میونسپل کارپوریشن کی مجرمانہ غفلت کا تازہ نمونہ اُس وقت سامنے آیا جب ۳؍ سال قبل ۲۵؍ لاکھ روپے میں خریدی گئی جدید روڈ سوئپنگ مشین گودام میں ناکارہ حالت میں پڑی ملی۔
۲۵؍لاکھ روپے میں خریدی گئی مشین ناکارہ حالت میں گودام میں پڑی ہوئی ہے۔ تصویر:آئی این این
میونسپل کارپوریشن کی مجرمانہ غفلت کا تازہ نمونہ اُس وقت سامنے آیا جب ۳؍ سال قبل ۲۵؍ لاکھ روپے میں خریدی گئی جدید روڈ سوئپنگ مشین گودام میں ناکارہ حالت میں پڑی ملی۔ حیرت انگیز طور پر یہ مشین آج تک ۵۰؍ کلو میٹر کی صفائی بھی مکمل نہ کر سکی۔مارچ ۲۰۲۲ءمیں میئر فنڈ سے خریدی گئی یہ سوئپنگ مشین، جس کا مقصد شہر کی دھول کم کرنا تھا، ۳؍ سال میں ۵۰؍کلومیٹر کی صفائی بھی نہیں کر سکی۔ کونواڈا کے اسٹوریارڈ میں زنگ آلود پڑی یہ مشین انتظامیہ کی اندرونی کمزوری اور عدم دلچسپی کی نشان دہی کرتی ہے۔
صحت و صفائی شعبہ کے سربراہ فیصل تاتلی نے تصدیق کی کہ مشین کو اسٹوریارڈ میں ہی چھوڑ دیا گیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ مشین کی مرمت کیلئے گاڑی شعبہ کو متعدد مرتبہ خطوط بھیجے گئے مگر اب تک کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔ دوسری جانب گاڑی شعبہ کے سربراہ شیکھر چودھری نےحیران کن بیان دیتے ہوئے کہا کہ انہیں مشین کی خرابی کے بارے میں کوئی معلومات نہیںہے۔
واضح رہےکہ اس مشین کا افتتاح ۲۰۲۲ء میں ادرس پارک روڈ پر شاندار افتتاح کیا گیا تھا۔ اُس وقت کی میئر پرتھبا وِلاس پاٹل، سابق کمشنر سدھاکر دیشمکھ اور دیگر نمائندوں کی موجودگی میں لائیو ڈیمو بھی دکھایا گیا اور دعویٰ کیا گیا تھا کہ یہ مشین ایک چکر میں ۴۵۰؍ کلو تک کچرا اٹھا سکتی ہے۔ مگر افتتاحی تقریب کے بعد یہ مشین دوبارہ کبھی شہر کی سڑکوں پر دکھائینہیں دی اور مکمل طور پر غیر فعال رہی۔
شہریوں کے مطابق دھول مٹی کی آلودگی اب ناقابلِ برداشت ہو چکی ہے۔ غیبی نگر، منڈئی، راجیو گاندھی فلائی اوور، کھنڈو پاڑا، نذر انہ، شیواجی چوک سمیت کئی علاقوں میں دھول ہر وقت رہتی ہے۔تاجر برادری کا کہنا ہے کہ دکانوں، سامان اور کھانے پینے کی اشیا پر روزانہ جمتی دھول ان کے کاروبار کو بری طرح متاثر کر رہی ہے۔دھول صاف کرنے والی مشین خود دھول چاٹ رہی ہے یہ بڑی افسوس کی بات ہے۔