بال گندھرو میں منعقدہ پروگرام میں شردپوار نے کہا کہ ہمارے وہم و گمان میں نہ تھا کہ پارٹی میں پھوٹ پڑےگی ۔ بالے واڑی میں اجیت پوار نےبی جے پی شیوسینا(شندے)سے اتحاد کا دفاع کیا
EPAPER
Updated: June 10, 2025, 10:05 PM IST | Pune
بال گندھرو میں منعقدہ پروگرام میں شردپوار نے کہا کہ ہمارے وہم و گمان میں نہ تھا کہ پارٹی میں پھوٹ پڑےگی ۔ بالے واڑی میں اجیت پوار نےبی جے پی شیوسینا(شندے)سے اتحاد کا دفاع کیا
این سی پی کے ۲۶؍ویں یوم تاسیس کا جشن پارٹی کے دونوں ہی دھڑوں کی جانب سے منگل کودھوم دھام سے منایا گیا۔ اس موقع پرپونے میں این سی پی (شردپوار) اور این سی پی (اجیت پوار) کی جانب سے الگ الگ مقامات پر خصوصی تقریب کا انعقاد کیا گیا۔
این سی پی (ایس پی) کے سربراہ شردپوار نے شہر کے بال گندھرو میں منعقدہ اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ’’ پارٹی میں پھوٹ پڑجائے گی یہ وہم و گمان میں نہ تھا۔ اس کے باوجود ہر بحران اور پریشانی کا سامنا کرتے ہوئے پارٹی کے لیڈران اور کارکنان نے مایوس ہوئے بغیر تن من دھن سے کام کیا ہے اور پارٹی کو آگے لے جانے کی کوشش کی۔حالانکہ پارٹی میں جو بھی پھوٹ ہوئی ،اس بارے میں اب زیادہ کچھ نہیں کہوں گا، دل کی بات دل ہی میں رکھوں گا۔‘‘
ایک وقت ایسا بھی آیا تھا جب ۵۰؍ ایم ایل ایز میں سے ۶؍ رہ گئے تھے لیکن بعد میں پھر ۷۲؍ ہوگئے تھے:شردپوار
شردپوار نے یہ بھی کہا کہ’’این سی پی عام گھرانوں کے نوجوانوں کو موقع دیتی ہے۔یہ پارٹی محنت مزدوری کرنے والے رضاکاروں کی پارٹی ہے۔ ‘‘ انہوں نے پارٹی کے ریاستی صدر جینت پاٹل کی مثال دی اور کہا کہ’’جینت پاٹل نے وزیرمالیات کے طورپر ۱۰؍ سال کام کیا۔میرا ماننا ہے کہ عام آدمی کو جب بھی موقع دیا جاتا ہے وہ اپنی صلاحیت کا بہترین مظاہرہ پیش کرتا ہے۔‘‘ انہوں نے پارٹی لیڈران اور کارکنان کی پزیرائی کرتے ہوئے کہا کہ’’ اس پارٹی کے کارکنوں کو جب کبھی موقع دیا گیا انہوں نے ایسے فیصلے اور اقدامات سے ریاست کو فائدہ پہنچایا۔ ‘‘
پارٹی کے بانی شردپوار نے ۱۹۸۰ء کے ایک واقعہ کی مثال دے کر کارکنان کو پیغام دیا کہ ’’اس وقت میرے ہاتھ میں اقتدار نہیں تھا،انتخابات آئے،ہمارے پچاس ایم ایل ایز چن کر آئے لیکن ان میں سے ۶؍ہی ہمارے ساتھ رہے۔ باقی سب پارٹی چھوڑکر چلے گئے تھے۔ جو ۶؍ایم ایل ایز رہ گئے تھے، ان میں سے ایک ابھی اس وقت مجھے نظر آرہا ہے اور وہ ہے کمل کشور کدم۔ ہماری پارٹی ۶؍ایم ایل ایز پر سمٹ گئی تھی۔ لیکن اس کے بعد جب الیکشن ہوئے تو ہمارے ۷۲؍ایم ایل ایز منتخب ہوئے۔ ہمیں حکومت میں کام کرنے کا موقع ملا۔ اس لئے آپ فکر نہ کریں،ہمیں مل جل کر کام کرنا ہے۔‘‘شردپوار نے آپریشن سیندور کی پزیرائی کرتے ہوئے کہا کہ’’میرا ماننا ہے کہ خواتین کسی بھی معاملے میں مردوں سے پیچھے نہیں ہیں، اس لئے آئندہ لوکل باڈی انتخابات میں ہماری پارٹی نے خواتین کو ۵۰؍فیصد نمائندگی دینے کا تہیہ کیا ہے،اس معاملے میں اب آپ سب سے گزارش ہے کہ اگلے ۲؍ سے ۳؍ مہینے میں سخت محنت کرکےاس مشن کو کامیاب بنائیں۔‘‘
مجھے ذمہ داری سے آزاد کریں:جینت پاٹل
این سی پی (شردپوار) کے ریاستی صدر جینت پاٹل نے پارٹی کے سربراہ شردپوار سے گزارش کی کہ ’’مجھے ذمہ داری آزاد کریں اور نئے چہرے کو پارٹی کی صدارت سونپیں۔‘‘ جینت پاٹل نے کہا کہ’’میں شردپوار صاحب کا احسان مند ہوں کہ انہوں نےہمیشہ مجھ پر اعتماد کیا اور مجھے اہم ذمہ داریاں سونپیں۔ میری بھی خواہش ہے کہ پارٹی خوب ترقی کرے اور اس لئے میں ان سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ نئے لوگوں کو اہم ذمہ داریاں سونپیں۔‘‘
بالے واڑی میں این سی پی (اجیت پوار) کا اجلاس
بالے واڑی کریڈا سنکل میںاین سی پی (اجیت پوار) کی جانب سے شاندار تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں پارٹی کے سربراہ اور نائب وزیراعلیٰ اجیت پوار کے ساتھ ساتھ سینئر لیڈران نے شرکت کی۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے اجیت پوار نے بی جے پی -شیوسینا(شندے) کے ساتھ اتحاد سمیت مختلف موضوعات پر اظہار خیال کیا۔ تقریر کی ابتداء میں اجیت پوار نے کہا کہ’’ مجھے آج بھی ۱۰؍ جون ۱۹۹۹ء کا وہ دن یاد ہے ، جب شردپوار صاحب اور دیگر لیڈران نے جمع ہوکر اس پارٹی کی بنیاد رکھی تھی۔ تب سے لے کر آج تک پارٹی نے کبھی پیچھے مڑکر نہیں دیکھا۔ ‘‘ اجیت پوار کے بقول ’’اپنی پارٹی کو کبھی بھی اکثریت حاصل نہیں ہوئی۔ اسلئے کئی بار این سی پی کواقتدار میں شامل ہونے کیلئے دیگر پارٹیوں سے ہاتھ ملانا پڑا۔اس کی ایک اہم وجہ یہ بھی رہی کہ اب ایک پارٹی کو اکثریت حاصل نہیں ہوتی،آپ مرکز میں بھی دیکھیں گے کہ اسی وجہ سے یوپی اے اور این ڈی اے جیسے اتحاد بنانے پڑے۔ آج این سی پی سبھی کے ساتھ اور تعاون سےاپنا ۲۶؍واں یوم تاسیس منارہی ہے۔‘‘ اجیت پوار نے کہا کہ ’’این سی پی شیو، شاہو، پھلے اور امبیڈکر کے نظریات پر عمل کرنے والی پارٹی ہے، مجھے سے کئی لوگ پوچھتے ہیں کہ آپ بی جے پی کے ساتھ کیوں گئے؟ میں کہتا ہوں کہ ۲۰۱۹ء میں شیوسینا کے ساتھ مل کر سرکار بنائی گئی۔ اس وقت بھی اقتدار کیلئے ہم نے توڑجوڑ کی سیاست کی ۔ کیونکہ ہمیشہ اپوزیشن میں بیٹھ کر نعرے بازی کی سیاست کرنے سے کام نہیں چلتا۔ ہم سادھو سنت نہیں ہیں، ہم لوگوں کے مسئلے سلجھانے والے لوگ ہیں، اس وجہ سے ہم نے بھاجپ اور این ڈی اے کے ساتھ جانے کا فیصلہ کیا۔‘‘ اجیت پوار نے اپنے اقدام کو درست ٹھہرانے کیلئے یہ تاویل بھی پیش کی کہ’’آپ نے دیکھا کہ سیکولر نظریات کے حامل چندرابابو نائیڈو بھی بی جے پی کے ساتھ آگئے ہیں۔ ایک زمانے میں ممتا بنرجی خود بھی این ڈی اے میں شامل ہوئی تھیں۔ اسی طرح لالو پرساد یادو بھی ایک وقت این ڈی اے کا حصہ تھے۔ ہوتا یہ ہے کہ سبھی کو اپنی ریاست کی ترقی چاہئے۔ ‘‘دوران تقریر لاڈلی بہن اسکیم کا کریڈٹ لیتے ہوئے اجیت پوار نے تسلیم کیا کہ مہایوتی کی جانب سے یہ اسکیم انتخابی فائدہ کے لئے لائی گئی تھی ۔