Inquilab Logo

بھیونڈی:ہائی ٹینشن تار زیر زمین نہ کرنے پر احتجاج کا انتباہ!

Updated: February 24, 2024, 8:59 AM IST | Khalid Abdul Qayyum Ansari | new Delhi

چھت کے اوپر سے گزرنے والےکھلے تار سے ۱۷؍سالہ لڑکی جھلس گئی،ٹورینٹ کمپنی کیخلاف ناراضگی

Maskan Sheikh is undergoing treatment at the hospital.
مسکان شیخ اسپتال میں زیر علاج ہیں۔

یہاں نئی بستی علاقے میں بجلی کی ہائی ٹینشن لائن کی زد میں آکر جھلس جانے والی لڑکی کے معاملے میں’ ٹورینٹ ورودھی سمیتی‘ نے سخت رخ اختیار کیا ہے۔سمیتی نے پولیس انتظامیہ کو خط لکھ کرفرنچائزی طرز پر بجلی سپلائی کرنے والی ٹورینٹ پاور کمپنی کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ ٹورینٹ ورودھی سمیتی کے ڈاکٹر وجے کامبلے نے انتباہ دیا ہے کہ اگر پولیس انتظامیہ نے کمپنی کے خلاف قانونی کارروائی نہیں کی تو سمیتی شہریوں کے ساتھ پیر ۲۶؍ فروری کو پرانت آفس کے سامنے زبردست احتجاج کرے گی۔ڈی سی پی کو دئیے گئے خط میں کامریڈڈاکٹر وجے کامبلے نے کہا ہے کہ ۱۵؍ جنوری۲۰۲۴ء کونئی بستی علاقے میں رہنے والی مسکان شیخ (۱۷) کپڑے خشک کرنے کیلئے اپنے گھر کی چھت پر گئی تھی۔ کپڑے ڈالتے وقت وہ کسی طرح بجلی کے ہائی ٹینشن تارکی زد میں آگئی۔ جس کی وجہ سے وہ شدیدطور پر جھلس گئی۔متاثرہ پرائیویٹ اسپتال میں زیر علاج ہے۔
 وجے کامبلے کے مطابق الیکٹرسٹی ایکٹ ۲۰۰۵ء کے تحت میونسپل حدودمیں بجلی کے تاروں کو کھلے آسمان کے نیچے لے جانے کے بجائے زیر زمین کیبل کے ذریعے لے جانا ضروری ہے۔ لیکن بھیونڈی شہر میں کئی علاقے ایسے ہیں،جہاں پر ہائی ٹینشن برقی تاریں اب بھی کھلے آسمان کے نیچے جھول  رہی ہیںجو حادثات کو دعوت دیتے رہتے ہیں۔یہ ٹورینٹ پاور کمپنی کی فاش غلطی ہے ان کے خلاف مقدمہ درج کیا جانا چاہئے۔ لیکن جب ایسے حادثات ہوتے ہیں تو پولیس کبھی بھی ٹورینٹ پاور کمپنی کے خلاف مقدمہ درج نہیں کرتی  ۔ انہوں نے ڈی سی پی سے اس واقعہ کو سنجیدگی سے لے کر کمپنی کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔انہوں نے انتباہ دیا ہے کہ اگر پولیس شکایت درج نہیں کرتی تووہ پیر۲۶؍ فروری کو پرانت آفس کے سامنے زبردست احتجاج کریں گے۔
 اس حوالے سے ٹورینٹ پاور کمپنی کے عوامی رابطہ افسر چیتن بادیانی نے بتایا کہ نئی بستی کے اس علاقے میں غیرقانونی تعمیرات کی گئی ہیں۔ زیر زمین کیبل بچھانے کیلئے وہاں کے شہریوں کوغیرقانونی قبضہ ہٹانے کی درخواست کی گئی تھی۔ شہریوں کو تجاوزات ہٹانے کا نوٹس بھی دیاگیا ہے۔ غیرقانونی تعمیرات نہ ہٹانے کے باعث ہائی ٹینشن لائن کو زیر زمین نہیں کیاجا سکا ہے۔ غیرقانونی قبضہ کو ہٹانا ان کے دائرہ کار میں بھی نہیں آتا ہے۔ 

bhiwandi Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK