Inquilab Logo Happiest Places to Work

غزہ میں جنگ بندی سے متعلق پیش رفت جلد ہو سکتی ہے: ڈونالڈ ٹرمپ

Updated: July 16, 2025, 12:48 PM IST | Agency | Mumbai

امریکی صدر کے مطابق ہم جنگ روکنے کے تعلق سے کافی پُر امید ہیں۔ حماس یہ ضمانت چاہتا ہے کہ اسرائیل کے فضائی حملہ دوبارہ شروع نہیں ہوں گے۔

US President Donald Trump speaking to the media. Photo: INN
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے۔ تصویر: آئی این این

امریکی صدر ڈونالڈ  ٹرمپ  نے ایک مرتبہ پھر دعویٰ کیا ہے کہ غزہ  جنگ بندی کے حوالے سے پیش رفت ‘کافی جلد’ ہو سکتی ہے۔امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے غزہ کی پٹی پر اسرائیل کی جنگ روکنے کے لیے ایک معاہدے کے بارے میں اُمید کا اظہار کیا ہے۔ٹرمپ نے وہائٹ ہاؤس میں نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم غزہ پر بہت اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں، اسٹیو وٹکوف یہاں ہیں اور مجھے لگتا ہے کہ ہمارے پاس جلد ہی بات کرنے کے  لئے کچھ ہو سکتا ہے۔ یاد رہے کہ ٹرمپ نے جون کے آخر میں کہا تھا کہ اسرائیل نے ۶۰؍روزہ جنگ بندی کی شرائط پر اتفاق کیا ہے جس کے بعد   غزہ پر اسرائیل کی ۲۱؍ماہ سے جاری جنگ کو ختم کرنے کیلئے قطر میں مذاکرات جاری ہیں۔
  واضح رہے کہ حماس مبینہ طور پر امریکی ضمانت چاہتا ہے کہ اسرائیل کے فضائی حملے اور زمینی حملے جن میں دسیوں ہزار فلسطینی شہید ہوئے ہیں ، دوبارہ شروع نہیں ہوں گے یہاں تک کہ جنگ کے مستقل خاتمے کے بغیر جنگ بندی ختم ہو جائے۔حماس کا یہ مطالبہ بالکل جائز ہے کیوں کہ گزشتہ جنگ بندی کے دوران اسرائیل نے محض ۲؍ سے ۳؍ دن میں ہی دوبارہ حملے شروع کردئیے تھے اور اہل غزہ کو واپس لوٹنے کا موقع بھی نہیںدیا تھا ۔ دوسری جانب مصر اور قطر کے حکام نے غزہ  میں جنگ بندی کے سلسلے میں مذاکرات تیز کر دئیے ہیں تاکہ جلد ہی کسی نتیجے پر پہنچا جاسکے۔یاد رہے کہ یہ گفتگو گزشتہ کئی دنوں سے جاری ہے لیکن اب تک اس کے نتائج سامنے نہیں آئے ہیں مگر ڈونالڈ ٹرمپ کے بیان کے بعد یہ امید کی جارہی ہے کہ اگلے چند دنوں میں جنگ بندی کے تعلق سے کوئی نہ کوئی واضح پیش رفت ہو جائے گی۔ 
 مصری میڈیا میںشائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق غزہ جنگ بندی کے ثالث اسرائیل اور حماس کے درمیان بالواسطہ مذاکرات کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کی کوششیں تیز کر رہے ہیں۔سرکاری خبر رساں ادارے القاہرہ نیوز چینل نے سرکاری ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ مصری انٹیلی جنس کے سربراہ حسن رشاد نے غزہ میں جنگ بندی کو یقینی بنانے کے لئے مصر کے وسیع تر دباؤ کے ایک حصے کے طور پر قطری وزیر اعظم محمد بن عبدالرحمن بن الثانی سے ملاقات کی ہے۔ حالانکہ رپورٹ میںملاقات کا وقت اور مقام نہیں بتایا گیا ہے لیکن یہ واضح کیا گیا ہے کہ اس معاملے میں کوئی نہ کوئی پیش رفت جاری ہے۔ ذرائع نے مزید کہا کہ رشاد نے فلسطینی اور اسرائیلی مذاکرات کاروں کے ساتھ سلسلہ وار بات چیت کی ہے اور اب اس تعلق سے اسرائیل سے بھی گفتگو کرسکتے ہیں تاکہ غزہ میں فوری طور پر قتل و غارت گری بند ہو ۔یاد رہے کہ غزہ میں جنگ بندی کروانے کے لئے ٹرمپ مسلسل دبائو ڈال رہے ہیں لیکن نیتن یاہو ان کی بھی سننے کو تیار نہیں ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK