یکم مئی سے ۲۰؍مئی کے درمیان شہر کی ۲۱؍ انتہائی خستہ حال عمارتوں کو مکمل طور پر خالی کرا کر منہدم کر دیا گیا ہے۔
EPAPER
Updated: May 25, 2025, 9:55 AM IST | khalid Abdul Qayyum Ansari | Bhiwandi
یکم مئی سے ۲۰؍مئی کے درمیان شہر کی ۲۱؍ انتہائی خستہ حال عمارتوں کو مکمل طور پر خالی کرا کر منہدم کر دیا گیا ہے۔
موسم باراں کی آمد سے قبل بھیونڈی نظام پور میونسپل کارپوریشن نے شہریوں کی جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے خطرناک اور خستہ حال عمارتوں کے خلاف بڑے پیمانے پر کارروائی کا آغاز کیا ہے۔ یکم مئی سے ۲۰؍مئی کے درمیان شہر کی ۲۱؍ انتہائی خستہ حال عمارتوں کو مکمل طور پر خالی کرا کر منہدم کر دیا گیا ہے۔ منہدم کی گئی عمارتیں مختلف وارڈز میں واقع تھیں۔ یہ تمام اقدامات شہریوں کی سلامتی کو مدنظر رکھتے ہوئے کئے جا رہے ہیں تاکہ برسات کے دوران کسی بھی ممکنہ حادثے سے بچا جا سکے۔
میونسپل کمشنر انمول ساگر کی ہدایت پر شہر کی ان ۱۰۴؍عمارتوں کی نشاندہی کی گئی ہے جنہیں خطرناک یا انتہائی خطرناک قرار دیا گیا ہے۔ ان عمارتوں کی بجلی اور پانی کی فراہمی منقطع کر دی گئی ہے تاکہ رہائشی انہیں خالی کرنے پر مجبور ہوں۔ میونسپل کارپوریشن کے اطلاعاتی افسر شری کانت پردیسی کے مطابق کمشنر نے واضح ہدایت دی ہے کہ اگر مکین رضاکارانہ طور پر ان عمارتوں کو خالی نہیں کریں گے تو پولیس فورس کی مدد سے زبردستی انہیں نکالا جائے۔ شہر میں اس وقت مجموعی طور پر ۸۹؍عمارتیں ایسی ہیں جو ناقابل رہائش اور انسانی جانوں کیلئے خطرہ سمجھی جا رہی ہیں۔ کئی عمارتوں میں اب بھی لوگ رہائش پذیر ہیں، جس کے باعث انتظامیہ کو اضافی چیلنجز کا سامنا ہے۔
انتظامیہ نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ فوری طور پر ان عمارتوں سے نکل جائیں اور بلدیہ سے تعاون کریں تاکہ کوئی بھی قیمتی جان ضائع نہ ہو۔ گزشتہ برسوں کے تجربات اس بات کا ثبوت ہیں کہ خستہ حال عمارتیں مانسون کے دوران جان لیوا ثابت ہو سکتی ہیں۔ بلدیہ کا کہنا ہے کہ یہ مہم کسی سختی کے بجائے شہریوں کے تحفظ کے لئے ہے اور وقت کی ضرورت ہے کہ ہر فرد اپنی ذمہ داری کو سمجھے مخدوش عمارتوں کوخالی کر دے۔