Inquilab Logo

’’ بی جے پی ناکامیوں کو چھپانے کیلئے ’۴۰۰؍ پار‘ کا نعرہ لگا رہی ہے ‘‘

Updated: April 16, 2024, 7:38 AM IST | Ali Imran | Mumbai

چندر پور میں کانگریس کی انتخابی ریلی سے کنہیا کمار کا پر جوش خطاب، سوال کیا کہ ’’ یہ بھی بتائو کہ مہنگائی اور بیروزگاری اور کتنے پار جائے گی؟۔‘‘

Kanhaiya Kumar criticized the Modi government. Photo: Agency
کنیہا کمار نے مودی حکومت پر جم کر تنقیدیں کیں۔ تصویر: ایجنسی

کانگریس کے نوجوان لیڈر کنہیا کمار نے کہا ہے کہ بی جے پی اپنے کئے گئے وعدوں کو پورا نہ نہیں کرسکی۔ اس ناکامی کو چھپانے کی غرض سے  وہ ’’اب کی بار ۴۰۰؍ پار‘ کا نعرہ بلند کر رہی ہے۔‘‘ کنہیا کمار ودربھ کے ضلع چندر پور میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر انہوں نے اپنی عادت کے مطابق  جم کر وزیراعظم نریندر مودی کو نشانہ بنایا۔ 
  کنہیا کمار نے کہا’’ ملک کے عوام   سے کئے گئے وعدوں میں سے وزیر اعظم  مودی نے   اپنے دس سال کی میعاد میں ایک وعدہ بھی پورا نہیں کیا۔ مہنگائی، بے روزگاری، کسانوں کی خودکشی، کسانوں کی آمدنی دوگنی، بیرون ملک سے کالا دھن واپس لانا، معیشت یہ سب جیسے تھے ویسے ہی ہیں۔ ان سب دعوؤں پر کوئی سوال نہ کرے کوئی یہ نہ پوچھے کہ ان تمام وعدوں کا کیا ہوا، اس لئے مودی اب کی بار ۴۰۰؍  پار کا نیا نعرہ لے کر لایا گیا ہے۔ اور اس جملے کو ’’مودی کی گارنٹی‘‘ کا نام دیا گیا ہے۔ وہ چندر پور شہر کے  نیو انگلش  ہائی اسکول کے میدان میں کانگریس امیدوار پرتبھا دھانورکر کی انتخابی مہم کیلئے منعقدہ جلسہ عام سے خطاب کررہے تھے۔  انہوں نے کہا کہ میں لڑنے کی ہمت حاصل کرنے کیلئے  باقاعدگی سے مہاراشٹر آتا ہوں، کیونکہ یہ جنگجوؤں کی سرزمین ہے۔ اسلئے مہاوکاس اگھاڑی کی امیدوار پرتبھا دھانورکر آنسو بہا کر نہیں بلکہ اپوزیشن سے لڑ کر جیتیں گی۔
   کنہیا کمار نے وزیراعظم مودی کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ صرف وہی شخص جس نے اپنی شریک حیات  کو دھوکا دیا ہو وہی اس طرح جھوٹ بول سکتا ہے اور عوام کو دھوکا دے سکتا ہے۔ انہوں نے کہا ’’ وہ (مودی) کہتے ہیں کہ ایک اکیلا سب پر بھاری لیکن  انہوں نے مہاراشٹر میںادھو ٹھاکرے کی شیو سینا کو توڑا اور ایکناتھ شندے کو اپنے ساتھ لے لیا۔ شرد پوار کی این سی پی ٹوٹ گئی اور بدعنوانی کے الزام میں پھنسے اجیت پوار کو ساتھ لے لیا ۔ الیکشن ہارنے والے کانگریس لیڈر اشوک چوان، ملند دیورا کو ساتھ لیا گیا۔ اور اب راج ٹھاکرے کو مہایوتی میں شامل کیا گیا ہے۔ کنہیا کمار نے کہا کہ بی جے پی صرف الیکشن ہارنے کے ڈر سے ان سب کو اپنے ساتھ شامل کررہی ہے۔ اگر ایسا ہوا بھی تو چندر پور کے ووٹرس کے  جس طرح ۲۰۱۹ء کے الیکشن میں مودی کے بہکاوے میں نہیں آئے ۲۰۱۴ء میں بھی نہیں آئیں گے۔ مودی کو اپنا آنے والا کل اچھی طرح معلوم ہے، اس لیے وہ انتخابات سے پہلے ہی اب کی بار ۴۰۰؍ پار کا نعرہ لگا رہے ہیں۔
  نوجوان لیڈر نے کہاکہ ’’ مودی یہ بھی بتائیں کہ پیٹرول، گیس، بے روزگاری، مہنگائی اور کتنی پار ہوگی۔ اب کی بار ۴۰۰؍ پار کو منظم طریقے سے اور پروپیگنڈے کے ذریعے لوگوں کے ذہنوں میں بٹھایا جا رہا ہے۔ ‘‘کنہیا کمار نے یہ بھی کہا کہ ووٹرس کو اس سے ہوشیار رہنا چاہئے۔ سیاست عوام کے مسائل پر کی جائے نہ کہ جذبات پر۔ لیکن مودی اور بی جے پی جذبات بھڑکا کر سیاست کر رہے ہیں۔ انڈیا اور مہا وکاس اگھاڑی میں کئی پارٹیاں ہیں۔ اسلئے اختلافات بھلا کر مہاراشٹر کی عزت کیلئے متحد ہو جائیں۔ مودی جی جملے بازی سے نہیں جیتیں گے۔ کنہیا کمار نے  کہا کہ ملک کے ۱۴۰؍ کروڑ عوام مودی کو سبق سکھائیں گی۔ اس موقع پر انتخابی امیدوار پرتبھا دھانورکر نے ملک کے آئین اور جمہوریت کو بچانے کیلئے انہیں ہی ووٹ دینے کی اپیل کی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK