پاکستان کے سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے قومی اسمبلی میں ایران کی جوہری تنصیبات پر حملوں کی سخت مذمت کی اور اسے جھوٹ کی بنیاد پر کیا گیا حملہ قرار دیا۔
EPAPER
Updated: June 24, 2025, 1:08 PM IST | Agency | Islamabad
پاکستان کے سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے قومی اسمبلی میں ایران کی جوہری تنصیبات پر حملوں کی سخت مذمت کی اور اسے جھوٹ کی بنیاد پر کیا گیا حملہ قرار دیا۔
پاکستان کے سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے قومی اسمبلی میں ایران کی جوہری تنصیبات پر حملوں کی سخت مذمت کی اور اسے جھوٹ کی بنیاد پر کیا گیا حملہ قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر ہم نے آج ایران کیلئے آواز نہیں اٹھائی تو کل ہمارے لئے بولنے والا کوئی نہیں ہوگا۔ بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے ایران کی فوجی قیادت کو اس وقت نشانہ بنایا جب وہ میدانِ جنگ میں نہیں بلکہ اپنے گھروں میں سو رہے تھے، ایرانی سائنسدانوں، اور صحافیوں کو بھی ٹارگیٹ کیا گیا۔ سابق وزیر خارجہ نے ایران کی جوہری تنصیبات پر حملے کو بین الاقوامی قانون کی سب سے بڑی خلاف ورزی قرار دیا۔ بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حکومت امریکی عوام کو جنگ میں شامل ہونے پر مجبور کر رہی ہے جبکہ امریکی عوام اس جنگ کے خلاف ہے۔ انھوں نے کہا کہ پہلے عراق کے بارے اسی طرح کا جھوٹ بولا گیا اور اب ایران کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ ان کے پاس بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیار ہیں۔ بلاول بھٹو نے دوسری عالمی جنگ پر لکھی گئی ایک نظم کا حوالہ دیتے ہوئے کہا، ’پہلے وہ فلسطینیوں کے پیچھے آئے، پھر لبنان کے، پھر یمن کے اور اب ایران کے، اگر ہم نے آج بھی آواز نہیں اٹھائی تو جب وہ ہمارے پیچھے آئیں گے تو ہمارےلئے بھی کوئی بولنے والا نہیں ہوگا۔ ‘ان کا کہنا تھا کہ خطے میں اسرائیلی حکومت کی جارحیت کو روکنا ہوگا۔ ’ہم ایسا دن دیکھنا چاہیں گے جب ہم سب امن کے ساتھ رہ سکیں، لیکن اس امن کو حاصل کرنے کیلئے اسی وقت کام کر سکیں گے جب نتن یاہو کی حکومت کی ایران کے خلاف غیر قانونی جنگ کو روکا جائے، انہیں فلسطینی سرزمین پر نسل کشی روکنے پر مجبور کیا جائے۔ ‘