Inquilab Logo

الیکشن ڈیوٹی کرنے والے بی ایل او معمولی معاوضہ سے ناراض

Updated: May 23, 2024, 8:52 AM IST | Saadat Khan | Mumbai

ڈیڑھ سو روپے معاوضہ دینا طے کیا گیاتھا لیکن بی ایل او کی ڈیوٹی کرنے والے بیشتر اساتذہ نے معاوضہ نہیں لیا، کھانے کا انتظام نہ ہونے پراپنے پیسوں سے کھاناکھایا

It has been demanded to give equal compensation to all the people on election duty. (file photo)
الیکشن ڈیوٹی پر مامورتمام افراد کو یکساں معاوضہ دینے کا مطالبہ کیا گیا ہے ۔ (فائل فوٹو)

  ریاست میں بوتھ لیول آفیسر (بی ایل او) کو پولنگ والے دن ڈیوٹی  کےعوض الگ الگ معاوضہ دینے کا معاملہ سامنے آیاہے ۔ متعدد   بی ایل او کی جانب سے معاوضہ نہ ملنے کی شکایتیں بھی موصول ہوئی ہیں جس سے بی ایل او کی ڈیوٹی کرنے والے اساتذہ اور ان کی تنظیموں نے یکساں معاوضہ دینے کا مطالبہ کیا ہے ۔ کچھ مقامات پر بی ایل او کو معاوضہ کے طور پر معمولی رقم دی گئی  لیکن اساتذہ نے اسے قبول نہیں کیا ۔
پولنگ کے دن بی ایل اوکوپریشانیوں کاسامناکرنا پڑا
   الیکشن والے دن بی ایل او پولنگ سینٹروں پر مختلف   ڈیوٹی  پر تعینات کئے جاتے ہیں جس کے عوض انہیں کھانا اور معاوضہ دیا جاتا ہے لیکن متعدد مقامات پر بی ایل او کوکھانا اور معاوضہ دونوں ہی نہ ملنے کی شکایت ملی ہے۔ گوریگائو ں کے ایک پولنگ سینٹر کے بی ایل او نے انقلاب کو بتایا کہ ’’ ہمارے سینٹر پر ۱۲؍بی ایل او صبح ساڑھے ۶؍بجے سے شام ۷؍ بجے تک ڈیوٹی پر تھے ۔ اس دوران انہیں سر اُٹھانے کی فرصت نہیں تھی جبکہ الیکشن کمیشن کی جانب سے کھانے اور ۱۵۰؍روپے معاوضہ کا اعلان کیا گیا تھا لیکن بدنظمی کی وجہ سے ہمیں کھانا ملا نہ معاوضہ ۔ ایک تو معاوضہ ڈیڑھ سو روپے دینا طے کیا گیا تھا ۔ دن بھرشدید گرمی میں کام کر کے اتنی معمولی رقم ملنے کا احساس کافی تکلیف دہ تھا ۔ اس لئے ہم میں سے کسی نے بھی معاوضہ کے بارے میں پولنگ سینٹر کے انچارج سے بات نہیں کی، البتہ دوپہر میں مین پولنگ سینٹر میں ووٹنگ وغیرہ کی کارروائی پر مامور عملے کے کھانے کے ساتھ ہمارا کھانا بھی منگوایا گیا جس کی قیمت ہمیں اپنی جیب سے ادا کرنی تھی لیکن شام کو ڈیوٹی سےرخصت ہوتے وقت انچارج نے کھانے کا پیسہ طلب کیا نہ ہم نے معاوضہ کی بات کی۔ ہم یہ سمجھ ر ہے ہیں کہ ہمیں جو ڈیڑھ سوروپے معاوضہ ملنے والاتھا ،وہ کھانے کی رقم میں ایڈجسٹ ہوگیا ۔‘‘   
 چالیس گاؤں میں بی ایل او کے طور پر کام کرنے والے نتن کھنڈالے نے کہا کہ’’ ریاست بھر میں انتخابی کام کا انداز یکساں ہے۔ اس لئے الاؤنس کی رقم میں فرق کی کوئی وجہ نہیں ہے۔ الیکشن ڈیوٹی کرنے کے باوجود مجھے بھتہ نہیں ملا۔ متعدد مقامات پر بی ایل او کی ڈیوٹی کرنے والوں کو بعض جگہوں پر ۲۰۰؍ سے ۵۰۰؍ روپے تک بھتہ دیا گیا۔ بعض جگہوں پر ۸۰۰؍ روپے دیئے گئے ۔ کچھ کو بالکل بھی الاؤنس نہیں دیا گیا ۔ ‘‘
یکساں معاوضہ کا مطالبہ
 ایکٹیو ٹیچرس فورم کے بھائوصاحب چاسکر کے مطابق ’’بی ایل او کی ڈیوٹی بڑی ذمہ داری والی ہے ۔ رائے دہندگان کے دستاویزات کو جمع کرنا، ان کے ووٹر کارڈ اور سلپ وغیرہ کو گھر گھر جاکر پہنچانا، ان کاموں کیلئے آمدورفت کا خرچ بی ایل او کو اپنی جیب سے اداکرنا پڑتا ہے، اس کے باوجود انہیں ملنے والے معاوضہ میں فرق اور متعدد کو معاوضہ نہ ملنا افسوسناک ہے ۔اس لئے الیکشن کمیشن کو اس بارے میں وضاحت کرنی چاہئے اور سبھی بی ایل او کو یکساں معاوضہ ملے، اس کا خیال رکھنا چاہئے۔
 ساجد نثار احمد( ریاستی جنرل سیکریٹری، اکھل بھارتیہ اردو شکشک سنگھ )نے اس نمائندے کو بتایا کہ ’’ ریاست بھر میں ۴۵؍ ہزار سے زائد ملازمین بوتھ لیول آفیسر کی خدمت انجام دے رہے ہیں  جن میں ۹۰؍ فیصد سے زائد تعداد اساتذہ کی ہے ۔ مختلف اضلاع میں بی ایل او کوجو معاوضہ تقسیم کیا جا رہا ہے، اس میں فرق کی شکایت موصول ہو رہی ہے ۔‘‘ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ’’ہم نے چیف الیکشن کمیشن کو لیٹر لکھ کر مطالبہ کیا ہے کہ اساتذہ کو بی ایل او کی ڈیوٹی نہ دی جائے اور جن اساتذہ کو فی الحال ڈیوٹی دی گئی ہے، ان کے معاوضہ کی رقم میں اضافہ کیاجائے ساتھ ہی تمام اضلاع میں الیکشن ڈیوٹی انجام دینے والوں کے معاوضہ  میں یکسانیت ہونی چاہئے ۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK