Inquilab Logo

بی کے سی :مرکزی وزیر ریل نے بلٹ ٹرین پروجیکٹ کی تعمیراتی جگہ کا دورہ کیا

Updated: February 24, 2024, 8:53 AM IST | mumbai

اعلان کیا کہ سورت-بلیمورا سیکشن ۲۰۲۶ء میں شرو ع ہوسکتا ہے۔ اس کے بعد دیگر حصے کھولے جائیں گے

Minister Rail Ashwini Vishnu inspecting the construction work of bullet train at BKC. (Photo: PTI)
وزیرریل اشوینی وشنو بی کے سی میںبلٹ ٹرین کے تعمیراتی کام کا معائنہ کرتے ہوئے۔(تصویر:پی ٹی آئی)

ملک کے پہلے بلٹ ٹرین پروجیکٹ کا کام تیزی سے جاری ہے۔جمعہ کو مرکزی وزیر ریل اشوینی وشنو نے باندرہ کرلا کمپلیکس (بی کے سی ) میں  بلٹ ٹرین کی  تعمیراتی کا جگہ کا دورہ کیا۔اس موقع پرانہوںنے اعلان کیا کہ ممبئی اور احمد آباد کے درمیان ۵۰۸؍ کلومیٹر طویل کوریڈور پر سورت-بلیمورا سیکشن جولائی- اگست ۲۰۲۶ءتک شروع ہو سکتا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس کے بعد دیگر حصےیکے بعد دیگرے کھولے جائیں گے۔
  وزیر ریل نے زور دے کر کہا کہ اس پروجیکٹ سے ممبئی، تھانے، واپی، سورت، ودودرہ، آنند اور احمد آباد جیسے علاقے ایک اقتصادی زون میں تبدیل ہوجائیں گے اور اس سے انہیں ’بڑا اقتصادی فروغ‘  حاصل ہو گا۔سرنگ کی تعمیر کو تیز کرنے کیلئے اشوینی وشنونے کہاکہ اختراعات کی گئی ہیں اور ایک وقت میں ۴؍ پوائنٹس سے کام شروع کیا گیا ہے۔ ان میں سے ۲؍شافٹ ہیں، ایک اے ڈی آئی ٹی (ایڈیشنل ڈرائیواِن انٹرمیڈیٹ ٹنل) اور ایک آخری پوائنٹ بی کے سی (باندرہ کرلا کمپلیکس) اسٹیشن پر ۔ اس منصوبے میں ہمارا سب سے بڑا مقصد اس مکمل ٹیکنالوجی کو سمجھنا ہے۔واضح رہے کہ ہائی اسپیڈ ریل (ایچ ایس آر)  اسٹیشن کوریڈور پربی کے سی  واحد زیرزمین اسٹیشن  ہوگا۔
  ممبئی-احمد آباد بلٹ ٹرین پروجیکٹ کیلئے شیل پھاٹا اور وکھرولی کے درمیان ۲۱؍ کلومیٹر طویل  بھارت کی پہلی سمندر کے اندر سرنگ کی تعمیر شروع کی جائے گی۔اس بارے میں ایک افسر نے بتایا کہ ’’یہ پہلا موقع ہے جب ہندوستان میں کہیں بھی تیز رفتار ریلوے کیلئے سرنگ بنائی جائے گی۔ یہ باندرہ کرلا کمپلیکس(بی کے سی )  کے زیر زمین اسٹیشن اور کلیان کے قریب شیل پھاٹا کے درمیان  بنائی جائے گی  ۔ تھانے گاڑی (انٹر ٹائیڈل زون) میں لگ بھگ ۷؍کلومیٹر لمبی سنگل ٹیوب سمندرکے اندر سرنگ جڑواں پٹریوں کو ایڈجسٹ کرے گی۔ اس میں ۳۷؍ مقامات پرآلات کیلئے  ۳۹؍ کمرے بھی ہوں گے۔اس سرنگ کی تعمیر کیلئے ۱۳ء۱؍ میٹر قطر کے کٹر ہیڈ کے ساتھ ٹنل بورنگ مشینیں(ٹی بی ایم )  استعمال کی جائیں گی جو میٹرو کیلئے استعمال ہونے والے سائز سے دگنی ہے۔ ۳؍ٹنل بورنگ مشینیں سرنگ کے تقریباً ۱۶؍کلومیٹر کے حصے کو بنانے کیلئے استعمال کی جائیں گے اور بقیہ ۵؍ میٹر کا حصہ نیو آسٹریئن ٹنلنگ میتھڈ(این اے ٹی ایم ) کہلانے والے طریقہ کے ذریعے بنایا جائے گا۔ یہ سرنگ سطح زمین سے تقریباً  ۲۵؍ تا ۶۵؍میٹر گہرائی میں ہوگی اور سب سے گہرا تعمیراتی مقام شیل پھاٹا کے قریب پارسک پہاڑی سے۱۱۴؍ میٹر نیچے ہوگا۔

bandra Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK