Inquilab Logo Happiest Places to Work

نوجوانوں میں ہائی بلڈ پریشرکی شکایت میں اضافہ

Updated: May 19, 2025, 12:01 PM IST | Staff Reporter | Mumbai

شہر و مضافات کے ۲۵؍ فیصد نوجوان اس بیماری میں مبتلا۔

High blood pressure can cause many types of diseases. (File photo)
ہائی بلڈ پریشر سے کئی طرح کے مرض لاحق ہوسکتے ہیں۔ (فائل فوٹو)

ورلڈ ہائی بلڈ پریشر ڈے کی مناسبت سے بی ایم سی محکمہ صحت نے ہائی بلڈپریشر سےمتعلق کئےگئے سروے کی ایک رپورٹ پیش کی ہے جس کےمطابق شہر ومضافات کے نوجوان اس بیماری میں تیزی سے مبتلاہورہےہیں۔ گزشتہ ۲؍ سال میں ممبئی میونسپل کارپوریشن کے علاقے میں ۲۵؍ لاکھ افراد کی جانچ کی گئی۔ ان میں سے ایک لاکھ ۴۰؍ ہزار افراد میں ہائی بلڈ پریشر کی تشخیص ہوئی ہے۔ ۲۲؍سے ۳۰؍سال کی عمر کے ۲۵؍ فیصد نوجوانوں کو یہ مسئلہ درپیش ہے اور ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ یہ مرض اسپتال میں معائنے کیلئے آنے والے ۱۰؍ میں سے ۸؍ مریضوں میں پایا جاتا ہے۔

نوجوانوں میں ہائی بلڈپریشر کی بڑھتی شکایت کی اہم وجہ، بدلتی ہوئی طرز زندگی، بڑھتے تناؤ، سگریٹ اور شراب نوشی کی عادت ہے۔ علامات میں سر درد، چکر آنا، دھندلا پن، سینے میں درد، یا تھکاوٹ شامل ہیں لیکن ناکافی معلومات کی وجہ سے بروقت تشخیص نہیں ہو پاتی ہے۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ اس کی بروقت تشخیص نہ ہونے کی وجہ سے اس کا نقصان بھی ہو رہا ہے۔ دل کی بیماری، فالج اور گردے فیل ہونے کا خطرہ بڑھتا جا رہا ہے۔ڈاکٹروں نے اپیل کی ہے کہ باقاعدگی سے چیک اپ کروا کر اسے نظر انداز نہ کریں۔
لیلاوتی اسپتال کے ماہر ڈاکٹر سی سی نائر نے کہا کہ ’’ہائی بلڈ پریشر والے بہت سے نوجوانوں میں کوئی علامات نہیں ہوتیں۔ لیکن باقاعدگی سے معائنہ ضروری ہے۔اگر بلڈ پریشر کو کنٹرول نہ کیا جائے تو وقت گزرنے کیساتھ یہ دوسرے اعضاء کو متاثر کر سکتا ہے۔ اسپتال میں داخل ۱۰؍ میں سے ۸؍ مریض کو ہائی بلڈ پریشر کی شکایت ہوتی ہے۔‘‘
ایک ڈاکٹر نے بتایا ہے کہ ’’ہائی بلڈ پریشر کا مسئلہ ۲۲؍سے ۳۰؍سال کی عمر کے لوگوں میں زیادہ ہوتا ہے۔ یہ مرض دل، دماغ، گردے اور بینائی کو متاثر کر سکتا ہے، انہوں نے تاکید کی کہ اگر کسی کو ہائی بلڈ پریشر کا مسئلہ ہے تو وہ ماہر ڈاکٹرکے مشورے کے مطابق دوائیں لیں۔‘‘بی ایم سی محکمہ صحت نے ہائی بلڈ پریشر پر قابو کیلئے نمک اور شکر کے استعمال سے متعلق ایک سروے کیاہے جس کےتحت ممبئی والے روزانہ ۹؍ گرام نمک کھاتے ہیں۔ اس لئے ماہرین نے نمک کو مناسب مقدار میں استعمال کرنے کا مشورہ دیا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK