Inquilab Logo

تریپورہ میں بی جے پی کا مخالف جماعتوں کے ووٹروں کو روکنے کی سازش

Updated: March 12, 2024, 9:42 AM IST | Agency | Agartala

سی پی ایم نے الزام عائد کیا کہ سابق وزیراعلیٰ بپلب دیو نے اپنی پارٹی کے کارکنوں کو ہدایت دی ہے کہ کسی بھی ا نتخابی حلقے میں اپوزیشن کے امیدواروں کو۳؍ہزار سے زیادہ ووٹ نہیں ملنے چاہئیں۔

BJP leader and former Chief Minister of Tripura Biplab Kumardev has been accused before. Photo: INN
بی جے پی لیڈر اور تریپورہ کے سابق وزیراعلیٰ بپلب کمار دیو پر پہلے بھی الزامات لگتے رہے ہیں۔ تصویر : آئی این این

کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا-مارکسوادی (سی پی آئی،ایم) نے مغربی تریپورہ کےبی جے پی کے امیدوار اور راجیہ سبھا ایم پی بپلب کمار دیو کے خلاف الیکشن کمیشن سے شکایت کی۔سی پی ایم نے الزام عائد کیا ہے کہ بی جے پی کے سینئر لیڈر نے  اپنی پارٹی کے کارکنوں کو ہدایت دی ہے کہ تریپورہ کے ہر انتخابی حلقے میں اپوزیشن کے کسی بھی امیدوار کو۳؍ ہزار  سے زیادہ ووٹ نہیں ملنا چاہئے۔
 سی پی آئی (ایم) کے ریاستی سیکریٹری جتیندر چودھری نے الیکشن کمیشن کو لکھا کہ جب سے بی جے پی  نےبپلب  دیو کو اپنا لوک سبھا امیدوار بنایا  ہے، وہ تمام ریلیوں اور میٹنگوں میں اپنے کارکنوں کو مسلسل اُکسا رہے ہیں اور اپوزیشن ووٹروں کو بوتھ تک پہنچنے سے روکنے کی باتیں کر رہے ہیں، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ریاست میں پرامن اور منصفانہ انتخابات کی امید کم ہے۔
 انہوں نے الزام عائد کیا کہ گزشتہ ۶؍ برسوں میں وزیراعلیٰ کے طورپر بپلب دیو کی مدت کار کے دوران تریپورہ میں مقامی بلدیاتی انتخابات سمیت تمام انتخابات میں ہنگامہ آرائی ہوئی اور انتظامیہ کی مدد سے رائے دہندگان کو ان کے پسندیدہ امیدواروں کے انتخاب سے محروم کیاگیا۔
چودھری نے الزام لگایا کہ ان کی بے لگام  اور غیر جمہوری سرگرمیوں کی مخالفت کرنے والوں کے خلاف بڑے پیمانے پر تشدد اور دہشت گردی کا سہارا لیا گیا اور وہ ریاست میں واپس آنے کے بعد اپنے پرانے انداز میں  لوٹ آئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ۹؍ مارچ کو ان کی تقریر کے بعد۱۰؍ مارچ کو ’سپاہی جالا‘ ضلع کے ٹکارجالا علاقے میں بی جے پی یووا مورچہ کے کچھ کارکنوں نے جیرانیا کے سالکا چوموہانی میں واقع سی پی ایم کے دفتر میں ہنگامہ کیا، آفس کو دن دہاڑے منہدم کردیا اور وہاں پر بھگوا جھنڈا لگا دیا۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ریاست میں اپوزیشن سیاسی جماعتیں اور جمہوری سوچ رکھنے والوں کا خیال ہے کہ جب تک اس طرح کی اشتعال انگیزیوں کے خلاف ٹھوس کارروائی نہیں کی جاتی، اس وقت تک انتخابات نہ کرائے جائیں۔
  چودھری نے الیکشن کمیشن کے نام خط میں لکھا ہے کہ ’’حکمراں بی جے پی کی من مانی ایک تباہ کن صورتحال کو جنم دے گی اور بالآخر ریاست میں انتخابی ماحول افراتفری کا شکار ہو جائے گا۔ میں آپ سے درخواست کرتا ہوں کہ آزادانہ، منصفانہ اور پرامن انتخابات کو یقینی بنانے کیلئے مناسب اقدامات کریں۔‘‘
 بعد میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب سے بپلب دیو کا لوک سبھا انتخابات میں امیدوار کے طور پر اعلان کیا گیا ہے، سماج دشمن عناصر اور موٹر سائیکل گینگ تریپورہ بھر میں سرگرم ہو گئے ہیں اور دہشت گردانہ حربے اپنا رہے ہیں۔ سیکوریٹی فورسیز کی تعیناتی کے باوجود ایسے عناصر کھلے عام اپوزیشن کے حامیوں کو دھمکیاں دے رہے ہیں اور اپوزیشن جماعتوں کی سیاسی سرگرمیوں میں خلل ڈال رہے ہیں۔
 تریپورہ پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر اور مغربی تریپورہ کے امیدوار آشیش کمار ساہا نے کہا کہ ’’بپلب دیو کو وزیر اعلیٰ کے عہدے سے ہٹائے جانے کے بعد، ریاست میں امن و امان کی صورتحال کچھ بہتر ہوئی تھی اور اپوزیشن جماعتوں کو اپنی جمہوری سرگرمیوں کیلئے تھوڑی  رعایت بھی ملی ہے۔ ڈاکٹر مانک ساہا کی قیادت میں گزشتہ اسمبلی انتخابات میں بھی انتخابی عمل کچھ حد تک پرامن اور تشدد سے پاک رہا، لیکن اب ایک بار پھر حالات میں دشمنی دیکھنے کو مل رہی ہے۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK