Updated: February 05, 2025, 8:05 PM IST
| Tel Aviv
اسرائیل کے انسانی حقوق کے کمیشن بتسیلم نے کہا کہ ’’پیر کی شام مغربی کنارے کے گاؤں سوسیا پر اسرائیلی پولیس نے غیر قانونی یہودی آبادکاروں کو اجازت دی تھی کہ وہ فلسطینیوں کے گھروںپر حملہ کریں۔‘‘ یاد رہے کہ غیر قانونی یہودی آبادکاروں نے کئی گاڑیوں کے شیشے توڑ دیئے تھے جبکہ پانی کے ٹینکوں میں ہول کر دیئے تھے۔
اسرائیل کے انسانی حقوق کے کمیشن ’’بتسیلم‘‘ نے منگل کو کہا کہ ’’مغربی کنارے کے جنوب میں موجود فلسطینی گاؤں سوسیا پر پیر کو حملہ اسرائیلی پولیس کی ’’ملی بھگت ‘‘ سے کیا گیا تھا جنہوںنے
اسرائیل نے سوسیا گاؤں میں تعمیرات پر پابندی عائد کی ہے، فلسطینی غاروں میں رہنے پر مجبور
اسرائیل نے سوسیا گاؤںمیں تعمیرات پر پابندی عائد کی ہے جوغیر قانونی یہودی آبادی سے متصل ہے جو اسی نام سے موجود ہے۔ ۱۹۸۳ء میں یہ بستی گاؤں کی زمین پر قائم کی گئی تھی۔ تقریباً ۲۵۰؍ رہائشی غاروںاور معمولی جھونپڑیوں میں زندگی بسرکرنے پر مجبور ہیں جن کے منہدم ہونے کا خطرہ ہے۔ یہاں متعدد فلسطینیوں نے موبائل رومز کے بنائے ہوئے اسکول میں بھی پناہ لی ہے۔‘‘
نجی گاڑیوں کے ساتھ توڑ پھوڑ
بتسلیم ،جو فلسطینیوں کے خلاف غیر قانونی یہودی آبادکاروں کے مظالم کا ریکارڈ رکھتا ہے، نے ایک ویڈیو شیئر کیا ہے جو پیر کی شام جائے وقوع پر پیش آیا تھا۔ گروپ نے سوشل میڈیا پر اپنے پوسٹ میں لکھاہے کہ ’’درجنوں غیر قانونی یہودی آبادکاروں نے فلسطینی گاؤںخربت سوسیا میں درجنوں خاندانوں کے گھروں پر حملہ کیا تھا جن میں بتسیلم کے فیلڈ ریسرچر ناصر نواجا بھی شامل ہیں ۔ غیر قانونی یہودی آبادکاروں نے واٹر ٹینک اور ایک نجی گاڑی کے ساتھ توڑ پھوڑ بھی کی تھی۔‘‘
حملہ ہونے کے ۳۰؍ منٹ بعد پولیس آئی تھی
گروپ نے اپنے پوسٹ میں مزید لکھا ہے کہ ’’حملہ ہونے کے ۳۰؍ منٹ کے بعد پولیس جائے وقوع پر پہنچی تھی اور یہودی آبادکاروں سے جانے کیلئے کہا تھا۔ عینی شاہد، جس کی شناخت ایک حملہ آور کے ذریعے شیم تو لوسکی کے طور پر کی گئی ہے ،کے خلاف گزشتہ اگست ایک فلسطینی خاتون کوہراساں کرنے کے خلاف شکایت درج کی گئی تھی۔‘‘اتوار کو بتسیلم نے کہا تھا کہ ’’مغربی کنارے میں فلسطینیوں کے خلاف غیر قانونی یہودی آبادکاروں کے حملے کو اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو کی حمایت حاصل ہے جس کا مقصد ’’یہاں کے شہریوں کو ڈرادھمکا کر بے گھر کرنا ہے۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: ویر پہاڑیا پر لطیفہ سنانے پر کامیڈین پرانیت مورے پر حملہ، اداکار نے معافی مانگی
فلسطینیوں کی جائیداد پر حملہ
۲۰۲۴ء میں مغربی کنارے میں غیر قانونی یہودی آبادکاروں نے فلسطینیوں اور ان کی جائیدار پر ۲؍ہزار ۹۷۱؍ حملے کئے تھے جس کے سبب ۱۰؍فلسطینی جاں بحق ہوئے تھے اور ۱۴؍ ہزارسے زائد درخت تباہ ہوگئے تھے۔ کولونائزیشن اینڈ وال ریسسٹنس کمیشن کے مطابق ’’مغربی کنارے میں غیر قانونی یہودی آبادکاروں کی تعداد ۲۰۲۴ء کے آخر تک ۷؍ لاکھ ۷۰؍ہزار سے تجاوز کر گئی تھی ۔‘‘
غزہ پٹی میں ہلاک ہونے والے ۶۷؍ ہزار فلسطینی
یاد رہے کہ ۷؍ اکتوبر ۲۰۲۳ء میں غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے آغاز کے بعدمغربی کنارے اورمشرقی یروشلم میں غیر قانونی یہودی آبادکاروں کے حملے میں اضافہ ہوا ہے۔ اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں غزہ میں ۶۷؍ ہزار سے زائد فلسطین جاں بحق جبکہ ایک لاکھ، ۷۰؍ہزار سے زائد زخمی ہوئے تھے۔ فلسطینی سرکاری اعدادوشمار کے مطابق ’’اسرائیل کے حملوں کی وجہ سے مشرقی یروشلم اور مغربی کنارے میں ۹۰۵؍ فلسطینی ہلاک اور۶؍ ہزار ۷۰۰؍زخمی ہوئے ہیں جبکہ ۱۴؍ ہزار ۳۰۰؍ فلسطینیوں کو حراست میں لیا گیا ہے۔