Updated: October 03, 2023, 1:52 PM IST
| New Delhi
مرکزی وزیر پرلہاد سنگھ پٹیل نے دعویٰ کیا کہ بی جے پی مدھیہ پردیش کے اسمبلی انتخابات میں ۱۶۵؍ سیٹوں پر قابض ہو گی۔ قیادت کے تعلق سے کہا کہ اسمبلی انتخابات پہلا مرحلہ ہے اس کے بعد پارٹی جو بھی فیصلہ کرے گی ہمیں قبول ہوگا۔ بہار میں ذات کی بنیاد پر کئے گئے سروے پر کہا کہ ہم ذات کے نام پر سیاست نہیں کریں گے اوراپوزیشن کو بھی ذات کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنا بند کرنا چاہئے۔
بی جے پی لیڈر پرلہاد سنگھ پٹیل۔ تصویر: آئی این این
مرکزی وزیر پرہلاد سنگھ پٹیل نےدعویٰ کیا کہ بی جےپی مدھیہ پردیش کے اسمبلی انتخابات میں ۱۶۵؍ سیٹوں پر قابض ہو گی۔۲۰۰۳ء کے بعد یہ دہراؤہوگا۔میں یہ واضح طور پر کہہ رہا ہوں کہ بی جے پی کو ۱۶۵؍ سیٹوں سے زائد سیٹیں ملیں گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ پارٹی اس مشکل معاملے پر جو بھی فیصلہ کرے گی وہ اسے قبول کریں گے کہ اعلیٰ عہدہ کسے ملے گا۔اس حوالے سے انہوں نے کہا کہ اسمبلی انتخابات اول مرحلہ ہے اس کے بعد پارٹی جو بھی فیصلہ کرے گی ہم اسے قبول کریں گے۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا وہ شیوراج سنگھ چوہان کی کابینہ میں کام کرنے پر مطمئن ہوں گے تو انہوں نے کہا کہ یہ اہم ہیں کہ ہم کس کی قیادت میں کام کرتے ہیں اور مجھے فخر ہے کہ ہم وزیراعظم نریندر مودی کی قیادت میں کام کر رہے ہیں۔ ہمارانقطہ نظر اور ارادہ سب سے زیادہ اہم ہے۔ انہوں نے کانگریس کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ پارٹی(کانگریس) بھی لیڈرشپ کے بحران کا سامنا کر رہی ہے۔ ۲۰۰۳ء کے پرانےچہرے، جنہیں میں بے داغ بھی نہیں کہوں گا، ہم پر رد عمل ظاہر کر رہے ہیں۔ کانگریس کے پاس لیڈر شپ نہیں ہے۔ اس نے لیڈر شپ کی دوسری لائن ختم کر دی ہے۔
بہار میں ذات پر مبنی سروے کے تعلق سےانہوں نے کہا کہ ہم ذات کے نام پر سیاست نہیں کریں گے۔یہ بہتر ہو گا کہ اپوزیشن ذات کی بنیاد پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا کام نہ کرے۔ میں ضرورت اور ارادے پر سوال اٹھا رہا ہوں۔ مجھے یقین ہے کہ اس کے پیچھے غلط ارادہ ہے اور یہ لوگ اسے خواتین کوٹہ بل کی کامیابی کو دبانے کیلئے ہتھیار کے طور پر استعمال کرر ہے ہیں۔ مدھیہ پردیش میں ہماری قیادت ہمیشہ عوام کے ہاتھوں میں رہے گی۔ چاہے وہ اماجی ، بابو لال غورہوں یا شیو راج سنگھ ، میں یہ سمجھتاہوں کہ ہمیں پسماندہ طبقات کیلئے ایک الگ شناخت قائم کرنے کے تعلق سے بات نہیں کرنی چاہئے لیکن انہیں قیادت دینی چاہئے۔