• Tue, 04 November, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

بھیونڈی : تجارتی اداروں پر مراٹھی میں بورڈ نہ ہونے کا انکشاف

Updated: November 04, 2025, 4:55 PM IST | Khalid Abdul Qayyum Ansari | Bhiwandi

میونسپل انتظامیہ متحرک، خلاف ورزی پر کارروائی کا اعلان، ۴۱؍ہزار سے زائد اداروں کی رجسٹریشن، غیر مراٹھی بورڈ اور غیر قانونی کاروباروں پر نظر۔

The headquarters building of Bhiwandi Nizampur Municipal Corporation. Photo: INN
بھیونڈی نظامپورمیونسپل کارپوریشن کے صدردفتر کی عمارت۔ تصویر: آئی این این
ریاستی حکومت کے ضوابط کے مطابق بھیونڈی میونسپل کارپوریشن نے تمام تجارتی و صنعتی اداروں کیلئے مراٹھی زبان میں بورڈ یا فلیکس لگانا لازمی قرار دیا ہے۔ کارپوریشن نے واضح کیا ہے کہ قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کیخلاف محکماتی کارروائی کی جائے گی۔بھیونڈی میونسپل حدود میں ۴۱؍ہزار ۵۰۰؍ صنعتی و تجارتی ادارے رجسٹرڈ ہیں جن میں پاور لوم، سائزنگ، رنگائی، موتی فیکٹریاں، ہوٹلیں، کپڑوں، جوتوں، کرانہ اور خوردہ دکانیں شامل ہیں۔تاہم معائنوں کے دوران انکشاف ہوا ہے کہ بیشتر اداروں پر مراٹھی کے بجائے دیگر زبانوں کے بورڈ نصب ہیں جبکہ متعدد دکانوں اور کارخانوں پر کسی بھی زبان کا بورڈ موجود نہیں۔
  رجسٹریشن میں بے ضابطگیاں اور مالی نقصان
  کارپوریشن کے پرمٹ ڈپارٹمنٹ نے تسلیم کیا کہ متعدد اداروں کی رجسٹریشن ادھوری یا غیر واضح ہے، جس سے ریونیو میں کمی اور انتظامی تاخیر پیدا ہو رہی ہے۔ذرائع کے مطابق اگر کاروباری رجسٹریشن اور بورڈ کی جانچ مؤثر انداز میں انجام دی جاتی، تو کارپوریشن کی آمدنی میں نمایاں اضافہ ممکن تھا۔ 
جامع سروے سے نظام میں شفافیت کا مقصد
  اس صورتحال کو بہتر بنانے کیلئے کارپوریشن نے گزشتہ ۲؍ماہ سے تجارتی اداروں کا جامع سروے شروع کیا ہے۔ اس کام کی ذمہ داری دہلی کی ’سی ای انفو سسٹمز سروسز‘کو دی گئی ہے جبکہ ’ری فلیٹ انڈیا سولیوشنز پرائیویٹ لمیٹڈ‘بطور شراکت دار کام کر رہی ہے۔انتظامیہ کے مطابق اس سروے سے اداروں کی درست گنتی، رجسٹریشن اور ٹیکس وصولی میں شفافیت پیدا ہوگی جس سے مالی نظام مضبوط ہوگا۔ 
عملے کی کمی اور ٹھیکیداری نظام رکاو ٹ 
سماجی تنظیموں کا کہنا ہے کہ میونسپل کارپوریشن میں عملے کی کمی اور ٹھیکیداری نظام کے باعث تمام اداروں کی جانچ ممکن نہیں۔ ڈپٹی کمشنر نے اعتراف کیا ’پرمٹ ڈپارٹمنٹ میں عملہ ناکافی ہے اور مراٹھی بورڈ کی جانچ اور عمل درآمد کیلئے اضافی عملے کی فوری ضرورت ہے۔‘‘
 ریونیو میں معمولی اضافہ، مزید بہتری کی امید
  کارپوریشن کے مطابق بھیونڈی میں ۲؍ لاکھ ۷۹؍ہزار جائیدادیں رجسٹرڈ ہیں جن میں سے ۴۱؍ ہزار ۵۰۰؍ عمارتوں میں تجارتی سرگرمیاں جاری ہیں۔گزشتہ سال ’ابھے یوجنا‘کے تحت ۲۴؍ کروڑ روپے کی وصولی ہوئی تھی جبکہ رواں سال ستمبر تک یہ رقم ۲۶؍ کروڑ روپے تک پہنچ چکی ہے۔انتظامیہ کا ماننا ہے کہ مراٹھی بورڈ کے ضابطے پر عمل درآمد سے کاروباروں کی درست نشاندہی، لائسنسنگ میں شفافیت اور ریونیو میں مزید اضافہ ممکن ہوگا۔
 مراٹھی زبان میں بورڈ لگانا لازمی
  ڈپٹی میونسپل کمشنر بال کرشن کشر ساگر نے کہا کہ  ریاستی حکومت کے ضوابط کے مطابق تمام کاروباری اداروں کو مراٹھی زبان میں بورڈ لگانا لازمی ہے  اور اس کی پابندی یقینی بنانے کے لئے کارروائی شروع کی جائے گی۔ان کے مطابق پرمٹ ڈپارٹمنٹ میں عملہ ناکافی ہے، اسی وجہ سے تمام اداروں کی باقاعدہ جانچ کی رفتار سست ہے تاہم سروے مکمل ہوتے ہی کارروائی شروع کی جائے گی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK