Inquilab Logo

بی جے پی لیڈر دلیپ گھوش اورکانگریس لیڈر سپریہ شرینیت کوالیکشن کمیشن کا نوٹس

Updated: March 27, 2024, 10:50 PM IST | New Delhi

ان دونوں لیڈروں سے پوچھا گیا ہےکہ نا مناسب پوسٹ اور تبصروں پران کے خلاف کارروائی کیوں نہ کی جائے،دلیپ گھوش کو ان کی پارٹی نے بھی نوٹس دیا جس کے بعد انہوں نےاپنے بیان پر معافی مانگ لی۔

Shipriya Shrineet, Dilip Ghosh
شپریہ شرینیت ,دلیپ گھوش

 لوک سبھا انتخابات سے کچھ دن قبل الیکشن کمیشن نے کانگریس لیڈر سپریہ شرینیت اور بی جے پی لیڈر دلیپ گھوش کو نوٹس جاری کیا ہے ۔ کانگریس لیڈر سپریہ شرینیت کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ سے منڈی سے بی جےپی امیدوار کنگنا رناوت پر ایک قابل اعتراض تصویر پوسٹ کی گئی تھی جس پر الیکشن کمیشن نے انہیں نوٹس جاری کیا ہے۔ اس کے  علاوہ بی جے پی لیڈر دلیپ گھوش نےمغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی پر نا زیبا تبصرہ کیا تھا جس کی وجہ سے انہیں بھی نوٹس بھیجا گیا ہے۔
دلیپ گھوش کا ممتا بنرجی پر کیا تبصرہ تھا؟
 بی جے پی لیڈر دلیپ گھوش نے مغربی بنگال میں کہا تھا کہ’’ دیدی گوا جاتی ہیں اور کہتی ہیں، `میں گوا کی بیٹی ہوں پھر تریپورہ جا کر کہتی ہیں، `میں تریپورہ کی بیٹی ہوں۔ طے کریں کہ تمہارا باپ کون ہے۔ صرف کسی کی بیٹی بننا اچھا نہیں ہے۔‘‘ ان کا یہ ویڈیو کافی وائرل ہوا۔ جس کے بعد ٹی ایم سی نے دلیپ گھوش کے بیان کی مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ بی جے پی کے سابق سربراہ  انہیں ان کی ہی پارٹی کے ذریعے ان کے انتخابی حلقے  سےہٹائے کے بعد اپنی مایوسی کا اظہار کر رہے تھے۔الیکشن کمیشن نے اس معاملے میں دلیپ گھوش کو وجہ بتاؤ نوٹس جاری کیا ہے۔واضح رہے کہ اس معاملے میںبی جے پی  کی اعلیٰ قیادت کی جانب سے بھی دلیپ گھوش کو نوٹس جاری کیاگیا تھا جس کے بعد انہوں نے معافی مانگ لی۔بی جے پی نے  اپنے نوٹس میں کہا تھا’’ دلیپ گھوش آپ کی آج کی تقریر غیر اخلاقی اور غیر پارلیمانی ہے۔ یہ  بی جے پی کی پالیسی کے بھی خلاف ہے۔ پارٹی اس بیان کی مذمت کرتی ہے۔ برائے کرم اپنے طرز عمل کی جلد از جلد وضاحت کریں۔‘‘اس کے بعد ہی دلیپ گھوش نےبدھ کی صبح عوامی طور پر معافی مانگ لی۔ 
کانگریس لیڈر شرینیت کو الیکشن کمیشن کا نوٹس
بی جے پی کی جانب سے منڈی سےکنگنا رناوت کو ٹکٹ دینے پر کانگریس لیڈر سپریہ شرینیت کے انسٹاگرام اکاؤنٹ سے ایک قابل اعتراض مواد پوسٹ کیاگیا تھا  جسے بعد میں ہٹا دیا گیا تھا۔کانگریس لیڈر سرینیت نے بھی اس معاملے میں وضاحت دی۔انہوں نے کہا کہ جیسے ہی مجھے اس پوسٹ کے بارے میں پتہ چلا میں نے اسے ہٹا دیا۔ جو لوگ مجھے جانتے ہیں وہ جانتے ہیں کہ میں کسی بھی خاتون کے بارے میں ایسے تبصرے نہیں کر سکتا۔ تاہم الیکشن کمیشن نے اس معاملے میں کانگریس لیڈر سری نیت کو نوٹس جاری کیا ہے۔نوٹس میں ان دونوںلیڈروں سے پوچھا گیا ہےکہ نا مناسب تبصروںپران کے خلاف کارروائی کیوں نہ کی جائے؟

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK