Inquilab Logo

آئی سی سی: چیف استغاثہ کی نیتن یاہو اور یوآف گیلنٹ کے خلاف گرفتاری وارنٹ کی درخواست

Updated: May 20, 2024, 8:09 PM IST | New Delhi

بین الاقوامی فوجداری عدالت (آئی سی سی) کے چیف پراسیکیوٹر نے کہا ہے کہ وہ غزہ پر اسرائیل کی ۷؍ ماہ سے جاری جنگ کے دوران کئے گئے اقدامات کے سلسلے میں اسرائیلی وزیراعظم بنجامن نیتن یاہو، دیگر اسرائیلی حکام اور حماس کے ۳؍ لیڈروں کے گرفتاری کے وارنٹ کی درخواست کی ہے۔ پراسیکیوٹر کریم خان نے کہا کہ وہ یہ یقین رکھتے ہیں کہ نیتن یاہو، ان کے وزیر دفاع یوآف گیلنٹ اور حماس کے ۳؍ لیڈر، غزہ میں جنگی اور انسانی جرائم میں ملوث ہیں۔

Benjamin Netanyahu and Joe Biden. Photo: INN
بنجامن نیتن یاہو اور جوبائیڈن۔ تصویر: آئی این این

بین الاقوامی فوجداری عدالت (آئی سی سی) کے چیف پراسیکیوٹر نے کہا ہے کہ وہ غزہ پر اسرائیل کی ۷؍ ماہ  سے جاری جنگ کے دوران کئے گئے اقدامات کے سلسلے میں اسرائیلی وزیراعظم بنجامن نیتن یاہو سمیت اسرائیلی رہنماؤں کے وارنٹ گرفتاری کی درخواست کی ہے۔ کریم خان نے آج کہا کہ وہ یہ یقین رکھتے ہیں کہ بنجامن نیتن یاہو اور ان کے وزیر دفاع یوآف گیلنٹ غزہ میں جنگی جرائم اور انسانی کے خلاف جرائم کیلئے ملوث ہیں۔
اس کیلئے پراسیکیوٹر کیلئے تین ججوں کے پری ٹرائل پینل سے درخواست کرنا ضروری ہے۔ وہ  اوسطاً ۲؍ ماہ ثبوتوں پر غور کریں گے اور پھر طے کریں گے کہ کارروائی کو آگے بڑھایا جائے یا نہیں۔ خیال رہے کہ اسرائیل عدالت کا رکن نہیں اور اگر ان کے خلاف وارنٹ جاری بھی کئے جاتے ہیں تو انہیں فوری قانونی چارہ جوئی کا کوئی خطرہ نہیں ہے۔ 

بھکمری کو جنگ میں بطور ہتھیار استعمال کیا جا رہا ہے: پراسیکیوٹر

انہوں نے اسرائیل کی کارروائیوں کے تعلق سے اپنے بیان میں کہا کہ ’’مسلسل حملے، جنگ کیلئے بھکمری کو بطور ہتھیار استعمال کرنا اور فلسطینی شہریوں کیلئے اجتماعی سزا شدید شدید تراور واضح ہے۔‘‘ غزہ میں فلسطینی بڑے پیمانے پر فاقہ کشی اور پانی کی کمی کا سامنا کر رہے ہیں اور مہلوکین کی تعداد بڑھ رہی ہے جن میں بڑے پیمانے پر خواتین، بچے اور نومولود شامل ہیں۔ 
اقوام متحدہ(یو این) اور دیگر ایجنسیوں نے بارہا اسرائیل پر انسانی امداد کی رسائی پر روک لگانے کے الزام عائد کئے ہیں۔تاہم، اسرائیل نے ان تمام الزامات کی تردید کی ہے اور کہا ہے کہ انسانی امداد کی رسائی میں روک نہیں لگائی جا رہی ہے اور اقوام متحدہ پر بھی امدادکی تقسیم میں ناکامی کا الزام عائد کیا ہے۔ یو این نے کہا ہے کہ امدادی کارکنان کو متعدد مرتبہ اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیاہے اورمسلسل جنگ اور سیکوریٹی کے خلا نے انسانی امداد کی رسائی میں رکاوٹیں کھڑی کی ہیں۔ 
پراسیکیوٹر نے یہ بھی کہا کہ انہوں نے حماس کے تین رہنماؤں کے وارنٹ گرفتاری کیلئے درخواست دی ہے۔خیال رہے کہ اب تک اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں ۳۵؍ ہزارسے زائد فلسطینی ہلاک جبکہ ۷۸؍ ہزار سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔ جنوبی افریقہ نے عالمی عدالت میں اسرائیل کے رفح میں فوجی آپریشن کے خلاف کیس درج کیا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK