Inquilab Logo

بی جے پی کو ہر حال میں شکست دینا ہے اور حسن مشرف کو کامیاب بنانا ہے: کولہاپور میں این سی پی لیڈر

Updated: January 12, 2023, 7:56 AM IST | kolhapure

کولہاپور ضلع کے مقبول لیڈر حسن مشرف کے گھر اور فیکٹریوں پر بدھ کو ای ڈی نے چھاپہ مارا ہے ۔ عام طور پر یہ تصور کیا جا رہا ہے کہ یہ بی جے پی حکومت کی اپنے مخالفین کو ہراساں کرنے کی پالیسی کے تحت کی گئی کاررائی ہے۔

Hasan Musharraf, known as a pro-Dalit leader (Agency)
دلت حامی لیڈر کے طور پر شناخت رکھنے والے حسن مشرف ( ایجنسی)

کولہاپور ضلع کے مقبول لیڈر حسن مشرف کے گھر اور فیکٹریوں پر بدھ کو ای ڈی نے چھاپہ مارا ہے ۔ عام طور پر یہ تصور کیا جا رہا ہے کہ یہ بی جے پی حکومت کی اپنے مخالفین کو ہراساں کرنے کی پالیسی کے تحت کی گئی کاررائی ہے۔ جہاں اپوزیشن لیڈران اس پر تنقیدیں کر رہے ہیں وہیں سابق ریاستی وزیر کے حلقہ ٔ انتخاب کاگل میں  ان کے حامی بھی اب مورچہ کھولنے کے موڈ میں نظر آ رہا ہیں۔ 
  ای ڈی کی کاررائی کے تعلق سے خبر آتے ہیں کاگل میں مشرف حامی جگہ جگہ اکٹھا ہو رہے ہیں۔ غیبی چوک سے لے کر کاگل  کے آخری سرے تک ان کے حامیوں کا ہجوم نظر آرہا ہے۔ ان میں خاتون کی بھی ایک بڑی تعداد موجود ہے۔ لیکن سب کی نظریں ایک بزرگ خاتون پر ٹکی ہوئی ہیں جو سب سے زیاہ جوش میں نظر آ رہی ہیں۔ اس ضعیف خاتون کا کہناہے کہ ’’اب ہمیں بی جے پی کو شکست دینی ہے اور حسن مشرف کو کامیابی بنانا ہے۔‘‘  بڑی بی کا کہنا تھا کہ ’’ میں یہاں پنشن لینے آئی تھی اور یہ حسن مشرف ہی کی وجہ سے ممکن ہو سکا ہے۔‘‘ ان کا کہنا تھا کہ ’’حسن مشرف نے ہمیشہ بے سہاروں کی مدد کی ہے اور سرکاری اسکیموں کا انہیں فائدہ دلایا ہے۔    ‘‘ 
  یاد رہے کہ حسن مشرف کے حامیوں نے واضح طور پر یہ کہہ دیا ہے کہ ای ڈی کی کارروائی دراصل بی جے پی کی سازش ہے۔  کہا جا رہا ہے کہ مشرف کے کٹر سیاسی مخالف بی جے پی لیڈر سمرجیت گھاٹگے ، دو بار دہلی کے چکر لگا چکے تھے ۔  اس سے لوگوں کو اندازہ ہو گیا تھا حسن مشرف کے خلاف کوئی جال بنا جا رہا ہے۔  یہ الزام خود حسن مشرف نے بھی لگایا ہے کہ ایک بی جے پی لیڈر نے ان کے خلاف چھاپہ مار کارروائی کروانے کیلئے ۴؍ دن قبل دہلی کا دورہ کیا تھا۔  لیکن اب مشرف کے حامی اس کارروائی کے خلاف احتجاج کیلئے تیار ہیں۔  بڑی بی کا کہنا ہے کہ ’’ اس سے قبل بھی جب حسن مشرف کے خلاف کارروائی ہوئی تھی تو ان کے حامیوں نے بڑے پیمانے پر مورچہ نکالا تھا۔‘‘ انہوں نے کہا ’’اس مورچے میں خواتین کی بڑی تعداد شامل تھی۔ انہوں نے خواتین کیلئے یہاں بڑے کام کئے ہیں۔‘‘ 
  اس بار بھی مشرف کے حامیوں  نے یہاں جمع ہونا شروع کر دیا ہے اور بہت سے لوگ ان کے مکان کے قریب پہنچ رہے ہیں تاکہ ان کی حمایت کا اظہار کر سکیں۔  اہم بات یہ ہے کہ لوگ اپنے لیڈر کی حمایت سے زیادہ بی جے پی کی مخالفت کر رہے ہیں۔  وہ کسی بھی طرح بی جے پی کو شکست دینے کی بات کہہ رہے ہیں۔  بعض گروہوں نے جمعرات کو کاگل میں کاروبار بند رکھنے کا بھی اعلان کیا ہے۔  حالانکہ خود حسن مشرف نے اپنے حامیوں سے  اپیل کی ہے کہ وہ اپنے جذبات پر قابو رکھیں اور امن وامان برقرار رکھیں۔ نیز کسی طرح کے بند کی تیاری نہ کریں۔
  دلت حامی لیڈر کی شناخت
  یاد رہے کہ حسن مشرف جو کہ گزشتہ ۲۴؍ سال سے کولہاپور کے کاگل حلقہ اسمبلی کی نمائندگی کر رہے ہیں، اپنے علاقے میں کافی مقبول لیڈر ہیں۔ اہم بات یہ ہے کہ ان کے حلقے میں مسلمانوں سے زیادہ غیر مسلموں کی آبادی ہے لیکن ہر طبقہ  انہیں اپنا لیڈ  تصور کرتا ہے۔ بعض مراٹھی اخبارات  میں تو انہیں ’دلت حامی‘ لیڈر کہا گیا ہے۔ ان کی حمایت میں احتجاج کرنے والوں میں دلتوں کی خاصی بڑی تعداد  ہے۔ سابقہ مہاوکاس اگھاڑی حکومت میں وزیر محنت رہ چکے حسن مشرف کا شمار ان لیڈروں  میں ہوتا ہے جنہوں نے اب تک بی جے پی کے ساتھ کوئی سمجھوتہ نہیں کیا ہے۔ جبکہ بی جے پی ہر اس لیڈر پر کارروائی کر رہی ہے جو اسکے راستے میں رکاوٹ بن رہا ہے۔ اسکی عمدہ مثال عبدالستار  ہیں جو پہلے کانگریس میں تھے، پھر سی بی آئی کے دبائو میں شیوسینا میں شامل ہوئے اور  اب شندے گروپ میں ہیں۔   

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK