Inquilab Logo Happiest Places to Work

بہار ووٹر لسٹ تنازع: ایک مکان میں۲۰۰؍ سے زائد ووٹر

Updated: August 11, 2025, 12:40 PM IST | Agency | Patna/New Delhi

عجیب بے ضابطگی Iمظفرپور کے بھگوان پور اسمبلی حلقہ کے بوتھ نمبر۳۷۰؍ کے ایک مکان سے۲۶۹؍ افراد کے ناموں کا اندراج ،جموئی میں بھی ایسے ہی اعدادوشمار۔

The deadline for objections to the draft voter list has been extended to September. Photo: INN
ووٹر لسٹ مسودہ پریکم ستمبر تک اعتراضات داخل کرنے کا وقت دیاگیا ہے۔ تصویر: آئی این این

بہار کے مختلف اضلاع میں جاری ووٹر لسٹ کے سلسلے میں سنگین بے ضابطگیاں سامنے آرہی ہیں اور ایک  کے انکشافات نے سیاسی ماحول کو گرما دیا ہے۔ تازہ اعداد و شمار کے مطابق، کچھ مخصوص پتوں پر سیکڑوں ووٹروں کے نام درج ہیں۔ موصولہ معلومات کے مطابق، مظفرپور کے بھگوان پور اسمبلی حلقہ کے بوتھ نمبر۳۷۰؍ میں مکان نمبر۲۷؍ پر ہی ۲۶۹؍افراد کا نام ووٹر لسٹ میں درج ہے۔ حیرت انگیز طور پر ان ووٹروں میں مختلف ذات اور مذاہب کے لوگ شامل ہیں اور ایک مسلمان ووٹر کا بھی نام اس فہرست میں موجود ہے۔ بوتھ کا پتہ ’یوسکیم مڈل اسکول، بھگوت پور، جنوبی بھاگ‘ درج ہے ۔ اس بوتھ نمبر۳۷۰؍میں کل ووٹروں کی تعداد ۶۲۹؍ہے جن  میں ۳۳۷؍ مرد اور۲۹۲؍خواتین شامل ہیں۔ ان میں سے۲۶۹؍ ووٹ صرف مکان نمبر۲۷؍ پر درج ہیں جو کل ووٹروں کا۴۳؍ فیصد بنتے ہیں۔
 اسی طرز کی بے ضابطگیاں جموئی ضلع میں بھی سامنے آئی ہیں۔ یہاں اسمبلی حلقہ کے بوتھ نمبر۸۶؍ میں مکان نمبر۳؍  پر ۲۴۷؍ ووٹروں کے نام درج ہیں۔ اس بوتھ میں کل ووٹروں کی تعداد ۶۱۸؍ ہے جن میں ۳۴۱؍مرد اور۲۷۷؍خواتین شامل ہیں۔ ان ۲۴۷؍ ووٹروں میں سے۱۴۸؍مرد اور۹۹؍ خواتین ہیں۔ مزید حیرت کی بات یہ ہے کہ اس مکان میں رہنے والی ایک ہی خاتون کا نام تین مختلف مقامات پر درج ہے اور ان کے شوہر اور والد کے نام بھی الگ الگ طریقے سے لکھے گئے ہیں۔ ضلعی انتظامیہ نے اس معاملے کی جانچ کا اعلان کیا ہے۔ مظفرپور کے ڈی ایم نے کہا کہ بوتھ نمبر۳۷۰؍ میں مکان نمبر۲۷؍ پر اتنے ووٹ درج ہونا غیر معمولی ہے، اور اس کی مکمل تفتیش کی جائے گی۔ اسی طرح جموئی کے ڈی ایم نے بھی کہا کہ مکان نمبر۳؍ میں ۲۴۷؍ ووٹ درج ہونے کا معاملہ پہلے سے علم میں ہے اور اگر کسی سے متعلق درخواست موصول ہوئی تو اسے درست کیا جائے گا۔
 اب تک کسی بھی پارٹی نےمسودہ فہرست  پر کوئی دعویٰ نہیں کیا
  بہار کی نئی ووٹر لسٹ کے مسودہ پر سیاسی ہنگامہ آرائی کے باوجود ریاست کی کسی بھی تسلیم شدہ سیاسی جماعت کی طرف سے ایک بھی اندراج کے بارے میں کوئی تحریری دعویٰ یا اعتراض نہیں کیا گیا ہے۔کمیشن نے اتوار کو کہا کہ چونکہ یہ مسودہ یکم اگست کی سہ پہر۳؍  بجے جاری کیا گیا تھا، اتوار کی سہ پہر۳؍ بجے تک، کسی بھی پارٹی کی طرف سے مسودہ میں کسی بھی  نام کو شامل کرنے یا حذف کرنے سے متعلق ایک بھی دعویٰ یا اعتراض نہیں کیا گیا تھا۔ اس دوران ووٹرز کی جانب سے نا اہل ووٹرز کو ڈرافٹ سے نکالنے کے حوالے  سے۸۳۴۱؍دعوے اور اعتراضات موصول ہوئے۔ اس کے علاوہ ووٹر لسٹ میں ۱۸؍ سال یا اس سے زیادہ عمر کے نئے لوگوں کے ناموں کے اندراج کیلئے اب تک ۴۶۵۸۸؍فارم-۶؍جمع کرائے گئے ہیں۔
اہل ووٹر نہ چھوٹے، نا اہل ووٹر درج نہ ہو
 بہار میں ووٹر لسٹ کی نظرثانی پر اپوزیشن پارٹیوں کے احتجاج کے درمیان کمیشن بار بار کہہ رہا ہے کہ کسی بھی اہل ووٹر کو نہ چھوڑا جائے اور کسی بھی نااہل ووٹر کو فہرست میں شامل نہ کیا جائے، اس کے لیے لوگ مسودے میں کسی غلطی یا کوتاہی پر اپنا دعویٰ اور اعتراض درج کرا سکتے ہیں۔
کس پارٹی کے کتنے بوتھ لیول ایجنٹ 
 کمیشن کے مطابق، بہار میں تسلیم شدہ قومی اور ریاستی سطح کی جماعتوں کے ذریعہ مجموعی طور پر ایک لاکھ ۶۰؍ ہزار ۸۱۳؍ بوتھ لیول ایجنٹوںکا تقرر کیا گیا ہے تاکہ نظرثانی میں لوگوں کی مدد کی جاسکے اور عہدیداروں کے ساتھ تال میل بنایا جاسکے۔ ان میں اپوزیشن راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے ۴۷۵۰۶؍ ایجنٹس ہیںجبکہ کانگریس  کے۱۷۵۴۹؍، حکمراں جنتا دل یونا ئیٹڈ (جے ڈی یو) کے۳۶۵۵۰؍اور بی جے پی  کے ۵۳۳۳۹؍بوتھ لیول ایجنٹ ہیں۔
 ڈرافٹ لسٹ میں اندراجات سے متعلق دعوے اور اعتراضات ووٹر رجسٹریشن آفیسرز (ای آر اوز) اور اسسٹنٹ ووٹر رجسٹریشن آفیسرز (اے ای آر اوز) کے پاس یکم ستمبر سے پہلے داخل کیے جاسکتے ہیں۔ افسران ان دعوؤں اور اعتراضات کی چھان بین کریں گے اور مناسب سماعت کے بعد ۷؍ دن بعد حقائق اور وضاحت کے ساتھ فیصلہ دیں گے۔ ان فیصلوں کے خلاف ضلع الیکشن افسر اور ریاست کے چیف الیکشن آفیسر سے مزید اپیل کی جا سکتی ہے۔
 بہار میں ووٹرلسٹ کی نظرثانی کے معاملے پر اپوزیشن پارٹیاں پارلیمنٹ کے اندر اور باہر احتجاج کر رہی ہیں۔ پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس میں دونوں ایوانوں کی کارروائی اپوزیشن کے  احتجاج کی وجہ سے مسلسل متاثر ہورہی ہے۔ نظرثانی کے خلاف کئی درخواستیں سپریم کورٹ میں بھی  زیر التوا ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK