• Fri, 14 November, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

بی ایم سی الیکشن :ایم ایسٹ کے ۴؍ وارڈ او بی سی ہونے پر ناراضگی

Updated: November 14, 2025, 3:57 PM IST | Shahab Ansari | Mumbai

مقامی غیرسرکاری تنظیم نے الیکشن کمیشن کو قانونی نوٹس بھیجا۔ دعویٰ کیا کہ یہاں رائے دہندگان کی اکثریت ’اوپن زمرے‘ کی ہے۔

Objections are being raised against the reservation of wards for the BMC elections. Photo: INN
بی ایم سی الیکشن کیلئے وارڈوں کے ریزرویشن پر اعتراض کئے جارہے ہیں۔ تصویر: آئی این این
گوونڈی کی ایک غیر سرکاری تنظیم نے بی ایم سی  الیکشن کے سلسلے میں مانخورد شیواجی نگر اسمبلی حلقہ میں آنے والے  ۴؍ وارڈوں کو او بی سی قرار دیئے جانے پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کو قانونی نوٹس بھیج کر اس فیصلے پر نظرثانی اور علاقے کی آبادی کا ’آڈٹ‘ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔یاد رہے کہ حال ہی میں بی ایم سی نے خواتین اور درج فہرست جماعتوں اور ذاتوں کے امیدواروں کو بی ایم سی الیکشن میں ریزرویشن دینے کیلئے قرعہ اندازی کی تھی۔ اس قرعہ اندازی سے جن وارڈوں کو خواتین یا دیگر زمروں کیلئے مختص کیا گیا ہے،  ان میں گوونڈی اور شیواجی نگر کے تمام ۶؍ وارڈ او بی سی اور ایس سی /ایس ٹی کیلئے مختص کردیئے گئے ہیں۔ ان ریزرویشن کے تعلق سے مشورے اور اعتراضات کے لئے  ۱۴؍  نومبر سے ۲۰؍ نومبر تک کی مہلت دی گئی ہے۔ اسی کے تحت مذکورہ نوٹس بھیجا گیا ہے۔
ایڈوکیٹ فیاض عالم شیخ نے اپنی تنظیم ’گوونڈی نیو سنگم ویلفیئر سوسائٹی‘ کی طرف سے بی ایم سی کمشنر، الیکشن کمیشن آف انڈیا اور دیگر کو قانونی نوٹس بھیج کر کہا ہے کہ بی ایم سی الیکشن کیلئے  ایم ایسٹ وارڈ میں واقع وارڈ نمبر ۱۳۵، ۱۳۶، ۱۳۷؍ اور ۱۳۸؍ کو او بی سی کردیا گیا ہے جو آئین میں دیئے گئے منصفانہ نمائندگی کے حق کی خلاف ورزی  ہے۔انہوں نے نوٹس میں شبہ ظاہر کیا ہے کہ قرعہ اندازی میں کچھ گڑ بڑ کی گئی ہے اور سیاسی فائدہ کیلئے ان تمام وارڈوں کو او بی سی کردیا گیا ہے۔اس میں مزید کہا گیا ہے کہ مذکورہ علاقوں میں اقلیتی فرقے سے تعلق رکھنے والوں کی اکثریت ہے اور ان میں زیادہ تر افراد ’اوپن‘ زمرے سے ہیں۔ ایسے میں ان وارڈوں کو مقامی افراد کی نمائندگی ملنا دشوار ہوجائے گا ۔ انہوں نے بچوں کے ذریعہ چٹھی اٹھا کر قرعہ اندازی کے طریقہ کار پر بھی سوال اٹھایا ہے۔ ان کے مطابق یہ طریقہ شفاف نہیں ہے۔ 
نوٹس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ ایم ایسٹ وارڈ کے ان چاروں وارڈوں کے ریزرویشن پر فوری نظر ثانی کی جائے۔ علاقے کا موجودہ الیکٹورل رول کے حساب سے آبادی کا ذات کے حساب سے آڈٹ کیا جائے تاکہ معلومات ہوسکے۔ اس کے ساتھ ہی جنرل زمرے کے نمائندوں کیلئے بھی یہاں وارڈ رکھا جائے۔ چاروں وارڈ وںکے او بی سی ہونے کی جانچ کرائی جائے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK