سماجی تنظیموں نے بیماریاں پھیلنے کا اندیشہ ظاہر کیا ،مقامی افراد نے میونسپل کمشنر سے صفائی مہم چلانے اور گندے پانی میں بھیگی سبزیاں فروخت کرنے پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا
EPAPER
Updated: July 24, 2025, 7:21 AM IST | Khalid Abdul Qayyum Ansari | Mumbai
سماجی تنظیموں نے بیماریاں پھیلنے کا اندیشہ ظاہر کیا ،مقامی افراد نے میونسپل کمشنر سے صفائی مہم چلانے اور گندے پانی میں بھیگی سبزیاں فروخت کرنے پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا
موسلادھار بارش جہاں ایک طرف روزمرہ کی زندگی کو بری طرح متاثر کررہی ہے وہیں شہر کے اہم کاروباری مقامات خصوصاً سبزی منڈیوں کو بھی شدید متاثر کیا ہے۔ بالخصوص تین بتی کی مرکزی بھاجی مارکیٹ میں صاف صفائی کے فقدان کے باعث گندے پانی، کیچڑ اور بدبو کے باعث شہریوں اور خاص طور پر خواتین خریداروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ بارش کا پانی، نالوں کی گندگی اور صفائی کے فقدان کی وجہ سے سبزی منڈی کے اطراف گٹر اور نالے بارش کے پانی سے بھر گئے ہیں، جس کے نتیجے میں آلودہ پانی منڈی میں داخل ہو چکا ہے۔ اس بدبودار اور کیچڑ آلود ماحول میں خواتین کو ناک پر رومال رکھ کر سبزی خریدنی پڑ رہی ہے۔
سماجی تنظیم’ `مہاراشٹر ایکتا منچ‘ کے کارکنوں نے موقع پر جا کر صورتحال کا جائزہ لیا اور اسے شہریوں کے ساتھ سراسر ناانصافی قرار دیا۔ کلیان روڈ پر رہنے والی ایک خاتون نے بتایا کہ بازار میں آنے سے ان کا برقعہ گندے پانی سے لت پت ہوجاتا ہے جس کے باعث گھر پہنچ کر سب سے پہلے برقعہ کو دھونا پڑتا ہے۔
خراب سبزیوں کی فروخت سے صحت کو خطرہ
مہاراشٹر ایکتا منچ کے اراکین نے بتایا کہ مارکیٹ میں کچھ دکانوں پر نہ صرف سبزیاں کیچڑ میں لت پت ہو رہی ہیں بلکہ انہیں بغیر کسی صفائی کے اسی حالت میں فروخت کیا جا رہا ہے۔ ماہرین کے مطابق ایسی سبزیوں کے استعمال سے فوڈ پوائزننگ، پیٹ کی بیماریاں، اسہال، جلدی انفیکشن اور دیگر وبائی امراض پھیلنے کا خطرہ ہے۔ ڈاکٹر پرسن سومن نے بتایا کہ گندے پانی میں بھیگی سبزیوں کی خرید و فروخت انسانی صحت کے ساتھ کھلواڑ ہے۔
ہر سال دُہرایا جانے والا منظر لیکن مستقل حل ندارد
یہ پہلا موقع نہیں ہے بلکہ ہر سال بارش کے دوران سبزی منڈیوں کا یہی حال ہوتا ہے۔ ٹھانگے آلی، تین بتی، دھامنکر ناکہ، پدمانگر، کامت گھر، شانتی نگر جیسی منڈیوں میں بھی بارش کے ساتھ یہی مسائل ابھر کر سامنے آتے ہیں لیکن میونسپل انتظامیہ صرف وقتی اعلانات کر کے خاموش ہو جاتی ہے، جبکہ صفائی، نکاسی آب یا مستقل حل کی کوئی سنجیدہ کوشش نہیں کی جاتی۔
خریداری کے لئے آئی متعدد خواتین نے ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہم بازار سبزی لینے آتے ہیں بیماریاں لے کر نہیں جانا چاہتے۔ یہ صورتحال ناقابل برداشت ہو گئی ہے۔‘‘دوسری جانب، سماجی تنظیموں نے میونسپل کمشنر انمول ساگر سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ذاتی دلچسپی لے کر فوراً صفائی مہم چلائیںاور گندے پانی میں بھیگی سبزیوں کی فروخت پر پابندی لگائیں۔اس ضمن میں میونسپل کارپوریشن کے محکمہ صفائی کے سربراہ، جے ایم سوناونے سے رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی تاہم ان سے رابطہ ممکن نہ ہو سکا۔ انہیں وہاٹس ایپ پر پیغام بھیجا گیا لیکن پیغام پڑھنے کے باوجود انہوں نے کوئی جواب نہیں دیا۔