Inquilab Logo

بھیونڈی:میونسپل اردو اسکولوں کے درجنوں اساتذہ کے تبادلے کی تیاری

Updated: December 07, 2023, 9:35 AM IST | Khalid Abdul Qayyum Ansari | Mumbai

وزیر تعلیم کاایوان میں میونسپل اسکولوں میں اساتذہ کی کمی کااعتراف اور اسے پُر کرنے کی یقین دہانی کے درمیان خفیہ طریقے سے ٹیچروں کے تبادلے کی تیاری،اردو داں طبقہ بے چین

Head Office of Education Department of Municipal Corporation.
میونسپل کارپوریشن کے محکمہ تعلیم کا صدر دفتر۔

یہاں میونسپل کارپوریشن کے زیر انتظام اردو اسکولوں میں اساتذہ کی کمی اور پوتر پورٹل سے متبادل اساتذہ کے تقرر کے باوجود تقریباً ۹۰؍ سے زائد اساتذہ کو ان کے آبائی ضلع میں خاموشی کے ساتھ تبادلے کی تیاری جاری ہےجن میں اردو کے ۸۰؍اساتذہ اور مراٹھی کے ۸؍ٹیچرشامل ہیں۔اردو داں طبقہ اسے اردو زبان کے خلاف سازش کے طور پر دیکھ رہا ہے۔شہریوں نے  میونسپل کمشنر اور میونسپل کارپوریشن کے محکمہ تعلیم کے انتظامی افسر سے درخواست کی ہے کہ جب تک میونسپل اسکولوں میں ضلع بدلنے کے خواہش مند اساتذہ کا متبادل نہیں مل جاتا اس وقت تک اساتذہ کی منتقلی پر مہر ثبت نہ کی جائے۔   واضح رہےکہ مارچ ۲۰۲۳ء  اسمبلی سیشن کے وقفہ صفر میں مشرقی حلقہ کے رکن اسمبلی رئیس شیخ کے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر تعلیم دیپک کیسر کر نے اسمبلی میں اعتراف کیا تھا کہ بھیونڈی میونسپل کارپوریشن کے اردو پرائمری اسکولوں میں ۴۰؍اساتذہ کم ہیں۔دیپک کیسرکر نے اساتذہ کی اس کمی کو دور کرنے کی یقین دہانی بھی کرائی تھی۔ریاستی وزیر تعلیم کے اس اعتراف اور یقین دہانی کے باوجود پوتر پورٹل کے ذریعہ اساتذہ کو لانے کے بجائے ان کے تبادلے کے منصوبے نے اردو داں طبقے کو بے چین کردیا ہے۔  شہر میں چہ میگوئیوں کے  ساتھ ہی  ضلع  تبادلے میں بدعنوانی کے الزامات بھی عائد کئے جارہے ہیں۔بتایا جاتا ہے کہ اساتذہ کے تبادلے کے اس کھیل میں کروڑوں روپے کی  بدعنوانی  سے انکار نہیں کیا جاسکتا ہے۔حیرت کی بات یہ ہے کہ اب اس کھیل میں مبینہ طور پر چند اساتذہ کے شامل ہونے کی خبر یںبھی آرہی ہیں۔
 تعلیمی شعبے میں متحرک ایک سماجی کارکن نے نام شائع نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ انتظامیہ اگر کسی ٹیچر کے ضلع کا تبادلہ کرکے اس کے آبائی وطن بھیجنا چاہتا ہے تو اس صورت کسی کوکوئی اعتراض نہیں ہے جب اس کی  جگہ پوتر پورٹل سے اس کا متبادل ٹیچر فراہم کیا جائے۔اگر کوئی ٹیچر اپنے آبائی وطن تبادلہ کرانا چاہتا ہے تو یہ قانونی حق وہ اسی  صورت ہی میںاستعمال کرسکتا ہے جب اس کی جگہ متبادل ٹیچر کا تقرر کردیا جائےلیکن یہاں کسی متبادل کے بغیر ۲۰۱۸ء سے ۲۰۲۲ء کے درمیان ۲۵؍ سے زائد اساتذہ کا ضلع تبدیل  کیا جاچکاہے۔مزید اساتذہ کی منتقلی بھی خفیہ طریقے سے جاری ہے۔جو اردو پرائمری اسکولوں کے طلبہ کے ساتھ زیادتی ہے۔ان کے مطابق بھیونڈی میونسپل اردو پرائمری اسکولوں میں ۱۷؍ہزار سے زائد طلبہ زیر تعلیم ہیں۔ اس تناسب اور آر ٹی ای ۲۰۰۹ء کے مطابق مزید ٹیچروں کے تقرر کے بجائے اساتذہ کو یہاں سے بھیجنے کی تیاری کی جارہی ہے جس میں بدعنوانی کی بو آرہی ہے جس کی سی آئی ڈی کے ذریعہ انکوائری ہونی چاہئے۔ 
 میونسپل کمشنر اجے ویدیہ نے کسی متبادل کے بغیر ضلع تبدیلی سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ طلبہ کا تعلیمی مستقبل سب سے اہم ہے۔جب تک حکومت کی جانب سے نئے اساتذہ کا تقرر نہیں  کیاجاتا ،اس وقت تک کسی بھی ٹیچر کا ضلع  تبدیل نہیں کیا جائے گا۔ہمارے پاس جتنے ٹیچر آئیں گے، اس تناسب سے ہم ٹیچروں کے تبادلے پر فیصلہ کریں گے۔میونسپل کارپوریشن کے محکمہ تعلیم کے انتظامی افسر اوپیندر سمبھاری نے اعتراف کیا کہ اردو پرائمری اساتذہ کی ضلع  تبادلے کے کئی خواہش مند ہیں،لیکن جب تک پوتر پورٹل سے اساتذہ نہیں آتے تب تک ایک بھی تبادلہ ممکن نہیں ہے۔

bhiwandi Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK