یہاں راجیو گاندھی فلائی اوور کی مرمت کا کام ۱۰؍مارچ تک مکمل ہوکر اسے شروع کرنے کی یقین دہانی میئر پرتبھا ولاس پاٹل نے دی ہے۔
EPAPER
Updated: February 23, 2022, 9:59 AM IST | Khalid Abdul Qayyum Ansari | Mumbai
یہاں راجیو گاندھی فلائی اوور کی مرمت کا کام ۱۰؍مارچ تک مکمل ہوکر اسے شروع کرنے کی یقین دہانی میئر پرتبھا ولاس پاٹل نے دی ہے۔
یہاں راجیو گاندھی فلائی اوور کی مرمت کا کام ۱۰؍مارچ تک مکمل ہوکر اسے شروع کرنے کی یقین دہانی میئر پرتبھا ولاس پاٹل نے دی ہے۔تاہم کروڑوں روپے کی لاگت سے مرمت کے بعد بھی اس پر بھاری اور بڑی گاڑیوں کی آمدورفت پر پابندی عائد رہے گی۔واضح رہےکہ راجیو گاندھی فلائی اوور کی خستہ حالی کے سبب میونسپل کارپوریشن نے اس کی مرمت کیلئے ۱۱؍ اکتوبر۲۰۲۱ء سے ۳۱؍ جنوری ۲۰۲۲ء تک بند کردیا ہے۔تھانے کی جے ایم سی ٹھیکیدارکمپنی کے ذریعہ فلائی اوور کا تار کول نکال کر ۸۰؍ایم ایم دبیزکنکریٹ ڈالنے کے ساتھ ساتھ اس کے اوپر ڈامرماسٹیک ڈالاگیا ہے۔اس کے علاوہ پل کے سبھی ’ایکسپانشن جوائنٹ‘اور ’بیئرنگ ‘ کی بھی مرمت کی گئی ہے۔اس وقت فلائی اوور کے تینوں ریمپ کاڈامر نکال کر اسے کنکریٹ سے بنایا جارہا ہے۔
میئر کی یقین دہانی
میئر پرتبھا ولاس پاٹل نے شہریوں کو یقین دلایا ہے کہ فلائی اوور کا کام اپنے آخری مراحل میں ہے۔ مرمت کے کام میں تھوڑی تاخیر تو ہوئی ہے لیکن کام انتہائی مضبوط اور پائیدار کیا گیا ہے۔مرمت کے دوران پل کی تقریباًسبھی خامیاں دور کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ مرمت کے بعد بھی اس پر بڑی گاڑیوں کا داخلہ ممنوع رہے گا۔سٹی انجینئر لکشمن گائیکواڑ کے مطابق صنعتی شہر ہونے کے سبب یہاں سیکڑوں ٹن وزنی مال بردار گاڑیوں کی آمد و رفت کے سبب ہی فلائی اوور وقت سے پہلے خستہ حال ہوگیا ہے اسی لئے مرمت کے بعد بھی اس پر بڑی گاڑیوں کے داخلے پر عائد پابندی برقرار رہے گی۔
واضح رہے کہ میونسپل کارپوریشن نے ۵؍ اگست ۲۰۱۹ء کو اس فلائی اوور کی مرمت کے لئے ۶؍ کروڑ۸۱؍ لاکھ ۷۳؍ہزار۲۱۰؍روپے کا ٹینڈر نکالا تھا جسے ۲۰؍ اگست ۲۰۱۹ء کو نئی دہلی کی ایک ٹھیکیدار کمپنی ہرکولس انفرا کو تقریباً ۵۰؍ لاکھ روپے زائد۷؍ کروڑ ۳۱؍ لاکھ روپےمیں یہ ٹینڈر حاصل کیا تھاجس کی میعاد ۱۲۰؍دن مقرر کی گئی تھی۔ مگر کمپنی نے نا معلوم وجوہات کے سبب کام کرنے سے انکار کردیا تھا ۔ تقریباً ڈیڑھ برس خاموش رہنے کے بعد اس ٹینڈر کو تھانے کی جے ایم سی نامی کمپنی کو تقریباً ۷؍کروڑ ۵۰؍لاکھ روپے میں دیا گیا تھا۔ فلائی اوور کی مرمت کے دوران ہی تینوں جانب کے ریمپ کی مرمت کا منصوبہ بھی تیار کیا گیا ۔ جس پر مزید ایک کروڑ روپے سے زائد کا ٹینڈر منظور کیا گیا ہے۔