• Tue, 16 September, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

بائیک ٹیکسی کا ڈیڑھ کلو میٹر کیلئےکرایہ۱۵؍ روپے

Updated: September 15, 2025, 11:14 PM IST | Shahab Ansari | Mumbai

اس کے بعد ہر کلو میٹرکا کرایہ ۱۰ء۲۷؍ روپے طے کیا گیا۔ صرف الیکٹرک گاڑیوں کو بائیک ٹیکسی کے طور پر چلانے کی اجازت

The way has been cleared to start a bike taxi service.
بائیک ٹیکسی سروس شروع کرنے کا راستہ صاف ہوگیا ہے۔

تنازعات میں گھری بائیک ٹیکسی سروس کے ممبئی میٹرو پولیٹن ریجن میں شروع ہونے کا راستہ صاف ہوگیا ہے کیونکہ ’اسٹیٹ ٹرانسپورٹ اتھاریٹی(ایس ٹی اے)‘ نے پیر کو ۳؍ بڑی ’ایگریگیٹر‘ کمپنیوں کو ۳۰؍ دن کیلئے عبوری لائسنس دے دیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی بائیک ٹیکسی سروس کا ابتدائی لازمی کرایہ ڈیڑھ کلو میٹر کیلئے ۱۵؍ روپے طے کردیا گیاہے۔ ان کمپنیوں کو ہدایت جاری کی گئی ہے کہ وہ ایک ماہ کے اندر حتمی لائسنس حاصل کرنے کیلئے درخواست داخل کردیں۔
 اس نمائندے کے استفسار پر ’مہاراشٹر اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن(ایم ایس آر ٹی سی)‘ کے ترجمان ابھیجیت بھوسلے نے کہا کہ ’’صرف الیکٹرک وہیکل (ای وی) کو ہی بائیک ٹیکسی کے طور پر چلانے کی اجازت دی گئی ہے۔‘‘مہاراشٹر کے ٹرانسپورٹ وزیر پرتاپ سرنائک نے اس سلسلے میں اطلاع دی ہے کہ موٹر وہیکل ایکٹ ۱۹۸۸ء کی دفعہ ۷۳؍ اور ۹۶؍ میں دیئے گئے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے ’ای وی (الیکٹرک گاڑی)‘ کو بائیک ٹیکسی کے طور پر چلانے کی اجازت دی گئی ہے اور ’مہاراشٹر بائیک ٹیکسی رولز ۲۰۲۵ء‘ کے تحت اس کا نرخ طے کیا گیا ہے۔ ان کے مطابق فی الحال یہ خدمات ممبئی میٹرو پولیٹن ریجن کہلانے والے ممبئی اور اطراف کے علاقوں میں تجرباتی بنیاد پر شروع کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔
 واضح رہے کہ ۴؍ جولائی ۲۰۲۴ء کو ریاستی حکومت نے ایک نوٹیفکیشن کے ذریعہ ’مہاراشٹر بائیک ٹیکسی رولز ۲۰۲۵ء‘ متعارف کرایا تھا۔ ’ریجنل ٹرانسپورٹ آفس(آر ٹی او) کے ایک افسر کے مطابق ۱۸؍ اگست کو ٹرانسپورٹ سیکریٹری سنجے سیٹھی کی سربراہی میں ایس ٹی اے کی ایک میٹنگ لی گئی تھی جس میں بائیک ٹیکسی سروس کا کرایہ طے کیا گیا تھا۔ البتہ متذکرہ میٹنگ میں طے کئے گئے نکات پر پیر، ۱۵؍ ستمبر ۲۰۲۵ء کو دستخط کئے گئے   اس لئے یہ فیصلہ اب نافذ ہوگا۔
 اس فیصلے کی رو سے بائیک ٹیکسی سروس کے ابتدائی ڈیڑھ کلو میٹر کیلئے کرایہ لازمی طور پر ۱۵؍ روپے ہوگا یعنی سفر چاہے کتنا ہی چھوٹا کیوں نہ ہو، اس کیلئے کم از کم ۱۵؍ روپے دینا لازمی ہوگا۔ اس کے بعد ہر کلو میٹر کیلئے ۱۰ء۲۷؍ روپے ادا کرنے ہوں گے۔
 یہ کرایہ سابق آئی اے ایس افسر بی سی کھٹوا کی سربراہی والی کمیٹی کے ذریعہ وضع کئے گئے فارمولے کی بنیاد پر طے کیا گیا ہے۔ حکومت مہاراشٹر نے اولا اور اوبر جیسی ’ایگریگیٹر‘ ٹیکسیوں کا کرایہ طے کرنے کیلئے اکتوبر ۲۰۱۶ء میں یہ ۴؍ رکنی کمیٹی تشکیل دی تھی اور ستمبر ۲۰۱۷ء میں اس کمیٹی نے اپنی تفصیلی رپورٹ حکومت کے سپرد کردی تھی اور ایگریگیٹر کمپنیوں کیلئے کرایہ طے کرنے کا فارمولہ بھی پیش کیا تھا۔
 ابتدائی طور پر حکومت مہاراشٹر نے بالترتیب اولا، اوبر اور ریپیڈو چلانے والی ۳؍ بڑی کمپنیوں میسرز اے این آئی ٹیکنالوجیز پرائیویٹ لمیٹڈ، میسرز اوبر انڈیا سسٹمز پرائیوٹ لمیٹڈ، میسرز روپین ٹرانسپورٹیشن سروسیز پرائیویٹ لمیٹڈ کو عبوری لائسنس جاری کردیا ہے۔ عارضی لائسنس کی مدد سے یہ کمپنیاں بائیک ٹیکسی   خدمات شروع کرسکتی ہیں۔ تاہم اس عبوری لائسنس کی میعاد ۳۰؍ دن ہے اور اس کے بعد انہیں حتمی لائسنس حاصل کرنے کیلئے حکومت کو درخواست دینا لازمی ہوگا نیز عبوری لائسنس کی تمام شرائط و ضوابط کو پورا کرنے کے بعد ہی حتمی لائسنس دیا جائے گا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK