• Mon, 13 October, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

بی ایم سی کاوارڈوں کی تنظیم نو کا منصوبہ تاخیر کا شکار، کارروائی الیکشن کے بعد شروع ہوگی

Updated: October 13, 2025, 12:29 PM IST | Agency | Mumbai

ایل وارڈ کے ۳؍ کارپوریٹروارڈز اور ایم ایسٹ کے ۲؍ وارڈز ایم ویسٹ میں ضم کرنے کی مجوزہ کاررو ائی شروع نہیں ہوسکی ہے۔

BMC headquarters. Photo: INN
بی ایم سی کاصدردفتر۔ تصویر: آئی این این
بہتر منصوبہ بندی اور بنیادی شہری خدمات میں بہتری کے مقصد سےبرہن ممبئی میونسپل کارپوریشن (بی ایم سی) نے۲۰۲۱ء میں اپنے۲۴؍وارڈوں کی تنظیم نو کا عمل شروع کیا تھا۔ گزشتہ دو برسوں کے دوران پی نارتھ اور کے ایسٹ وارڈز کو تقسیم کیا جا چکا ہے۔ تاہم ایل وارڈ کے ۳؍ کارپوریٹر وارڈز اور ایم ایسٹ کے ۲؍ وارڈز کو ایم ویسٹ میں ضم کرنے کی مجوزہ کارروائی ابھی تک شروع نہیں ہو سکی ہے۔ اس تاخیر کے نتیجے میں بڑے وارڈوں کو ناکافی عملے کے باعث منصوبہ بندی اور خدمات کی فراہمی میں دشواریوں کا سامنا ہے۔
بی ایم سی نے مضافاتی علاقوں میں تیزی سے بڑھتی آبادی اور ترقیاتی منصوبوں کے انتظامی چیلنجوں کے پیش نظر بڑے وارڈوں کی تقسیم اور چھوٹے وارڈوں کی از سر نو تنظیم کا فیصلہ کیا تھا۔ آخری مرتبہ ایسی تنظیم نو۲۰۰۰ء  کے اوائل میں عمل میں آئی تھی، جب کل وارڈوں کی تعداد۲۴؍ مقرر کی گئی۔ گزشتہ دو دہائیوں کے دوران ممبئی کے مغربی اور مشرقی مضافات میں بڑے پیمانے پر زمینی ترقیاتی منصوبے شروع ہوئے اور آبادی میں تیزی سے اضافہ ہوا۔ ان چیلنجوں کے پیش نظر بی ایم سی نے پی نارتھ (ملاڈ)، کے ایسٹ (اندھیری مشرق) اور ایل وارڈ (کرلا) کو تقسیم کرنے کی تجویز پیش کی۔ ۵؍ سال کے انتظار کے بعد اکتوبر۲۰۲۳ء میں پی نارتھ کو پی ایسٹ اور پی ویسٹ میں تقسیم کر کے نئے وارڈ آفس کا افتتاح کیا گیا۔ اس کے بعد اکتوبر۲۰۲۴ء میں کے ایسٹ کو کے نارتھ اور کے ساؤتھ میں تقسیم کر دیا گیا۔تاہم ایل وارڈ کی تقسیم کے بجائے اب ایک نئی تجویز کے تحت وارڈ کی حدود میں رد و بدل اور بعض کارپوریٹر وارڈز کی منتقلی کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔ اس اسکیم کے مطابق ایم ویسٹ  جس میں فی الحال ۷؍ کارپوریٹر وارڈ شامل ہیں، ایل اور ایم ایسٹ سے نئے وارڈ حاصل کرے گا۔ ایم ایسٹ میں اس وقت تقریباً ۱۵؍  کارپوریٹر وارڈ موجود ہیں۔
شہری ذرائع کے مطابق بی ایم سی کی منتخب باڈی کی پانچ سالہ مدت مارچ۲۰۲۲ءمیں ختم ہو گئی تھی، جس کے بعد شہری ادارے کا انتظام   ایڈمنسٹریٹر کے سپرد ہے۔ اسی وجہ سے ایل وارڈ کے مجوزہ انضمام کو وقتی طور پر ملتوی کر دیا گیا ہے۔ ایک سینئر بی ایم سی افسر نے بتایا کہ ہمیں توقع ہے کہ یہ عمل آئندہ بی ایم سی انتخابات کے بعد شروع ہو جائے گا۔افسر نے مزید کہا کہ مجوزہ تنظیم نو سے پلاننگ میں تیزی آئے گی اور شہری شکایات کے ازالے میں لگنے والا وقت کم ہونے کی امید ہے۔ بی ایم سی اس وقت ۴۵۸ء۲۸؍ مربع کلومیٹر کے رقبے پر پھیلے۲؍ وارڈز میں شہریوں کو خدمات فراہم کر رہی ہے۔ بی ایم سی کی۲۰۲۵ء کی انوائرنمنٹ اسٹیٹس رپورٹ کے مطابق ملاڈ پی نارتھ آبادی کے لحاظ سے سب سے بڑے انتظامی وارڈز میں سے ایک ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK