یہاں بی جے پی کے سابق رکن پارلیمان کریٹ سومیا نے میونسپل کارپوریشن اور آئی جی ایم سب ڈسٹرکٹ سرکاری اسپتال پر پیدائش کے۹۵۷؍ سرٹیفکیٹ کو مشتبہ اور غیرقانونی قرار دیتے ہوئے شانتی نگر پولیس اسٹیشن میں تحریری شکایت کی اور اس معاملے کی مکمل تحقیقات کا مطالبہ کیا۔
کریٹ سومیا اعلیٰ پولیس افسران سے شکایت کرتے ہوئے۔ تصویر: آئی این این
یہاں بی جے پی کے سابق رکن پارلیمان کریٹ سومیا نے میونسپل کارپوریشن اور آئی جی ایم سب ڈسٹرکٹ سرکاری اسپتال پر پیدائش کے۹۵۷؍ سرٹیفکیٹ کو مشتبہ اور غیرقانونی قرار دیتے ہوئے شانتی نگر پولیس اسٹیشن میں تحریری شکایت کی اور اس معاملے کی مکمل تحقیقات کا مطالبہ کیا۔
پیر کوکریٹ سومیا نے بی جے پی کے صدر روی ساونت اور دیگر پارٹی عہدیداروں کے ہمراہ اندرا گاندھی میموریل سب ڈسٹرکٹ اسپتال اور میونسپل کارپوریشن کے دفتر کا دورہ کیا۔ اسپتال میں سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر مادھوی پندھارے نے انہیں مشتبہ رجسٹریشن سے متعلق تفصیلات فراہم کیں جبکہ میونسپل ہیڈکوارٹرز میں کمشنر انمول ساگر سے ان کی تفصیلی ملاقات ہوئی۔ دونوں اداروں میں کی گئی بات چیت کے بعد وہ سیدھے شانتی نگر پولیس اسٹیشن پہنچے جہاں انہوں نے اس سے متعلق دستاویزی شواہد پیش کرتے ہوئے مشرقی حلقہ کے اسسٹنٹ پولیس کمشنر سچن سانگلے اورشانتی نگر پولیس اسٹیشن کے سینئر پولیس انسپکٹر وینائک گائیکواڑ سے ملاقات کی۔ کریٹ سومیا کا دعویٰ ہے کہ ریاست میں تاخیر سے پیدائش کے رجسٹریشن کے نام پر بڑے پیمانے پر جعلسازی کی گئی ہے، جس کا واضح ثبوت بھیونڈی میں ۹۵۷؍ مشتبہ اندراجات کی صورت میں سامنے آ چکا ہے۔ تفتیش کے دوران یہ بات سامنے آئی ہے کہ نہ میونسپل کارپوریشن اور نہ ہی اسپتال حکام کے پاس ان سرٹیفکیٹ کے اجراء کا کوئی قانونی اختیار تھا، اس کے باوجود بغیر کسی جواز کے یہ دستاویزات جاری کی گئیں۔ اعداد و شمار کے مطابق بھیونڈی میونسپل کارپوریشن نے۵۵۰؍ سے زائد اور آئی جی ایم اسپتال نے۲۷۵؍ مشتبہ پیدائشی سرٹیفکیٹ جاری کئے، جن کی کوئی قانونی حیثیت ثابت نہیں ہو سکی۔ یہ تمام اندراجات نہ صرف ضوابط کی خلاف ورزی ہیں بلکہ قومی سلامتی کے نقطہ نظر سے بھی سنگین خطرہ بن سکتے ہیں۔ کریٹ سومیا نے امید ظاہر کی کہ پولیس اس گھوٹالے کی مکمل چھان بین کرے گی اور جو بھی افراد اس غیرقانونی عمل میں ملوث پائے جائیں گے، ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔