وزیر اعظم مودی نے ادیشہ میں بی ایس این ایل کا ’دیسی فورجی نیٹ ورک لانچ کیا، ساتھ ہی سیمی کنڈکٹر پارک کا بھی اعلان۔
EPAPER
Updated: September 28, 2025, 10:08 AM IST | New Delhi
وزیر اعظم مودی نے ادیشہ میں بی ایس این ایل کا ’دیسی فورجی نیٹ ورک لانچ کیا، ساتھ ہی سیمی کنڈکٹر پارک کا بھی اعلان۔
ڈیجیٹل انڈیا مہم کو بڑی تقویت دیتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے سنیچرکو جھارسوگُڈا سے بھارت سنچار نگم لمیٹڈ (بی ایس این ایل) کے ’دیسی‘ ۴؍جی نیٹ ورک کا افتتاح کیا، جو ملک کے ٹیلی کام شعبے میں ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔ یہ لانچ بی ایس این ایل کی سلور جوبلی کے موقع پر عمل میں آیا، جس سے حکومت کی اہم ڈیجیٹل سیکٹرمیں خود انحصاری پر توجہ اجاگر ہوتی ہے۔ حکام نے اس پیش رفت کو دیہی برادریوں کو بااختیار بنانے اور ڈیجیٹل خلاء کو پاٹنے کے لیے ایک بڑی کامیابی قرار دیا۔ بی ایس این ایل کے مطابق، یہ نیٹ ورک۲۰؍ لاکھ سے زائد نئے صارفین کو سہولت فراہم کرے گا اور مستقبل میں ۵؍جی اپ گریڈ اور انضمام کی راہ بھی ہموار کرے گا۔ اس اقدام کے تحت وزیر اعظم نے۹۷؍ہزار ۵۰۰؍سے زیادہ موبائل ٹاورز کا بھی افتتاح کیا، جن میں سے۹۲؍ہزار ۶۰۰؍جدید۴؍جی ٹیکنالوجی سے لیس ہیں۔ تقریباً۳۷؍ ہزار کروڑ روپے کی لاگت سے بنائے گئے یہ ٹاورز مکمل طور پر دیسی ٹیکنالوجی پر مبنی ہیں، جس کے ذریعے ہندوستان اُن چند ممالک کی فہرست میں شامل ہو گیا ہے جو گھریلو سطح پر ٹیلی کام آلات تیار کرنے کی صلاحیت رکھتےہیں۔
افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے ادیشہ کی اہمیت پر زور دیا اور ریاست کو خوشحالی کی نئی راہ پر گامزن کرنے کا عزم ظاہر کیا۔ انہوں نےکہا کہ ادیشہ قدرتی وسائل سے مالامال ہے، لیکن دہائیوں تک پسماندگی کا شکار رہا۔ اب یہ دہائی ریاست کے لیے خوشحالی کی دہائی ثابت ہوگی۔ انہوں نے مزید اعلان کیا کہ ادیشہ میں سیمی کنڈکٹر کے ۲؍یونٹس کے ساتھ ایک ’سیمی کنڈکٹر پارک‘بھی قائم کیا جائے گا۔ بی ایس این ایل کی سلور جوبلی کے موقع پر ہونے والا یہ لانچ دراصل اُس حکومتی ویژن کی جھلک ہے جس میں ’خود انحصاری‘ اور’ڈیجیٹل شمولیت‘کو مرکزی مقام حاصل ہے۔ حکام کے مطابق، یہ نیٹ ورک ابتدائی طور پر۲۰؍لاکھ سے زیادہ نئے صارفین تک پہنچے گا اور مستقبل میں ۵؍جی اپ گریڈ کی راہ ہموار کرے گا۔ سب سے زیادہ توجہ اپنی طرف کھینچنے والا اعلان وہ تھا جب مودی نے ایک ہی اسٹیج سے۹۷؍ہزار ۵۰۰؍نئے موبا ئل ٹاورز قوم کے نام کئے۔ ان میں سے۹۲؍ہزار ۶۰۰؍ ٹاورز جدید ۴؍ جی ٹیکنالوجی سے لیس ہیں، جو مکمل طور پر دیسی انجینئروں اور سائنسدانوں کی محنت کا ثمر ہیں۔ تقریباً۳۷؍ہزار کروڑ روپے کی لاگت سے تیار ہونے والا یہ منصوبہ ہندوستان کو اُن چند ممالک کی صف میں لے آیا ہے جو اپنی گھریلو ٹیکنالوجی کی وجہ سے ٹیلی کام کے میدان میں خود کفیل بن گئے۔
اسی کے ساتھ وزیر اعظم نے اعلان کیا کہ مرکزی حکومت نے ادیشہ میں ۲؍سیمی کنڈکٹر یونٹس کی منظوری دے دی ہے اور جلد ہی ایک سیمی کنڈکٹر پارک بھی قائم کیا جائے گا۔ یہ اعلان ریاست کے نوجوانوں اور صنعتوں کے لیے نئی امیدوں کا پیغام ہے۔ سیاسی مبصرین کے مطابق، یہ لانچ جہاں بی ایس این ایل کو نئی زندگی دے گا، وہیں حکومتی بیانیے کو بھی تقویت پہنچائے گا کہ’ڈیجیٹل انڈیا‘ محض نعرہ نہیں بلکہ زمینی حقیقت ہے۔