Inquilab Logo

کلیان کے فکر مندنوجوانوں کا کارنامہ،۱۹؍ ہزار افراد کے نام ووٹرلسٹ میں شامل کروائے

Updated: April 29, 2024, 10:11 AM IST | Ejaz Abdul Gani | Kalyan

محض ۳۵؍ دنوں میں  یہ کامیابی حاصل کی، جگہ جگہ ہیلپ ڈیسک لگا کر اُن شہریوں کے فارم پُر کروائے جن کے نام انتخابی فہرست میں نہیں تھے۔

The youth group is seen busy in the `help desk`. Photo: INN
نوجوانوں کا گروپ ’ہیلپ ڈیسک‘ میں مصروف نظر آرہاہے۔ تصویر : آئی این این

وٹنگ کے دن اکثر انتخابی فہرست سے نام غائب ہونے کی شکایتیں  ملتی ہیں۔ اس کیلئے ضروری ہے کہ انتخابی فہرست میں   ناموں  کا بروقت اندراج کروایا جائے اور جب ووٹرلسٹ کی تیاری کا عمل جاری ہوتبھی یہ یقینی بھی بنایا جائے کہ نام موجود ہے یا نہیں۔ اس ضمن میں   بیدار رہنے کیلئے اپیلیں  اکثر کی جاتی ہیں مگر کلیان کے چند نوجوانوں  نے محض اپیل پر اکتفا نہ کرتے ہوئے یہ فیصلہ کیا کہ وہ خود اس کیلئے سرگرم ہوں گے اورانہوں نے جگہ جگہ ’ہیلپ ڈیسک‘ لگاکر محض  ۳۸؍ دنوں میں ۱۹؍ ہزار افرادکے ناموں  کا اندراج ووٹر لسٹ میں کروایا۔ 
 نوجوانوں  کے اس گروپ نے یہ مہم ۸؍ رمضان المبارک کو شروع کی۔ انہوں نے نہ صرف بیداری مہم چلائی بلکہ بذات خود لوگوں کے گھروں تک پہنچ کر ان کا نام آن لائن طریقے سے درج بھی کروائے۔ شہر اور اطراف کے مختلف علاقوں میں کُل ۲۶؍ مقامات پر’’ہیلپ ڈیسک‘‘ کے ذریعہ یہ نوجوان ۱۹ ہزار ایسے افراد کے ناموں کا اندراج کروانے میں کامیاب ہوئے جن کے نام ووٹرلسٹ میں  نہیں  تھے۔ 

یہ بھی پڑھئے: غزہ میں قتل عام کیخلاف امریکی یونیورسٹیوں کا احتجاج کنیڈا، یورپ اورآسٹریلیا تک پہنچ گیا

پارلیمانی الیکشن سے قبل الیکشن کمیشن نے ووٹر لسٹ میں  ناموں  کے اندراج اور اصلاح کیلئے ۲۳؍ اپریل تک کا موقع دیاتھا۔ وقار مومن، اختر خان، عباد شملے، فردین پیکر، عامر خان، رضوان سید، عمران میمن اور ان کے دیگر ساتھیوں نے سب سے پہلے کونتری (کون گاؤں )میں مہاترے کمپلیکس اور ڈریم کمپلیکس میں ٹیبل لگا کر ۱۸؍ سال کے زائد عمر کے نوجوانوں کےنام انتخابی فہرست میں شامل کروائے۔ بعدازاں کلیان اور اطراف کے دیگر علاقوں کی مساجد کے باہر تراویح کی نماز کے بعد ووٹر لسٹ میں ناموں کے اندراج کا سلسلہ شروع کیا۔ نماز پڑھ کر باہر نکلنے والے نمازیوں کو آن لائن طریقہ سے ووٹر آئی ڈی کی تفصیلات کس طرح پُر کی جاتی ہے، سکھایا گیا۔ نوجوانوں کے جوش و خروش کو دیکھتے ہوئے۔ کچھ اسکولی طلبہ کو آن لائن طریقہ سے ووٹر لسٹ میں نام درج کرنے کی ٹریننگ دی گئی جس کے بعد ان بچوں نے اپنی اپنی بلڈنگوں اور چالیوں میں بھی بیداری مہم چلائی۔

وقار مومن نے نمائندۂ انقلاب سے گفتگو میں بتایاکہ ’’دیکھا گیا ہے کہ الیکشن کے دن لوگ  انتخابی فہرست میں نام  نہ  ہونے  یا نام غائب ہوجانے کا گلہ کرتے ہیں جبکہ تھوڑی سی محنت سے اس مسئلہ کو حل کیا جاسکتا ہے۔ محلے کے چند نوجوانوں نے مختلف مکتب فکر کے لوگوں کوجمع کرکے انہیں ووٹ کی اہمیت سے آگاہ کیا اور پھر شہر کی  مختلف مساجد اور بھیڑ  بھاڑ والے علاقوں کا انتخاب کرکے وہاں `ہیلپ ڈیسک` کا نظام شروع کیا۔‘‘ انہوں  نے بتایا کہ ’’اس طرح کُل ۲۶ مقامات پر ٹیبل نصب کرکے ووٹر لسٹ میں ناموں  کےاندراج  کا کام  شروع کیا گیا۔ نئے ناموں کے علاوہ جن لوگوں کے نام پہلے فہرست میں تھے مگر اب نہیں ہیں ،ان کا بھی آن لائن طریقہ سے اندراج کرایاگیا۔‘‘ انہوں نے بتایا کہ جن لوگوں کےنام  اُن کے گروپ نے ووٹر لسٹ میں شامل کروائے ان میں ایک ۹۴؍ سالہ خاتون بھی ہیں، جو اپنی زندگی میں پہلی بار ووٹ دیں گی۔ مذکورہ خاتون سے انقلاب نے رابطہ قائم کرنے کی کوشش کی مگر ان کے بیٹے کا موبائل مسلسل مصروفرہا اس لئے بات نہیں ہوسکی۔ 
فردین پیکر نے بتایا کہ جن جن علاقوں میں ٹیبل  لگائے کئے گئے تھے  وہاں کے ہر ذمہ دار کو ووٹر لسٹ میں ناموں کے اندراج کے بعد  ڈیٹا محفوظ رکھنے کی تاکید بھی کی گئی۔انہوں نے بتایا کہ ۲۳ ؍ اپریل کی رات ۱۲؍ بجے تک محض ۳۵ ؍دنوں میں کُل ۱۸؍ ہزار ۹۷۵؍رائے دہندگان کے نام ووٹر لسٹ میں شامل کرائے گئے۔عباد شملے کے مطابق قلیل عرصہ میں  زیادہ سے زیادہ لوگوں کا نام ووٹر لسٹ میں شامل کرانے کا  ہدف بڑی حد تک  حاصل کر لیاگیا۔ 
 انتخابی فہرست میں نام داخل کرنے کی مہم سے فیض حاصل کرنے والے افضل شیخ نے نمائندۂ انقلاب کو بتایا کہ وہ گزشتہ ۳ ؍سال سے ووٹر لسٹ میں نام شامل کرنے کیلئےآف لائن فارم  بھر رہے تھے تاہم ان کا اور اہل خانہ کا نام ووٹر لسٹ میں نہیں آیا۔اس مرتبہ  محلے میں لگائے گئے ہیلپ ڈسک کے سبب میرے گھر کے کُل ۷ افراد کا نام آن لائن طریقے سے درج کرانے کی درخواست دی ہے۔اس بیداری مہم سے میرے محلہ کے کئی لوگوں نے آن لائن رجسٹریشن کروایا ہے اس کا یقینا ًفائدہ ہوگا۔
 انشاء عبدالغفار نامی دوشیزہ نے کہا کہ عام طور پر پیاسا کنوئیں کے پاس جاتا ہے مگر اس مرتبہ کنواں خود ہمارے پاس چل کر آگیا جس کی وجہ سے میری فیملی کے ۵ ؍لوگوں کا نام ووٹر لسٹ میں شامل ہو گیا۔ شاہد سید نے بتایا کہ میں پچھلے ۲؍ سال سے فارم نمبر ۶؍ بھر رہا تھا لیکن ووٹر لسٹ میں نام نہیں آیا وہیں کام کی مصروفیات کے سبب اس ضمن میں انکوائری کرنے کا وقت بھی نہیں مل رہا تھا۔ لیکن مرغی محلہ کے ہیلپ ڈسک پر موجود نوجوانوں نے میرا اور گھر والوں کا ووٹر لسٹ میں نام درج کروایا تھا اور اللہ کے کرم سے محض ۷؍ دن میں گھر کے ۴ ؍افراد کا ووٹر آئی کارڈ بن کر آگیا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK