Inquilab Logo

بی ایم سی پر ٹھیکہ دینے میں بدعنوانی کا الزام

Updated: March 13, 2024, 9:20 AM IST | Iqbal Ansari | Mumbai

ونچت بہوجن اگھاڑی نے پریس کانفرنس میں کہا کہ بچت گٹ اور بے روزگاروں کی تنظیموں کو کنٹریکٹ نہ دینے کی سازش رچی گئی ہے۔

Officials of Vinchat Bahujan Aghadi Mumbai giving details in press conference. Image: Revolution
ونچت بہوجن اگھاڑی ممبئی کے عہدیداران پریس کانفرنس میں تفصیل بتاتے ہوئے۔ تصویر:انقلاب

ونچت بہوجن اگھاڑی ممبئی یونٹ نے  برہن ممبئی میونسپل کارپوریشن(بی ایم سی) پر پانی کے پائپ، دیگراسکریپ اور پارکنگ لاٹ کا ٹھیکہ دینے کے معاملے میں بدعنوانی کا الزام عائد کیا ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ ان ٹینڈروں کیلئے ممبئی کی خواتین بچت گٹ کو ۵۰؍ اور بے روزگاروں کی تنظیموں کو ۲۵؍ فیصد کام دینے کا ریزرویشن ہونے کے باوجود ٹینڈر میں ایسی شرائط رکھی گئی ہیں جنہیں یہ دونوں  پورا کرنے سے قاصر ہیں۔بڑے سرمایہ دار ہی اسے پورا کرسکتے ہیں۔اس طرح خواتین کو خود مختا ربنانے کا دعویٰ کرنے والی حکومت کی رضامندی سے خواتین بچت گٹ اور بے روزگاروں کی تنظیموں کو کنٹریکٹ نہ دینے کی سازش رچی گئی ہے۔ ونچت بہوجن اگھاڑی کے عہدیداروں نے یہ الزام بھی عائد کیا ہےکہ ایک وزیر کے دباؤ میں آکر ممبئی  کے میونسپل کمشنر نے ایک سرمایہ دار کو ٹھیکہ دینے کیلئے یہ مشکل شرائط رکھی  ہیں۔ انہوں نے انتباہ دیا ہے کہ اگر ایک ہفتہ کے اندر ان ٹینڈروں کو مسترد نہیں کیا گیا تو میونسپل کمشنر آفس کے باہر دھرنا دیاجائے گا۔
ونچت بہوجن اگھاڑی ممبئی کے صدر ابوالحسن خان کی صدارت میں منگل کو مراٹھی پتر کار سنگھ میں ’پول کھول‘ عنوان سے ایک پریس کانفرنس منعقد کی گئی جس میں ابو الحسن  خان نے بتایاکہ ’’بی ایم سی نے اگست ۲۰۱۰ میں جی آر جاری کیا تھا جس کے مطابق شہری انتظامیہ کا کوئی ٹینڈر نکالاجائے تو اس کا ۵۰؍ فیصد کام مہیلا بچت گٹ ، ۲۵؍  فیصد بے روزگاروں کی تنظیموں اور ۲۵؍ فیصد کام اوپن  ہوگا لیکن  حال ہی میں بی ایم سی نے اسپتالوں اور دیگر محکموں سے ۱۸؍ مختلف اسکریپ مٹیریل ( بشمول تانسا کی پائپ لائن)اٹھانے اور پارکنگ لاٹس تقسیم کرنے کیلئے  جو ٹینڈر جاری کیا ہے، ان میں ایسی سخت شرائط رکھی گئی  ہیں کہ عام بچت گٹ یا بے روزگاروں کی تنظیمیں ان شرائط کو پورا نہیں کر سکیں گی اور ٹینڈر میونسپل کمشنر اور ایک وزیر کے پسندیدہ سرمایہ دار کو مل جائے گا۔ ‘‘انہوںنے مزید کہا کہ’’پہلے ۱۸؍ مختلف اسکریپ، جن میں اسپتال، گیراج، فائر بریگیڈ اور دیگر محکمہ  کے مٹیریل کیلئے ۵؍ تا ۶؍ بڈرس کو یہ کام ملتا تھا، اب بی ایم سی نے ان سب کو ضم کر کے ایک ہی ٹینڈر بنا دیا ہے۔یہ ٹینڈر ’’ایف ایس کو‘‘ نامی کمپنی کو فائدہ پہنچانے کی کوشش کیلئے کیا گیا ہے اور اسے ہی یہ ٹینڈر مل سکے، اسی کے مطابق شرائط بھی رکھی گئی ہیں۔ان شرائط میں۱۲۰۰؍  ملی میٹر کا کام کیا ہوا ایک سرٹیفکیٹ ہونا لازمی ہے جو ممبئی میں کسی کے پاس ہونا ممکن نہیں۔اس طرح جو رجسٹر بڈرس ہیں، انہیں نظر انداز کیا گیا ہے۔اس کے علاوہ ۶۶؍ لاکھ ڈپازٹ  ( ای ایم ڈی) ادا کرنا اور جو بڈر دستاویز جمع نہیں کرسکے گا، اس کی۱۰؍فیصد رقم یعنی ۶؍ لاکھ  ۶۰؍  ہزار  روپے ضبط ہو جائیں گے۔‘‘ ابوالحسن خان نےیہ الزام بھی عائد کیا کہ’’ آج مارکیٹ میں ۴۰؍ روپے فی کلو اسکریپ فروخت کیا جارہا ہے جبکہ بی ایم سی جانبداری برتتے ہوئے ۲۷ء۹۰؍ روپے میں اسکریپ دے رہی ہے جس سے بی ایم سی کوبھی بھاری نقصان ہوگا اور اسکریپ کی مارکیٹ سے کم قیمت ملے گی۔ جو پائپ لائن اسکریپ میں شامل کی گئی ہے، وہ ممبئی سے تانسا جھیل تک جائے گی۔ گزشتہ ۲؍ برس سے اسی طرح جانبداری سے کام ہو رہا ہے۔اس سے پہلے اسکریپ کے ٹینڈر میں پائپ لائن کو شامل نہیں کیا گیا تھا۔ ‘‘انہوں نےمزید کہا کہ ’’۴۹؍ اسکریپ مرچنٹ نے بہوجن اگھاڑی سے بی ایم سی کی بدعنوانی کے خلاف شکایت کی اسی لئے ہم اسے بے نقاب کر رہے ہیں۔‘‘
 پارٹی کے ایک اور عہدیدار مرچنڈے نے بتایا کہ’’ اسکریپ مٹیریل کے ٹینڈر میںعرضی گزار کو ٹینڈر بھرتے وقت ۳؍کروڑ ادا کرنا ہے، اس کی اسکوٹنی ہوتےوقت ۳۰؍ لاکھ ادا کرنا ہے۔ یہ رقم بچت گٹ اور بے روزگاروں کی تنظیمیں کہا ں سے ادا کر سکیں گی؟ جنہیں ایک وقت کا کھانا نصیب نہیں ہو رہا ہے ،ان کیلئے یہ رقم ادا کرنا ممکن نہیں ہے۔ گویااس طرح کی شرط عائد کرکے مذکورہ دونوں گروپ کو ٹینڈر کے عمل سے باہر کیا جارہا ہے۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK