Inquilab Logo

بھیونڈی: شیلار گرام پنچایت میں ضمنی انتخاب کے بجائے دوبارہ انتخاب کے اعلان سے سرپنچ برہم

Updated: February 21, 2024, 9:39 AM IST | Khalid Abdul Qayyum Ansari | Mumbai

پریس کانفرنس میں افسران پر برسراقتدار رکن پارلیمان اور رکن اسمبلی کے دباؤ میں کام کرنے کاالزام، ۲۳؍فروری کوتحصیلدارآفس پرزبردست احتجاج کا انتباہ دیا

In the press conference, Sarpanch of Shelar, Advocate Kiran Channe and others.
پریس کانفرنس میں شیلار کے سرپنچ ایڈوکیٹ کرن چننے اور دیگر افراد ۔ (تصویر: انقلاب)

 شہر سے ملحق شیلار گرام پنچایت کے کچھ اراکین کے اپنے عہدوں سے استعفیٰ دینے کے بعدوہاںضمنی انتخابات کرانے کے بجائے گرام پنچایت کو برخاست کرکے براہ راست انتخابات کرانے کے خلاف سرپنچ اور اراکین نے صدائے احتجاج بلند کیا ہے۔شیلار کے سرپنچ ایڈوکیٹ کرن چننے نے پریس کانفرنس میں بی جے پی کے رکن پارلیمان اور رکن اسمبلی کا نام لئے بغیر اشارہ کیا ہے کہ افسران برسر اقتدار عوامی نمائندوں کے دباؤ میں ہائی کورٹ کی جانب سے اسٹے پر غور کئے بغیر ہی گرام پنچایت کے ضمنی انتخاب کے بجائے عام انتخاب کرانے پر بضدہیں۔پریس کانفرنس میں  نائب سرپنچ للت شیلکے کے ساتھ گرام پنچایت ممبران دیپیکا بھوئیر، سریتا بھوئیر، اوشا تپاسے، نند کمار جادھو، پرمود مالی  اور دیگرافرادموجود تھے۔
 ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے ایڈوکیٹ کرن چننے نے کہاکہ شیلار گرام پنچایت کی آبادی تقریبا۳۲؍ہزار ہے۔جوآبادی اور معاشی   لحاظ سے تعلقہ کی تیسری سب سے بڑی گرام پنچایت ہے۔اس میں کل ۱۷؍ ممبران ہیں جن میں سے۹؍ ممبران نے گرام پنچایت ممبر کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا جس کے سلسلے میں یکم جنوری ۲۰۲۴ء کو کوکن کمشنر میں سماعت ہوئی اور ۲؍ جنوری کو فیصلہ دے کر کوکن کمشنر نے گرام پنچایت کی خالی نشست پر ضمنی انتخابات کرانے کے بجائے گرام پنچایت کوہی برخاست کر دیا۔ کوکن کمشنر کے اس غیر قانونی اور جلد بازی میں کئے گئے فیصلے کے خلاف ۴؍جنوری کو انہوں نے ہائی کورٹ میں مفادعامہ کی ایک عرضی داخل کی تھی جس کی سماعت کرتے ہوئے ہائی کورٹ نے اس سلسلے میں اسٹے دیاتھا۔ فی الحال یہ کیس ہائی کورٹ میں زیر سماعت ہے،  اس کے باوجود محکمہ محصولات کے عہدیداروں نے امسال جولائی میں شیلار گرام پنچایت کے انتخابات منعقد کرانے کا حکم  دیا ہے۔
 کرن چننے نے   نام لئے بغیر الزام عائد کیا ہے کہ ان غیر قانونی احکامات کے پیچھے برسراقتدار پارٹی کے رکن اسمبلی اور رکن پارلیمان کا ہاتھ ہے۔ ان کے دباؤ میں عہدیداروں نے ہائی کورٹ کے اسٹےپر غور کئے بغیر شیلار گرام پنچایت کے انتخابی شیڈول کا اعلان کردیا ہے۔انہوں نے یہ الزام بھی عائد کیا کہ اقتدار میں بیٹھے رکن اسمبلی اور رکن پارلیمان مجھے سرپنچ کے عہدے سے ہٹانے کی کوشش کر رہے ہیں۔انہیں اس بات سے ناراضگی ہے کہ  ان کے جیسا اعلیٰ تعلیم یافتہ دلت ایڈوکیٹ اس گرام پنچایت کا سرپنچ کیسے بن گیا؟  اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے والے میرے دو بیٹوں اور قریبی کارکنوں کے خلاف جھوٹے پولیس مقدمات درج کئے گئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہاکہ انہیں جسمانی اور ذہنی اذیت دینے کی کوشش کی جا رہی ہے اور ان کی جان کو بھی خطرہ ہے۔ان کے مطابق  گاؤں میں ہونے والے ترقیاتی کام کچھ لوگوں کو ہضم نہیں ہورہے ہیں ۔ایڈ وکیٹ کرن چننے نے کہا کہ برسر اقتدار عوامی نمائندے کے بڑھتے دباؤ،محصول  اورپولیس نظام کے غیرقانونی استعمال اور ان کے دباؤ کے طریقہ کارکے خلاف۲۳؍فروری کو تحصیلدار آفس پرتمام ذاتوں، مذاہب اور زبانوں سے تعلق رکھنے والے پورے ہندوستانی سماج کی جانب سے احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا۔

bhiwandi Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK