Inquilab Logo

بدایوں: دہرے قتل معاملے میں دوسرے ملزم کی خودسپردگی، کہا ’’میں نےکچھ نہیں کیا‘‘

Updated: March 22, 2024, 12:29 AM IST | Agency | Bareilly

ایک مقام سے ویڈیو بناتے ہوئے بتایا کہ وہ اس قتل کیس میں بالکل ملوث نہیں ہے، مقامی لوگوں نے پولیس کو اطلاع دی جس کے بعد پولیس اسے اپنے ساتھ لے گئی۔

Sajid`s brother Javed. Photo: PTI
ساجد کا بھائی جاوید۔ تصویر : پی ٹی آئی

بدایوں میں دو معصوم  بھائیوں کے بے دردی سے قتل کیس میں پولیس نے ایک قاتل ساجد کو انکاؤنٹر میں مار ا تھا جبکہ اس کا بھائی جاوید موقع سے فرار ہو گیا تھا۔ جاوید نے بریلی میں ڈرامائی طور پر سرینڈر کر دیا۔ اس کا کہنا ہے کہ اس کے بھائی ساجد نے قتل کیا ہے۔اس نے کچھ نہیں کیا، میں صرف خوف و دہشت کی وجہ سے گھر سے بھاگ گیاتھا ۔واضح رہے کہ تھانہ سول لائن علاقہ کے بابا کالونی نئی بستی کے رہنے والے ونود کمار کے دو بیٹوں آیوش اور آہان عرف ہنو کا گلا کاٹ کر بے دردی سے قتل کر دیا گیا تھا۔ پولیس نے انکاؤنٹر کے بعد ایک ملزم ساجد کو ہلاک کر دیا۔ جبکہ دوسرا ملزم اس کے بھائی جاوید کی تلاش کے لیے ٹیم تعینات کر دی گئی۔ بدھ کی نصف شب پولیس نے اس پر۲۵؍ہزار روپے کے انعام کا اعلان بھی کیا تھا۔جمعرات کی صبح جاوید سیٹیلائٹ چوراہے پر ایک آٹو میں بیٹھا اور آٹو ڈرائیور کو بتایا کہ وہ بدایوں کا رہنے والا جاوید ہے اور اس کا ویڈیو بنانا شروع کر دیا۔ اس نے اپنا آدھار کارڈ بھی دکھایا۔ آٹو ڈرائیور نے رکشا روکا اور آس پاس موجود لوگوں کے پوچھنے پر اس نے کہا کہ وہ بے قصور ہے۔ اس کے بھائی نے بچوں کو قتل کیا تھا۔ وہ اس قتل کیس میں بالکل ملوث نہیں ہے اور لوگوں سے کہا کہ اسے جلد پولیس کے پاس لے چلیں۔ وہاں موجود لوگوں نے پولیس کو اطلاع دی۔ بارہ دری پولیس نے موقع پر پہنچ کر اسے حراست میں لے لیا۔ملزم جاوید کو حراست میں لینے کے بعد پولیس نے بدایوں پولیس کو اطلاع دی، پولیس  مقام پر پہنچی اوراسے ساتھ لے گئی۔ ملزم جاوید سے پوچھ گچھ کرکے پولیس کو پتہ چلے گا کہ اس کے بھائی نے دونوں بچوں کو کیوں قتل کیا۔جاوید کو ڈر تھا کہ اس کے بھائی کی طرح اس کا بھی بدایوں پولیس سے سامنا ہو جائے گا۔ وہ خود سپردگی کیلئے دہلی سے بریلی آیا ہے۔
  انکاؤنٹر کے خوف سے وہ بریلی پہنچا اور آٹو ڈرائیوروں سے کہا کہ  اسے بریلی پولیس کے حوالے کر دیں۔سی او تھرڈ انیتا سنگھ نے بتایا کہ ملزم کو حراست میں لینے کے بعد اسے بدایوں پولیس کے حوالے کر دیا گیا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK