دیونار قبرستا ن سے متصل ۲۹۷۷؍میٹر کے جس ریزروڈ پلاٹ پر کام پورا کرنے کاایک سال قبل بی ایم سی نے عدالت میں حلف نامہ دیا تھا وہاں اب تک چہار دیواری کا کام بھی پورا نہیں ہوا ہے
EPAPER
Updated: July 27, 2025, 7:35 AM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai
دیونار قبرستا ن سے متصل ۲۹۷۷؍میٹر کے جس ریزروڈ پلاٹ پر کام پورا کرنے کاایک سال قبل بی ایم سی نے عدالت میں حلف نامہ دیا تھا وہاں اب تک چہار دیواری کا کام بھی پورا نہیں ہوا ہے
گوونڈی میں قبرستان کے نام پربی ایم سی کی جانب سے مذاق کیا جارہا ہے ۔کافی تگ و دو اورعدالت کا دروازہ کھٹکھٹانے کے بعد قبرستان کیلئے ریزروڈ ۲؍ ہزار ۹۷۷؍ میٹر کے نئے پلاٹ پر تدفین شروع کرنے کےلئے عدالت میں’ ایم‘ ایسٹ وارڈ کی جانب سے حلف نامہ دیا گیا تھا کہ دسمبر۲۰۲۴ءتک کام پورا کرکے اسے دیونار قبرستان انتظامیہ کے حوالے کردیا جائے گا،اس کے بعد تدفین شروع کردی جائے گی مگر ابھی تک چہار دیواری بھی پوری نہیں ہوئی ہےجبکہ اس کے بعد بھی کئی کام رہتے ہیں۔
دوسری جانب رفیع نگر قبرستان میں تدفین بند ہے اور ابھی ۴؍ ماہ تک بند رہے گی۔ دیونار قبرستان میں تدفین تو کی جارہی ہے مگر صورتحال یہ ہے کہ اگر ۴؍ ماہ میں دوسرا قبرستان یا رفیع نگر نہ کھولا گیا تو یہاں سنگین مسئلہ پیدا ہوجائے گاکیونکہ بی ایم سی کی گائیڈ لائن کے مطابق دیونار قبرستان میں بھی جگہ نہیں رہ جائے گی ۔
یاد رہے کہ بی ایم سی کی گائیڈ لائن کے مطابق میت کومٹی میں ملنے کیئے ۱۸؍ ماہ کی مدت درکار ہوتی ہے ،اس سے قبل قبر کھودنے کی اجازت نہیںہوتی ہے ورنہ لاش پوری طرح مٹی میں نہیں ملتی ہے۔
معاملے ایک نظر میں
گوونڈی جیسے گنجان مسلم آبادی والے علاقے میںضرورت کے مطابق نئے قبرستا ن کا مطالبہ کافی پرانا ہے ۔ اس تعلق سے کئی مرتبہ بی ایم سی میں میٹنگیں کی گئیں، الگ الگ حصوں میں جگہ کا معائنہ کیا گیا، دیونار قبرستان کے ٹرسٹی عبدالرحمٰن عرف منّا، ایڈوکیٹ الطاف خان ، ایڈوکیٹ شمشیر اورابرار چودھری وغیرہ نے عدالت کابھی دروازہ کھٹکھٹایا ۔عدالت نے بی ایم سی کو ایک سے زائدمرتبہ پھٹکارتے ہوئے یہ تک کہہ دیا کہ ’مرنے کے بعد توآدمی کوسکون سے دفن کرنے کیلئے جگہ ملنی چاہئے ،یہ اس کا حق ہے۔ اس کانتیجہ تھا کہ بی ایم سی ’ایم‘ ایسٹ وارڈ کی جانب سے عدالت میں حلف نامہ داخل کیاگیا اور کہا گیا کہ دیونار قبرستان سے متصل ۲؍ پلاٹ ریزرو کئے جا ر ہے ہیں۔ ان میںسے ایک پلاٹ کے کچھ حصے پرتعمیرات ہیں جبکہ دوسرے پلاٹ پرٹرانزٹ کیمپ کی چالیاں بنائی گئی تھیں، اسی چالی والے پلاٹ پراِس وقت چہاردیوار ی کی تعمیر کاکام چل رہا ہے۔حالانکہ بی ایم سی کے حلف نامے کی رو سے یہ کام دسمبر۲۰۲۴ء تک پورا ہوجانا چاہئے تھا مگر جس دھیمی رفتار سے کام چل رہاہے اسے دیکھ کر محسوس ہوتا ہے کہ اب بھی کئی ماہ لگیں گے ۔
رفیع نگر قبرستان میںتدفین بند ہے
رفیع نگر قبرستان میں تدفین بند ہے۔یہاں نگرانی کرنے والے مشتاق احمد سے رابطہ قائم کرنے پر ان کاکہنا تھاکہ’’ تدفین بند توہے مگر ہماری کوشش ہے کہ جلد سے جلد اسے شروع کیا جائے تاکہ دیونار قبرستان پربوجھ نہ پڑے۔‘‘ دیونار قبرستان کے ٹرسٹی عبدالرحمٰن عرف منّا خان نےبتایا کہ ’’ دیونار قبرستان میں ۱۳۰۰؍ سے زائدقبروں کی گنجائش ہے مگررفیع نگرقبرستان میں تدفین بند ہونے سے یہاں زیادہ میتیں لائی جاتی ہیںجس سے گنجائش ختم ہونے کے قریب ہے۔ ‘‘ انہوں نے یہ بھی کہاکہ’’ اِس وقت حالات یہ ہیں کہ اگر۴؍ماہ کے اندر دوسرا قبرستان تیار نہ کیا گیا یا رفیع نگر قبرستان میںتدفین شروع نہ کی گئی تودیونار قبرستان بند ہوجائے گا اور تدفین کے لئے سنگین مسئلہ پیدا ہوجائے گا۔‘‘
’ایم‘ ایسٹ وارڈ کےمیڈیکل ہیلتھ آفیسر کا جواب
ایم ایسٹ وارڈ کے میڈیکل ہیلتھ آفیسر پردیپ کسالے ،جن کی نگرانی میںقبرستا ن کا نظام ہے، نے انقلاب کے استفسار پر بتایا کہ ’’ اگر دیونار قبرستان بند ہوجائے گا تو ہم اُس وقت ابھی بند رفیع نگر قبرستان کو۴؍ ماہ بعد کھول دیںگے، ۴؍ ماہ تک رفیع نگر قبرستان میں میت کی تدفین بند رہے گی۔‘‘ جہاں تک نئے قبرستان کا معاملہ ہے تو کسالے کاکہناتھا کہ کام شروع ہے، مگر ان کوشاید یہ یاد ہی نہیںتھا کہ بی ایم سی نے نئے قبرستان کے تعلق سے عدالت میں کیا حلف نامہ داخل کیا تھا ۔
ہیلتھ آفیسر سے یہ پوچھنے پرکہ کیا چوہا بلّّی کا کھیل چل رہا ہے، اِسے بند کردیںگے اُسے چالو کردیں گے ؟ تو انہوں نے کہاکہ ’’ ہماری کوشش ہے کہ کام جلد پورا ہو اور تدفین کا مسئلہ مستقل طور پرحل ہوجائے۔‘‘