Inquilab Logo Happiest Places to Work

بیباک صحافی ر ویش کمار ورلڈپریس فریڈم ایوارڈ کیلئے نامزد

Updated: November 08, 2024, 9:50 AM IST | Washington

جان ہتھیلی پر رکھ کرغزہ جنگ کے دوران رپورٹنگ کرنےوالے وائل الدحدوح بھی ۲۵؍ منتخب صحافیوں میں شامل

Ravish Kumar
رویش کمار

رپورٹرز وِداؤٹ بارڈرز (آرایس ایف) نے اپنے سالانہ ’’ورلڈ  پریس فریڈم ایوارڈ ‘‘ نے دنیا بھر سے ۲۵؍ صحافیوں، صحافیوں کی ٹیموں، فوٹو گرافرس اور میڈیا اداروں  کومختلف زمروں میں ایوارڈ کیلئے  نامزد کیا ہے۔  
 ان میں سیاسی دباؤ کے سامنے مزاحمت کی علامت بننے   والے ہندوستان کے بے باک صحافی رویش کمار شامل ہیںجبکہ غزہ جنگ کے دوران  اپنے بچوں کو کھودینے کے باوجود جان ہتھیلی پر رکھ کر رپورٹنگ جاری رکھنےوالے الجزیرہ کے نمائندےوائل الدحدوح کو ’’باہمت صحافی‘‘ کے زمرے میں ایوارڈ کیلئے نامزد کیاگیاہے۔  ایوارڈ ۳؍ دسمبر ۲۰۲۴ء کو واشنگٹن ڈی سی میں منعقد ہونےوالی ایک تقریب میں تقسیم کئے جائیں گے۔   ایسے وقت میں جبکہ مشرق وسطیٰ میں جاری تنازعات اور اسرائیلی جارحیت کے باعث صحافیوں کو چیلنجوں کا سامنا ہے، پیرس میں قائم تنظیم’’ آر ایس ایف ‘‘نے بے خوف اور بہادری پر مبنی رپورٹنگ کیلئے وائل الدحدوح کی غیر متزلزل وابستگی کو تسلیم کیا ہے۔  ۲۰۲۴ء پریس فریڈم ایوارڈ کے لیے نامزد کیے گئے وائل الدحدوح نے غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت کے دوران اپنی اہلیہ اور دو بچوں کی موت کے باوجود صحافتی ذمہ داریاں نبھائیں۔آر ایس ایف کی جانب سے جاری بیان کے مطابق اس سال پریس فریڈم پرائز کے لیے۱۸؍ صحافیوں، ان کی ٹیم، دو میڈیا آؤٹ لیٹس اور۲۲؍ ممالک سے ۵؍ فوٹو جرنلسٹ کو انعام کے لیے نامزد کیا گیا ہے۔ آر ایس ایف کا کہنا ہے کہ اس سال ایوارڈ کے ۵؍ زمرے  رکھے گئے ہیں جن میں چار روایتی انعامات بہادری، اثر انداز ہونے، آزادی اور لوکاس ڈولیگا سیف فوٹو پرائز کیلئے ہیں جبکہ افریقی تحقیقاتی صحافت کیلئے ایک نیا ایوارڈ متعارف کرایا گیا ہے جسے سماجی انصاف کیلئے جدوجہد کرنے والے محمد مایگا  سے منسوب کیا گیا ہے۔  بہادری کے زمرے میں  وائل الدحدوح   کے ساتھ الجزیرہ ہی کی لبنان میں نامہ نگار كارمن جوکھدار بھی نامزد  ہیں جو اسرائیلی حملے میں نشانہ بننے کے باوجود رپورٹنگ کیلئے واپس آئیں۔  ان کے ساتھ فلسطین کے ہی  مُعتز عَزَايزہ  کو بااثر صحافت کے زمرے میں نامزد کیاگیاہے۔   آزادانہ صحافت کے زمرے میں  رویش کمار  کے ساتھ کانگو ، ہانگ کانگ ،روس / امریکہ  اور تاجکستان کے ۳؍ صحافی اور ایک ادارہ بھی نامزد ہے۔ رویش کمار کی نامزدگی  جمہوریت میں احتساب کیلئے  ان کے اہم کردار کو اجاگر کرتی ہے۔ رپورٹرس وِد آؤٹ بارڈرس کے مطابق وہ ہندوستان میں  سیاسی دباؤ کے آگے مزاحمت کی علامت  بن کر ابھرے ہیں اور ہندوستان میں صحافت کے ہیرو ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK