Inquilab Logo

بی جے پی کاکانگریس پر نیرو مودی کو بچانے کا الزام، کانگریس سخت بر ہم

Updated: May 15, 2020, 10:45 AM IST | Agency | New Delhi

کانگریس ترجمان اور ماہرقانون ابھیشیک منو سنگھوی نے کہا کہ بی جے پی نیرو مودی کے معاملے کو غلط سیاق و سباق میں پیش کرنے کی غلطی نہ کرے، ورنہ بات دور تک جائے گی۔اس سے قبل وزیرقانون روی شنکر پرساد نےالزام عائد کیا کہ کانگریس کی ایما پر سابق جج اور کانگریس لیڈر ابھے تھپسے نیرو کو بچا نے کی کوشش کر ر ہے ہیں

Ravi Shankar Prasad - Pic : INN
روی شنکر پرساد ۔ تصویر : آئی این این

 نیرو مودی کو بچانے سےمتعلق بی جے پی کی الزام تراشی کا کانگریس نے منہ توڑ جواب دیا ہے۔ کانگریس نے بی جے پی کو متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ سیاق و سباق سے ہٹا کر اگربات کرنے کی کوشش کی گئی تو وہ اسے مہنگی پڑسکتی ہے۔کانگریس نے کہا کہ سابق جج اجے تھپسے نے جو کچھ کیا ہے ، وہ ایک قانون داں کی حیثیت سے کیا ہے اور ایسا کرنے سے انہیں کوئی روک نہیں سکتا۔
 اس سے قبل بی جے پی کے سینئر لیڈر اور ملک کے وزیر قانون روی شنکر پرساد نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے منعقدکی گئی ایک پریس کانفرنس میں کانگریس کو جم کرکوسا۔انہوں نے کہا کہ کانگریس اپنے لیڈر اور سابق جج ابھے تھپسے کی مدد سے مفرور ملزم نیرو مودی کو بچانے کی کوشش کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ  کیا یہ حیرت کی بات نہیں ہے کہ ۱۳؍مئی کو نیرو مودی کی حوالگی کی قانونی کارروائی میں ممبئی ہائی کورٹ سے ریٹائرڈ جج ابھے تھپسے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ بھگوڑے ملزم نیرو مودی کے دفاع میں پیش ہوئے اور اسے بچانے کی کوشش کرتے ہوئے کہا کہ نیرو پر عائدہندوستانی دفعات قانون کے مطابق واضح نہیں ہے اور کسی بھی قانون میں انہیں قصوروار نہیں بنایا جاسکتا۔میڈیا کے روبرو انہوںنے سوالیہ لہجہ اختیار کرتے ہوئے کہا کہ کیا یہ نیرو مودی کو بچانے کی کوشش نہیں ہے۔ روی شنکر پرساد نے صرف ابھے تھپسے پر الزامات عائد نہیں کئے بلکہ ان کا پس منظر واضح کرتے ہوئے یہ بتانے کی کوشش کی کہ نیرو مودی کے دفاع میں ان کے کھڑے ہونے کے پس پشت کانگریس کا بھی ہاتھ ہے۔
 روی شنکر پرساد نے کہا کہ جسٹس تھپسے ممبئی ہائی کورٹ میں جج رہے ہیںجہاں سے انتظامی وجوہات کی بنا پرسبکدوشی سے دس ماہ قبل الہ آباد ہائی کورٹ میں ان کا تبادلہ ہوگیا تھا۔  سبکدوشی کے بعد انہوں نے کانگریس پارٹی میں شمولیت اختیار کرلی تھی۔ روی شنکر پرساد نے اس بات پر کافی زور دینے کی کوشش کی کہ کانگریس پارٹی میں ان کی شمولیت کے وقت کانگریس صدر راہل گاندھی ، اشوک گہلوت اوراشوک چوہان موجود تھے۔
 وزیرقانون نےکہا کہ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ ابھے تھپسے نیرو مودی کو بچانے کیلئے کیوں آئے ہیں؟ انہوںنے کہا کہ اس سے پہلے بھی کانگریس کے نیرو مودی کے ساتھ اچھے تعلقات رہے ہیں اور انہوں نے نیرو مودی کو کئی مرتبہ بچانے کی کوشش کی ہے۔ روی شنکر پرساد نے کہا کہ راہل گاندھی نے۱۳؍ستمبر ۲۰۱۳ءکو نیرو مودی کے پروگرام میں شرکت کی تھی۔اسی طرح ۲۰۱۴ءکے انتخابی نتائج کے اعلان کے بعد ، کانگریس کی نگراں  حکومت نے نیرو مودی اور اس کے ماموں میہول چوکسی کی کمپنی گیتانجلی ایکسپورٹس کو ایک اسکیم کے ذریعے فائدہ پہنچا یا تھا۔
 خیال رہے کہ سابق جج اور کانگریس لیڈر ابھے تھپسے نے لندن میں جاری نیرو مودی کے مقدمے میں دوران سماعت یہاں  ہندوستان سے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ گواہی دی تھی  اور یہ بتانے کی کوشش کی تھی کہ نیرومودی پر عائد الزامات ہندوستانی قوانین اور دفعات کے مطابق واضح نہیں ہیں،اسلئے اسے قصور وار نہیں بنایا جاسکتا۔ وزیرقانون نےپریس کانفرنس میں ان دفعات پر کوئی گفتگو نہیں کی کہ آیا  ابھے تھپسے جو کہہ رہے ہیں، اس  میں کتنی صداقت ہے، البتہ انہوں نے اپنا پورا زور یہ کہنے پر صرف کیاوہ کانگریس لیڈر ہیں۔  
 میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تھپسے کی وجہ سے حالات مشکوک ہوگئے ہیں جن سے یہ نتیجہ اخذ کیا جاسکتا ہے کہ کانگریس نے بار بار نیرو کو بچانے کی کوشش کی ہے اور اب جبکہ وہ گرفتار ہو گیا ہے اور اس کی حوالگی کاعمل جاری ہے ، تب بھی  اسے بچانے کیلئے کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ آخر کس کے کہنے پر ، سابق جج تھپسے نیرو کو بچانے کیلئے میدان میں اُترے ہیں اور ہندوستانی قوانین سے متعلق حقائق مسخ کرکے پیش کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس سے کانگریس کا اصلی چہرہ بے نقاب ہوگیا ہے۔ بی جے پی اس کی سخت مذمت کرتی ہے۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے ملک کو یقین دلایا ہے کہ وہ نیرو مودی کو ہندوستان کے حوالے کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑے گی۔ تفتیشی ایجنسیاں اپنا کام کررہی ہیں۔ کانگریس کے اس موقف کو حکومت کی طرف سے موثر جواب دیا جائے گا۔
 اس کا جواب دیتے ہوئے ابھیشیک منو سنگھوی نے کہا کہ ابھے تھپسے ایک قانون داں ہیں،اسلئے انہیں اپنے موکل کو بچانے کا پورا حق ہے اور ایسا کرنے سے انہیں کوئی نہیں روک سکتا۔ انہوں نے بی جے پی کو متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس معاملے کو زیادہ طول نہ دے بلکہ حقائق پر گفتگو کرے، ورنہ بات بڑھے گی تو بہت دور تک جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ روی شنکر پرساد وزیر قانون ہیں اور ایک قانون داں ہیں، اسلئے وہ یہ بات بہت اچھی طرح جانتے ہیں کہ وکیلوں کو اپنے موکل کی جانب سے کورٹ میں پیش ہونے کا پورا اختیار ہے۔انہوں نے کہا کہ کیا وزیر قانون کو یہ نہیں پتہ ہے کہ ان کی پارٹی  کے کچھ بڑے لیڈروں  کے وکیل بیٹے برطانیہ میں ۴؍ ہائی پروفائل ملزمین کی مدد کرچکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی اور مرکزی حکومت کو چاہئے کہ وہ حقائق پر بات کرے، خرافات نہ کرے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK