Inquilab Logo Happiest Places to Work

بی ایم سی کا ممبئی کو ۲۰۳۰ء تک ملیریا سے پاک کرنے کا ہدف

Updated: April 24, 2022, 1:54 AM IST | saadat khan | Mumbai

شہری انتظامیہ ملیریا کےمریضوں کاریکارڈ رکھنےکیلئے تمام نجی اسپتالوں اور ڈاکٹروں کو ہدایت دیگی، رپورٹ نہ دینے والوں کیخلاف قانونی کارروائی کا انتباہ

BMC is spraying drugs to control the spread of malaria mosquitoes. (File photo)
ملیریا کے مچھروں کی افزائش روکنے کیلئے بی ایم سی کی جانب سے دوا کا چھڑکاؤ کیا جا رہا ہے۔(فائل فوٹو)

ممبئی :بی ایم سی ہیلتھ ڈپارٹمنٹ نے ۲۰۳۰ءتک شہر ومضافات سے ملیریا ختم کرنے کیلئے منصوبہ تیار کیاہے۔بی ایم سی جلد ہی اس تعلق سے ایکشن پلان جاری کرے گا۔اسی پلان کے مطابق ملیریا کےمریضوں کےریکارڈ کو محفوظ رکھنے کیلئے تمام نجی اسپتالوں اور ڈاکٹروں کو ہدایت دی جائے گی کہ وہ ملیریا کے مریضوںکے خون کے نمونے کےساتھ اس کی رپورٹ بی ایم سی کے متعلقہ محکمہ کو فراہم کریں ۔ایسا نہ کرنے والوں کےخلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔اسی طرح اسپتالوں اورڈاکٹروں کے علاوہ کارپوریٹ آفس اور رہائشی کالونیوںکو بھی متنبہ کیا جائے گاکہ اگر ان کے یہاں ملیریا کے مچھروںکی تشخیص ہوتی ہے انہیں ۲۴؍گھنٹےمیں اس پر قابو پانےکیلئے ایکشن پلان پیش کرنا  ہوگا۔
 ملیریا ختم کرنے سےمتعلق حکومت نے دسمبر میں ایک قرارداد جاری کیاتھالیکن اس پر اُس وقت عمل نہیں کیاجاسکاتھاکیونکہ کووڈ کی تیسری لہر سے اس کا نوٹیفکیشن بی ایم سی تک نہیں پہنچ سکاتھا۔ نوٹیفکیشن کے مطابق ہر ضلع میں ملیریا کنٹرولنگ آفیسر کا انتخاب کیاجائے گا۔ بی ایم سی بھی اس پروجیکٹ کیلئے میڈیکل آفیسر آف ہیلتھ اور ایڈیشنل میڈیکل آفیسر آف ہیلتھ مقررکرےگا۔
 بی ایم سی ہیلتھ ڈپارٹمنٹ کےمطابق ’’ملیریا پر قابوپانےکیلئے تمام نجی اسپتالوںاور ڈاکٹروںکو ہدایت دی جائے گی کہ وہ ملیریا کی تشخیص کیلئے کروائے گئے خون کی جانچ کےنمونوںکو محفوظ رکھنےکےعلاوہ ملیریا کے پازیٹیو کیس کے علاوہ مشتبہ مریضوںکی رپورٹ ملیریا کنٹرولنگ آفیسر کو روانہ کریں گے۔‘‘ 
   بی ایم سی ہیلتھ ڈپارٹمنٹ کی ایگزیکٹیو آفیسر ڈاکٹر منگلا گومارے نےبتایاہےکہ ’’جلد ہی ہم مذکورہ ایکشن پلان سے نجی ڈاکٹروںکو متعارف کروانےکیلئے ایک پروگرام منعقد کریں گے جس میں انہیں بتایاجائے گا کہ ملیریا کے مریضوںکے خون کےنمونے اور ان کی رپورٹ کےبارے جو رہنما اُصول وضابطے بنائے گئے ہیں ا ن اُصول کےمطابق پرائیویٹ ڈاکٹروںکو ملیریا کے مریضوں کی رپورٹ متعلقہ وارڈ کے ہیلتھ آفیسر کو کس طرح روانہ کرنی ہے۔ اس کیلئے علاحدہ ای میل آئی ڈی جاری کی جائے گی۔ جو ڈاکٹر مذکورہ ہدایتوںکی خلاف ورزی کریں گے ان کے خلاف دفعہ ۱۸۸؍ کے تحت کارروائی کی جائے گی جس کے  تحت ۶؍مہینے کی جیل اور ایک ہزار روپے جرمانہ عائد کیاجاسکتاہے۔ ‘‘
 انہوںنے یہ بھی کہاہےکہ’’ ۲۵؍اپریل کو ورلڈ ملیریا ڈے ہے۔ اسی کی مناسبت سے بی ایم سی گھر گھر جاکر بخار میں مبتلا لوگوںکے خون کی جانچ کے ساتھ زیر تعمیر عمارتوں کی سائٹ پر کام کرنےوالے مزدوروںکے خون کی بھی جانچ کی کرے گی۔ یہ مہم ایک مہینے جاری رہے گی۔ ‘‘ انہوںنے یہ بھی بتایاکہ ’’مذکورہ مہم سے قطع نظربی ایم سی نے معمول کےمطابق جنوری سے اب تک ۳؍ لاکھ ۴۰؍ہزار ۵۱۵؍ لوگوں کے خون کی جانچ کی ہے۔‘‘  
  جنوبی ممبئی کے ایک نجی ڈاکٹر نے اس تعلق سے کہاکہ’’کووڈ کے بعد موسمی بیماریوںمثلاً ملیریا ، ڈینگو اوروائرل انفیکشن کےمریضوںکی تعدادبڑھی ہے۔ ملیریا پر پوری طرح قابوپانےکیلئے بی ایم سی کو منظم پروگرام مرتب دینا ہوگا۔ اس تعلق سےنجی ڈاکٹروںپر جو ذمہ داری عائد کی گئی ہے ، وہ نئی نہیں ہے ۔ ہم پہلے بھی ملیریا کےمریضوںکی تفصیلات وارڈ کے ہیلتھ ڈپارٹمنٹ کو دیتے تھے اب زیادہ ذمہ داری کےساتھ یہ کام کریں گے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK