قلابہ اور فورٹ جیسے علاقوں میں شہری انتظامات پر سب سے زیادہ خرچ ہوتا ہے۔ ۵؍ برس میں بجٹ دوگنا ہوگیا لیکن ہر وارڈ کو رقم کم کردی گئی ۔پرجافاؤنڈیشن کی رپورٹ
EPAPER
Updated: October 10, 2025, 9:59 PM IST | Shahab Ansari | Mumbai
قلابہ اور فورٹ جیسے علاقوں میں شہری انتظامات پر سب سے زیادہ خرچ ہوتا ہے۔ ۵؍ برس میں بجٹ دوگنا ہوگیا لیکن ہر وارڈ کو رقم کم کردی گئی ۔پرجافاؤنڈیشن کی رپورٹ
پرجا فائونڈیشن اور ’ٹاٹا انسٹی ٹیوٹ آف سوشل سائنسیز‘ کی رپورٹ سے انکشاف ہوا ہے کہ بی ایم سی اپنے ’ایم ایسٹ وارڈ‘، جس میں گوونڈی اور مانخورد جیسے علاقے شامل ہیں، میں انتظامی امور پر سب سے کم خرچ کرتی ہے اور ’اے وارڈ،‘ جس میں قلابہ اور فورٹ جیسے علاقے آتے ہیں یہاں سب سے زیادہ خرچ کرتی ہے۔مختلف وارڈوں میں مختلف امور پر شہری انتظامیہ کے اخراجات میں کافی تضاد پایا گیا ہے۔
رپورٹ میں درج اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے ’ایم ایسٹ وارڈ‘، جس میں مانخورد اور گوونڈی جیسے علاقے آتے ہیں، میں شہری انتظامیہ کی جانب سے عوام کو فراہم کی جانے والی سہولیات پر دیگر علاقوں کے مقابلے سب سے کم خرچ کیا جاتا ہے۔ اس کے مقابلے جنوبی ممبئی کے قلابہ اور فورٹ جیسے امیر لوگوں کے علاقوں میں شہری سہولیات فراہم کرنے کیلئے سب سے زیادہ رقم خرچ کی جاتی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایم ایسٹ وارڈ میں بی ایم سی کی تقریباً ۱۸؍ ڈسپینسری ہیں لیکن یہاں فی فرد تقریباً ۲۶۹؍ روپے خرچ کئے جاتے ہیں اور اس کے مقابلے ’ای وارڈ‘ جہاں بائیکلہ اور مجگائوں جیسے علاقے ہیں یہاں بی ایم سی کی ۱۳؍ ڈسپینسری ہیں لیکن یہاں فی فرد ایک ہزار ۵۷؍ روپے خرچ ہوتا ہے۔ اگرچہ سڑکوں کی دیکھ ریکھ پر خرچ کے معاملے میں ’ایس وارڈ‘ گوونڈی سے بھی پیچھے ہے۔ ایس وارڈ میں وکھرولی اور بھانڈوپ علاقے ا ٓتے ہیں اور یہاں فی فرد ۲۱۳؍ روپے ہی خرچ کئے گئے اور اس مانسون میں یہاں سب سے زیادہ گڑھے پڑے تھے۔سڑکوں کی بات کی جائے تو ایم ایسٹ وارڈ میں ۹۱؍ کلو میٹر طویل سڑکیں ہیں لیکن یہاں ’پَر کیپیٹا‘ کے حساب سے سڑکوں کی دیکھ ریکھ پر ۲۶۵؍ روپے خرچ کئے جاتے ہیں جبکہ اے وارڈ میں ۶۲؍ کلو میٹر طویل سڑکیں ہیں اور یہاں پر فی کیپیٹا ۹۷۴؍ روپے خرچ کئے جاتے ہیں۔
کچرا صفائی کے معاملے میں بھی مختلف وارڈوں کے فنڈ مختلف پائے گئے ہیں۔ مثلاً آر نارتھ وارڈ جس میں دہیسر واقع ہے، یہاں بی ایم سی کچرا صفائی پر فی فرد ۹۹۶؍ روپے خرچ کرتی ہے جبکہ ’سی وارڈ‘ جس میں چرنی روڈ جیسے علاقے آتے ہیں ، فی فرد ۷؍ ہزار ۲۹۶؍ روپے خرچ کئے ہیں۔
جمعرات کو جاری کی گئی اس رپورٹ میں ۲۲-۲۰۲۱ء سے ۲۶-۲۰۲۵ء تک تمام ۲۴؍ وارڈوں کیلئے مختص کئے گئے فنڈ کا جائزہ لیا گیا ہے۔ اگرچہ ۲۲-۲۰۲۱ء کے مقابلے بی ایم سی کا سالانہ بجٹ ۲۶-۲۰۲۵ء میں تقریباً دوگنا ہوگیا ہے لیکن ہر وارڈ میں دیئے جانے والے فنڈ میں کمی کردی گئی ہے۔ یہ کمی ۱۸؍ فیصد سے کم ہوکر ۱۱؍ فیصد ہوگئی ہے۔
اب سے پانچ برس قبل بی ایم سی کا بجٹ ۳۹۰۲۷؍ کروڑ تھا جو اب بڑھ کر ۷۴۳۶۷؍ کروڑ ہوگیا ہے۔ تاہم شہری انتظامیہ اب وارڈوں میں عوامی ضرورتوں کو پورا کرنے پر کم رقم خرچ کررہا ہے اور دیگر پروجیکٹوں پر زیادہ خرچ کیا جارہا ہے۔
جمعرات کو جاری کی گئی اس رپورٹ میں یہ بھی انکشاف کیا گیا ہے کہ بی ایم سی کے ذریعہ فراہم کی جانے والی سہولتوں پر جو اخراجات کئے جاتے ہیں، ان میں ہر وارڈ میں کمی کردی گئی ہے۔ اس رپورٹ سے شہری انتظامات اور عوامی ضرورتوں پر اخراجات میں اضافہ کی اہمیت اجاگر ہوتی ہے۔