Inquilab Logo

بھیونڈی: ۲؍راشن دکانوں کی منتقلی کے خلاف احتجاج

Updated: October 26, 2023, 12:32 AM IST | Khalid Abdul Qayyum Ansari | Mumbai

راشن آفس کے باہر مظاہرین نے ممتازنگر ہی میں راشن دکان دوبارہ شروع کرنے کا مطالبہ کیا

Consumers protesting in front of the ration office against shifting of ration shops
راشن دکانوں کو منتقل کرنے کے خلاف صارفین راشن آفس کے سامنے احتجاج کرتے ہوئے۔ (تصویر:انقلاب)

یہاں شانتی نگر علاقے میں واقع ایک راشن دکان کو دیگر علاقے میں منتقل کرنے سے سیکڑوں غریب اور متوسط طبقے کے صارفین سخت پریشان ہیں۔اسی لئے راشن  دکان کو علاقے ہی میں  شروع کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے سیکڑوں افراد نے راشن کی مرکزی دفتر کے سامنے احتجاج کیا۔ 
 اطلاع کے مطابق  شانتی نگر علاقے کے ممتاز نگر،غوثیہ مسجد کے پاس زیادہ تر مزور،غریب اور متوسط طبقے کے افراد آباد ہیںجو محنت مزدوری کرکے اپنے اہل خانہ کی کفالت کرتے ہیں۔اس علاقے میں عوامی تقسیم کاری نظام کے تحت ۲۴۳؍اور۱۳۹؍نمبرکی راشن کی ۲؍دکانیں تھیں جن پرتقریباً ۱۶۰۰؍کارڈ ہولڈروں کوحکومت کی جانب سے سستے داموں میں اناج فراہم کیا جاتا ہےجس سے تقریباً ۱۰؍ہزار افراد مستفید ہوتے ہیں۔ان راشن   دکانوں کے خلاف صارفین کی متعدد شکایتوں کے بعد راشننگ محکمہ نے ایک ہی گالے میں جاری ان دونوںدکانوںکا لائسنس رد کردیا۔دکانوں کا لائسنس رد کرنے کے بعد ان دونوں دکانوں کو ممتاز نگر سے تقریباً ۱۲۰۰؍میٹر دور گائتری نگر علاقے میں منتقل کردیا گیا ہے جس سے ہزاروں صارفین متاثر  ہیں۔انہوں نے راشننگ آفیسر سے درخواست کی کہ وہ راشن کی ان دکانوں کو اتنی دورلے جانے کے بجائے اسی علاقے میں کھولیں۔ مطالبات کے بعد بھی راشننگ محکمہ نے دکانوں کو دوبارہ اسی علاقے میں منتقل نہیں کیا تو علاقے کی سیکڑوںافرادجن میں خواتین کی اکثریت تھی، نے سماجی کارکن وسیم پٹھان کی قیادت میں راشن کے مرکزی دفتر کے سامنے زبردست احتجاج کیا۔مظاہرین نے وہاں موجود اہلکار کو میمورنڈم دے کر دکانوں کو دوبارہ ممتاز نگر میں شروع کرنے کا مطالبہ کیا۔
 مومنٹ فور پیس اینڈ جسٹس(ایم پی جے) کے سماجی کارکن وسیم پٹھان نے بتایا کہ قانون کے مطابق اگر کسی دکان کا لائسنس کسی سبب رد ہوتا ہے تو اسی علاقے میں راشن کی دکانیں کھلنی چاہئے لیکن راشن افسران نے شہریوں کی پریشانیوں کی فکر کئے بغیر دکانوں کو گائتری نگر میں منتقل کردیا۔ جہاں ان دونوں دکانوںکو منتقل کیا گیا ہے، وہ کافی بلندی پرہے جس سے شہریوں کو مزید دشواریوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔غریب اور متوسط طبقے کے لوگوں کو اب اپنا راشن آٹو رکشا کے ذریعے گھر  لانا پڑتا ہے جس کا انہیں کافی کرایہ دینا پڑتا ہے۔ انہوں نےمزید بتایا کہ وہ راشننگ افسر سے مسلسل مطالبہ کررہے ہیں کہ وہ ممتاز نگر میں کسی بھی جگہ کسی معقول شخص کی نگرانی میں راشن کی دکانیں شروع کریں۔انہوں نے انتباہ دیا کہ اگر ان کے مطالبات نہیں مانے گئے تو وہ عوامی احتجاج کا  سلسلہ شروع کریں گے۔

bhiwandi Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK