Inquilab Logo

اپوزیشن کے احتجاج کے دوران اُترپردیش اسمبلی میں بجٹ سیشن کا آغاز

Updated: February 21, 2023, 10:22 AM IST | Lucknow

اجلاس کے پہلے ہی دن میڈیا کے نمائندوں کے ساتھ سیکوریٹی اہلکاروں کی جھڑپ سے صحافیوں میںبرہمی، سماجوادی پارٹی نے اسے آمریت قرار دیا، اپنے ایم ایل ایز کے ساتھ شیوپال دھرنے پر بیٹھے

The Samajwadi Party staged a fierce protest against the government inside the Assembly (Photo: PTI).
سماجوادی پارٹی نے اسمبلی کے اندر حکومت کے خلاف شدید احتجاج کیا (تصویر: پی ٹی آئی)

 اترپردیش میں بجٹ اجلاس کے پہلے ہی دن اپوزیشن نے اپنی موثر موجودگی سے حکمراںمحاذ کا ناطقہ بند کردیا۔ اس دوران کئی اہم موضوعات پر حکومت کو گھیرنے کی کوشش کرتے ہوئے اپوزیشن نے گورنر کے خلاف بھی  نعرے بازی کی۔  اس سے قبل بجٹ اجلاس کی رپورٹنگ کیلئے آنے والے میڈیا کے نمائندوں کے ساتھ سیکوریٹی اہلکاروں کے ناروا سلوک کی وجہ سے ماحول کشیدہ ہوگیا تھا۔ سماجوادی پارٹی نے اسے حکومت کی آمرانہ کوشش قرار دیا۔
 اپوزیشن کے زبردست احتجاج اور شور شرابے کے درمیان اترپردیش اسمبلی کے بجٹ اجلاس کا آغاز پیر کو گورنر آنندی بین پٹیل کے کلیدی خطاب کے ساتھ ہوا۔ اس دوران ذات پر مبنی مردم شماری کے مطالبے، مہنگائی، بے روزگار اور نظم ونسق سمیت دیگر موضوعات کے حوالے سے سماج وادی پارٹی کے اراکین نے اسمبلی کے اندر اور باہر جم کر احتجاج کیا۔ ایس پی کے سینئر لیڈر شیوپال سنگھ یادو کی قیادت میں ایس پی اراکین نے اسمبلی کے باہر حکومت مخالف نعرے بازی کی اور دھرنا دیا۔ ایس پی اراکین کا احتجاج گورنر آنندی بین پٹیل کی تقریر کے دوران بھی جاری رہا ہے۔اپوزیشن اراکین خاص طور سے ایس پی اور آر ایل ڈی  کے اراکین’گورنر واپس جاؤ‘ اور ’آمریت نہیں چلے گی‘ جیسے حکومت مخالف نعرے لگارہے تھے۔
 اسمبلی اسپیکر ستیش مہانا نے اراکین سے خاموش رہنے کی اپیل کی لیکن اس کا کوئی اثر دکھائی نہیں دیا۔ آخر کار شدید احتجاج اور شوشرابے کے درمیان گورنر نے ودھان سبھا اور ودھان پریشد کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کیا اور حکومت کی حصولیابیاں شمار کرائیں۔اسمبلی کی کارروائی شروع ہونے سے پہلے جہاں بعض صحافیوں کے ساتھ سیکوریٹی عملے کے ذریعہ ناروا سلوک کی خبریں آئیں،  وہیں میڈیا کے کچھ منتخب نمائندوں کے ساتھ وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے بات چیت  بھی کی۔ انہوں نےکہا کہ۲۲؍فروری کو اترپردیش کے ۲۵؍ کروڑ عوام کیلئے اسمبلی میں بجٹ پیش کیا جائے گا۔ اس کے بعد گورنر کے کلیدی خطاب اور بجٹ پر بحث ہونے کے بعد بجٹ پاس ہوگا۔ اس دوران اراکین اسمبلی کو اپنے حلقوں کے مسائل کو اٹھانے کا موقع ملے گا۔  انہوں نے کہا کہ ہر عوامی نمائندے کا فریضہ ہے کہ وہ اپنی بات کو موثر اندار میں ایوان میں رکھے۔ یہ ان کا حق اور حکومت کی ذمہ داری ہے کہ مفاد عامہ سے وابستہ موضوعات پر مثبت تبادلہ خیال کے ذریعہ مناسب جواب دے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت سبھی مسائل پر بحث کیلئے تیار ہے۔ آل پارٹی میٹنگ میں سبھی پارٹیوں کو اس سے آگاہ کیا گیا ہے۔ ریاست، جمہوریت اور مقننہ کے مفاد کے مسئلے پر بحث کیلئے حکومت ہر وقت تیار ہے۔
 میڈیا کے ساتھ سیکوریٹی عملے کی جھڑ پ پر صحافیوں کے ساتھ ہی سماجوادی پارٹی نے بھی سخت برہمی کااظہار کیا ہے۔ اس واقعے کو شرمناک قرار دیتے ہوئے ایک صحافی نے ٹویٹ کیا کہ ’’یوپی اسمبلی میں صحافیوں کو پیٹا گیا۔ ایسا تو آج تک نہیں ہوا تھا۔ شرمناک۔‘‘ ایک  اور صحافی نول کانت سنہا نے کہا کہ ’’صبر مارشل کی ٹریننگ کا حصہ ہوتا ہے۔ پہلی بار یہ دیکھنے کو ملا کہ یوپی اسمبلی میں مارشل نے کوریج کیلئے آنے والے صحافیوں کوپیٹا۔‘‘ اسی طرح انڈین ایکسپریس سے وابستہ وشال شریواستو، اے بی پی گنگا کے ویریش پانڈے اور امر اجالا کے بیورو چیف  طارق اقبال نے اس واقعے پر شدید رد عمل کااظہار کیا ہے۔ طارق اقبال نے کہا کہ ’’آج یوپی اسمبلی میں کوریج کے دوران وہاں تعینات مارشلوں نے میڈیا اہلکاروں کی پٹائی کی ہے۔ اس سے وہاں کافی ہنگامہ ہے۔ صحافیوں میں ناراضگی ہے۔ صحافی پہلی بار تو اسمبلی گئے نہیں تھے، اگر کوئی خاص بات تھی تو انھیں سمجھایا جا سکتا تھا۔ یہ حرکت قابل مذمت ہے۔‘‘
 سماجوادی پارٹی نے سیکوریٹی اہلکاروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ’’میڈیا اہلکاروں کے ساتھ بدسلوکی اور مار پیٹ کا واقعہ قابل مذمت اور شرمناک ہے۔ یہ واقعہ جمہوریت پر ایک بدنما داغ ہے۔ خاطی سیکوریٹی اہلکاروں کے خلاف فوراً سخت کارروائی کی جانی چاہئے۔‘‘
 اس سے قبل اپوزیشن لیڈر اکھلیش یادو نے کہا کہ حکومت نے معیشت کو بری طرح تباہ کردیا ہے۔ ریاست میں مہنگائی اور بے روزگاری شباب پر ہیں۔ حکومت اعداد میں خواہ کچھ بھی پیش کرے لیکن سچائی یہ ہے کہ نظم ونسق، مہنگائی اور بے روزگاری کے مسئلے پر حکومت بری طرح ناکام ہے۔ بلڈوزر رواج نے غریبوں کو سب سے زیادہ نقصان پہنچایا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK