Inquilab Logo

بی ایس این ایل کا ممبئی اور دہلی سمیت ملک بھر میں خدمات بہتر کرنےکا منصوبہ

Updated: November 14, 2020, 1:16 PM IST | Agency | New Delhi

ایم ٹی این ایل کی مدد سے یکم جنوری سے ممبئی اور دہلی میں فکسڈ اور وائرلیس خدمات آزمائشی بنیاد پر شروع کی جائے گی، ۴؍ جی سروس بھی زیر غور

BSNL. Picture :INN
بی ایس این ایل ۔ تصویر:آئی این این

سرکاری کمپنی نے‘بی ایس این ایل ‘ نےممبئی اور دہلی سمیت ملک بھر میں اپنی خدمات مزید  بہتر کرنے کے منصوبے کا علان کیا ہے۔ بتایاگیا ہے کہ یکم جنوری سے  کمپنی ممبئی اور دہلی میں فکسڈ اور وائرلیس سروس خدمات  آزمائشی بنیادوں پر شروع کر رہی ہے۔ اس سے ایئرٹیل ، ووڈافون  اور جیو کو  سخت  مقابلہ کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
 ایم ٹی این ایل اور بی ایس این ایل  کا انضمام
  قابلِ غور ہے کہ اب تک صرف سرکاری کمپنی ’ایم ٹی این ایل‘ ہی  دہلی اور ممبئی میں انٹرنیٹ اور فون سروس مہیا کررہی تھی۔ اب دونوں کے  انضمام ہونے کی خبر آرہی ہیں اور اسی بنیاد پر بی ایس این ایل ان دونوں شہروں میں ایم ٹی این ایل کے تحت اپنی خدمات کا آغاز کرے گی۔
  واضح رہے کہ  ایم ٹی این ایل کے پاس پہلے سے ہی دہلی اور ممبئی میں انفراسٹرکچر  موجود ہے ۔ اس میں ہی بی ایس این ایل  کی خدمات کا بھی آغاز کیا  جائے گا ۔ ایسی صورتحال میں  بی ایس این ایل کو ایک  تیار شدہ انفرااسٹرکچر ملے گا جو اسے دیگر ٹیلی کام کمپنیوں سے مقابلہ کرنے کی پوزیشن میں لے جائے گا۔
بی ایس این ایل کا۴؍ جی  سروس کا بھی منصوبہ
 میڈیا رپورٹس کے مطابق  بی ایس این ایل کو  ۵؍ سے ۶؍ ماہ  تک  ایم ٹی این ایل کے ذریعے ممبئی اور دہلی  میںوائرلیس اور  فکسڈ لائنیں مہیا کر وائی جائے گی۔ ابتدا میں یہ سروس ٹرائل کے طور پر شروع ہوگی۔ بعد میں اگر سب کچھ ٹھیک رہا تو پھر آگے بڑھنے پر غور کیا جائے گا۔ بی ایس این ایل ان شہروں میں اپنی۴؍ جی سروس شروع کرنے کا بھی منصوبہ بنا رہی ہے۔  اس کے لئے وزیر اعظم آفس سے’پی او سی‘ کی منظوری لی جائے گی۔
بی ایس این ایل کے صارفین  میںاضافہ 
 ٹیلی کام ریگولیٹری اتھارٹی آف انڈیا (ٹرائی) کے تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق ، ایم ٹی این ایل کے موبائل صارفین کی تعداد میں  جہاںاگست میں۶؍ہزار۸۱؍ کمی واقع ہوئی وہیں بی ایس این ایل  کی موبائل  خدمات استعمال کرنے والے صارفین میں۲ء۱۴؍ لاکھ کا اضافہ ہوا ہے۔  وہیں اگر مالی اعدادشمار کو دیکھا جائےتو ۲۰۔۲۰۱۹ءبی ایس این ایل کو ۱۵؍ ہزار ۵۰۰؍ کروڑ روپے کا نقصان ہوا  جبکہ اس عرصے میں ایم ٹی این ایل کو۳؍ہزار۶۹۴؍کروڑ روپے کا نقصان ہوا۔ٹرائی کی حالیہ رپورٹ کے مطابق  اگست تک بی ایس این ایل اور ایم ٹی این ایل کا مارکیٹ شیئر۱۰ء۶۵؍ فیصد تھا  جبکہ نجی کمپنیوں کے حصص۸۹ء۳۵؍ فیصد تھا۔
  حکام کی کوشش ہے کہ دونوں سرکاری  کمپنیوں کو بازار میں دوبارہ مضبو ط کیا جاسکے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK