‘ کنسرٹ، آسمان ڈرونز کی روشنیوں سے جگمگا اٹھا

او سی ایچ اے کی ۱۱؍ ستمبر کی رپورٹ کے مطابق جاں بحق ہونے والوں میں ۵۱۶؍ خواتین اور ۴۷۶؍ مرد شامل ہیں۔ مزید برآں مرنے والوں میں ۵۰۹؍ لڑکیاں اور ۶۳۶؍ لڑکے ہیں۔ او سی ایچ اے نے مزید بتایا کہ انسانی ہمدردی کے ادارے اب تک ۶۰؍ ہزار ۸۰۰؍ سے زائد متاثرین کو خوراک کی امداد فراہم کر چکے ہیں، تاہم کئی علاقوں میں ضروریات بہت زیادہ ہیں۔ امدادی ایجنسیاں زلزلہ متاثرہ خاندانوں کو کم از کم خیمے یا عارضی پناہ گاہیں بھی فراہم کر رہی ہیں، لیکن ان کا کہنا ہے کہ وسائل محدود ہیں اور سردیوں کی آمد آمد ہے۔ یہ آفت افغانستان کے قدرتی آفات کے خطرے کو اجاگر کرتی ہے اور اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ مسلسل انسانی امداد کی فوری ضرورت ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK