Inquilab Logo

اسکاٹ لینڈ: پہلے مسلم وزیر حمزہ یوسف اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے سےقبل مستعفی

Updated: April 29, 2024, 10:24 PM IST | Edinburgh

اسکاٹ لینڈ کے پہلے مسلم وزیر حمزہ یوسف نےاعتماد کا ووٹ حاصل کرنےسے قبل ہی مستعفی ہونے کا اعلان کیا۔ وہ ملک کے ’’فرسٹ منسٹر‘‘ (وزیرِ اول) تھے۔ اصولوں سے سمجھوتہ نہ کرنے کیلئے کسی بھی معاہدہ سے انکار کیا۔

First Minister of Scotland Humza Yousaf. Photo: PTI
فرسٹ منسٹر آف اسکاٹ لینڈ حمزہ یوسف۔ تصویر: پی ٹی آئی

اسکاٹ لینڈ کے پہلے مسلم وزیر حمزہ یوسف نے اعتماد کے ووٹ کا سامنا کرنے سے پہلے ہی اپنے وزیر کے عہدے سے مستعفی ہوگئے۔ ۳۹؍سالہ حمزہ یوسف نے منحرف انتظامیہ کے سربراہ کے طور پر آج استعفیٰ دے دیا۔ واضح رہے کہ گزشتہ ایک سال کے دوران ان کی اسکاٹش نیشنل پارٹی (ایس این پی) کی حمایت میں کمی آئی ہے۔ گزشتہ ہفتے اسکاٹش پارلیمنٹ میں ایس این پی کے اسکاٹش گرینز کے ساتھ پاور شیئرنگ ڈیل کو غیر رسمی طور پر ختم کرنے کے بعد سے یوسف کو مستعفی ہونے کےبڑھتے ہوئےدبائو کاسامنا تھا۔ 
اس سے قبل ان کی حکومت نے گرینز کو ناراض کرتے ہوئے صفر کاربن کے اخراج میں منتقلی کے جرات مندانہ اہداف کو ترک کر دیا تھا۔ اس کے بعد حزب اختلاف کےا سکاٹش کنزرویٹو نے یوسف پر عدم اعتماد کا ووٹ درج کرایا، جس کا انعقاد بدھ کو ہونا تھا اور جس میں پہلے ہی وزیر کے ہار جانے کا خطرہ تھا۔ اسکاٹش لیبر نے بھی ان کی حکومت میں ایک اور عدم اعتماد کا ووٹ درج کرایا۔ ٹوریز، لیبر، لبرل ڈیموکریٹس اور گرینز سبھی نے کہا تھا کہ وہ ذاتی ووٹ میں ان کے خلاف ووٹ دیں گے، جس سے وہ آزادی کی حامی البا پارٹی کے واحد قانون ساز کی حمایت حاصل کرنے پر مجبور ہوئے۔ 

یہ بھی پڑھئے: کینیا: سیلاب کی وجہ سے وزرات تعلیم کا ایک ہفتے تک اسکولیں بند رکھنے کا فیصلہ

البا کی ایش ریگن یوسف کی سابقہ ایس این پی ساتھی ہیں جنہوں نے مارچ ۲۰۲۳ءکے لیڈر شپ الیکشن میں نکول ا سٹرجن کو پہلے وزیر کے طور پر کامیاب کرنے کے لیے ان کے خلاف حصہ لیا۔ برطانیہ کی ایک بڑی سیاسی جماعت کے پہلے مسلم لیڈر یوسف نے ایک بیان میں کہا کہ ان کے خیال میں جیت ’بالکل ممکن ‘ہے۔ لیکن انہوں نے مزید کہا کہ’’ وہ اپنےاقدار یا اصولوں پر سمجھوتہ کرنے یا صرف اقتدار برقرار رکھنے کیلئے کسی سے بھی معاہدہ کرنے کو تیار نہیں ہیں۔ ‘‘ یوسف کی حامی آزادی پسند ایس این پی کے ۱۲۹؍ نشستوں والی پارلیمنٹ میں ۶۳؍ارکان ہیں – جو اکثریت سے دو کم ہیں۔ پریزائیڈنگ آفیسر کا ووٹ کاسٹنگ ہوتا ہے۔ 
یوسف نے ابتدائی طور پر کہا کہ وہ استعفیٰ دینے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتے اور اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ لیکن ان کے اعلان کے بعد، پارلیمنٹ کے پاس نئے پہلے وزیر کا انتخاب کرنے کیلئے اب ۲۸؍ دن ہیں۔ وہ صرف ۱۳؍ماہ قبل اسکاٹ لینڈ کےلیڈر بنے تھے، جب اسٹرجن نے آٹھ سال عہدے پر رہنے کے بعد تھکاوٹ کا حوالہ دیتے ہوئےسنسنی خیز طور پر اعلان کیا کہ وہ کنارہ کشی کر رہی ہیں۔ یوسف نے کیٹ فوربس اور ریگن کو ایک زبردست مقابلے میں شکست دی جس نے پارٹی میں بائیں بازو کے لوگوں اور دائیں بازو کے قریبی لوگوں کے درمیان تقسیم کو نمایاں کیا۔ ان کی قیادت تیزی سے ہنگامہ آرائیکی نظر ہو گئی جب اسٹرجن کو اس کے شوہر پیٹر مریل کے ساتھ ایس این پی مالیات کے بدانتظامی کےالزام میں گرفتار کیا گیا۔ مریل پر اس ماہ کے شروع میں اس کیس میں فرد جرم عائد کی گئی تھی۔ اسٹرجن پر الزام نہیں لگایا گیا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK