ہندوستان نےاسٹریٹجک لحاظ سے اہم پڑوسی ملک بھوٹان کو اپنے ریلوے نیٹ ورک سے جوڑنے کے لیے پیر کو کل ۴؍ ہزار کروڑ روپے سے زیادہ کے ۲؍ بڑے ریلوے پروجیکٹوں کی تعمیر کا اعلان کیا۔
EPAPER
Updated: September 29, 2025, 7:26 PM IST | New Delhi
ہندوستان نےاسٹریٹجک لحاظ سے اہم پڑوسی ملک بھوٹان کو اپنے ریلوے نیٹ ورک سے جوڑنے کے لیے پیر کو کل ۴؍ ہزار کروڑ روپے سے زیادہ کے ۲؍ بڑے ریلوے پروجیکٹوں کی تعمیر کا اعلان کیا۔
ہندوستان نےاسٹریٹجک لحاظ سے اہم پڑوسی ملک بھوٹان کو اپنے ریلوے نیٹ ورک سے جوڑنے کے لیے پیر کو کل ۴؍ ہزار کروڑ روپے سے زیادہ کے ۲؍ بڑے ریلوے پروجیکٹوں کی تعمیر کا اعلان کیا۔ تکمیل کے بعد دو بھوٹانی شہر، گیلیفو اور سمتسے بالترتیب آسام اور مغربی بنگال سے براہ راست ریل کے ذریعے منسلک ہو جائیں گے۔ اس سے دونوں ممالک کے درمیان مسافروں اور مال بردار نقل و حمل میں نمایاں بہتری آئے گی۔
ریلوے کے وزیر اشونی ویشنو نے خارجہ سکریٹری وکرم مسری کے ساتھ یہاں ایک پریس کانفرنس میں بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ان میں سے پہلا پروجیکٹ آسام کے کوکراجھار اور بھوٹان کے گیلیفو کے درمیان اور دوسرا مغربی بنگال کے بنارہاٹ اور سمتسے کے درمیان ریل رابطہ فراہم کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ بنارہاٹ اور بھوٹان کے صنعتی شہر سمتسے کے درمیان طویل ریلوے لائن تیار کی جائے گی اور یہ لائن بھوٹان کو پہلی بار ریل رابطے سے جوڑے گی۔
یہ بھی پڑھیئے:یکم اکتوبر سے بینکنگ، ریلوے، اسپیڈ پوسٹ اور پنشن اصول تبدیل ہوں گے
بھوٹان کے اہم شہر گیلیفو کو کوکراجھار سے جوڑنے والی ریلوے لائن تقریباً۷۰؍ کلومیٹر لمبی ہوگی۔ اس طرح ان پروجیکٹس سے بھوٹان میں پہلی بار تقریباً۷۰؍ کلومیٹر کے ریل راستے دستیاب ہوں گے، جو ہندوستانی ریل نیٹ ورک سے منسلک ہوں گے۔
وزیر ریلوے نے کہا کہ دونوں پروجیکٹ ۴؍برسوں میں مکمل ہوں گے اور ان پر تقریباً۴۰۳۳؍ کروڑ روپے لاگت آئے گی۔ بھوٹان کے لیے جو ریلوے لائنیں تیار کی جا رہی ہیں ان کو وندے بھارت ٹرینیں چلانے کے لیے موزوں بنایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان بھوٹان کا سب سے بڑا تجارتی پارٹنر ہے اور بیرونی دنیا کے ساتھ اس کی زیادہ تر تجارت ہندوستانی بندرگاہوں اور ہندوستانی سڑکوں سے ہوتی ہے۔ مجوزہ ریلوے نیٹ ورک کی تکمیل سے بھوٹان کی معیشت کو کافی فائدہ پہنچے گا۔
ویشنو نے بنارہاٹ سے بھوٹان کے صنعتی شہر سمتسے تک کے راستے کے بارے میں تفصیلی معلومات دیتے ہوئے کہا کہ تقریباً۲۰؍ کلومیٹر طویل اس پروجیکٹ میں دو اسٹیشن، ایک بڑا پل، ۲۴؍ چھوٹے پل، ایک فلائی اوور اور۳۷؍ انڈر پاس شامل ہوں گے۔ اس کی تخمینہ لاگت تقریباً۵۷۷؍ کروڑ روپے ہے اور یہ تقریباً ۳؍ سال میں مکمل ہونے کی امید ہے۔ یہ منصوبہ بھوٹان کے ایک بڑے علاقے کو جوڑ دے گا۔ اس سے تجارت کو نمایاں طور پر فائدہ پہنچے گا، کیونکہ جہاں مال کی نقل وحمل میں کئی دن لگتے ہیں اسے گھنٹوں میں پہنچایاجاسکے گا۔ مزید برآں، ان منصوبوں سے سیاحت، صنعتی ترقی، عوام سے عوام کی نقل و حرکت اور مال بردار نقل و حمل کو فروغ دینے سمیت متعدد اقتصادی فوائد حاصل ہوں گے۔ بھوٹان کو جوڑنے والی ریلوے لائنیں بجلی سے چلائی جائیں گی، اس طرح اس سے کوئی ماحولیاتی نقصان نہیں ہوگا۔