Inquilab Logo

ڈومبیولی میں فرضی اجازت نامہ پیش کرکے ’ریرا سرٹیفکیٹ ‘ حاصل کرنے والے بلڈروںکا پردہ فاش

Updated: September 29, 2022, 12:53 AM IST | Mumbai

عدالتی حکم کے بعد کارپوریشن کے ذریعے کی گئی جانچ میں خاطی پائے گئے کل ۲۷؍ بلڈروں کے خلاف معاملہ درج، جعلی دستخط اور جعلی مہر سے اجازت نامہ تیار کرتے تھے

Kalyan Dombivli Corporation officials themselves are surprised after the investigation (file photo).
جانچ کے بعد کلیان ڈومبیولی کارپوریشن کے حکام خود حیرت زدہ ہیں( فائل فوٹو)

کلیان  ڈومبیولی میونسپل کارپوریشن کی حدود میں جعلی مہراور جعلی دستخط کا استعمال کر کے  تعمیراتی کاموں کا فرضی اجازت نامہ تیار کرنے کا سنسنی خیز معاملہ سامنے آیا ہے۔ ان جعلی اجازت ناموں کی بنا پر وہ’ ریرا سر ٹیفکیٹ‘  بھی حاصل کر رہے تھے۔  ڈومبیولی کے مانپاڑہ پولیس اسٹیشن نے حکومت اورعوام کے ساتھ دھو کہ دہی کر نے والے ۲۷؍ بلڈروں کے خلافمعاملہ درج کیا  ہے۔ دراصل اس معاملے میں بامبے ہائی کورٹ میںمفاد عامہ کے تحت عرضی  داخل کی گئی تھی نیز کلیان ڈومبیولی میونسپل کارپوریشن( کے ڈی ایم سی) سے تحریری شکایت بھی کی گئی تھی۔ بعد ازاں میونسپل انتظامیہ نے پورے معاملہ کی تفتیش کر نے کے بعد تعمیراتی اجازت نامے جعلی ہو نے کی تصدیق کی۔ نامور بلڈروں کے خلاف کیس درج ہو نے سے غیر قانونی بلڈ نگ بنانے والوں میں کھلبلی مچ گئی ہے۔ 
  اطلاع  کے مطابق کے ڈی ایم سی کی حدود میں واقع ۲۷؍ گاؤں کے چند بلڈرس میونسپل کارپوریشن کے جعلی دستاویزات، جعلی اسٹامپ اور اعلی افسران کی جعلی دستخط کا استعمال کر کے فر ضی تعمیراتی اجازت نامے تیار کر رہے تھے اور ان کی بنا پر  ’ریراسر ٹیفکیٹ‘ حاصل کر رہے تھے۔ اس کی وجہ سےشہر میں غیر قانونی عمارتوں کا جال تیز ی سے پھیل رہا تھا۔ بلڈرفر ضی ’ریرا سر ٹیفکیٹ‘ حاصل کر کے میونسپل انتظامیہ سمیت صارفین کو بھی دھوکہ دے رہے تھے۔ اس معاملے میں آر کیٹیکٹ سند یپ پاٹل نے بامبے ہائی کورٹ میں مفاد عامہ کے تحت عرضداشت داخل کی تھی اور اُس وقت کے کے ڈی ایم سی میونسپل کمشنر ڈاکٹر وجے سوریہ ونشی کی تو جہ اس اسکینڈل کی جانب مبذول کر وائی تھی۔
  میونسپل انتظامیہ نے جب  معاملہ کی تفتیش شروع کی تو یہ حیرت انگیز سچ سامنے آیا کہ ڈومبیولی شہر میں ۳۹؍ اور اطراف کے ۲۷؍ گاؤں میں ۲۶؍ فر ضی اجازت ناموں کی بنیاد پر ۶۸؍ ’ریرا سر ٹیفکیٹ‘ حاصل کئے گئے ہیں۔ اس جعلسازی کا معاملہ روشنی میں آنے کے بعد میونسپل انتظامیہ نے مانپاڑہ پولیس اسٹیشن میں کُل ۲۷؍ بلڈروں کے خلاف دھو کہ دہی کا کیس درج کیا ہے۔  اس ضمن میں میونسپل کمشنر بھاؤ صاحب ڈانگرے نے بتایا کہ جعلی دستاویزات کی بنیاد پر ’ریراسر ٹیفکیٹ‘ حاصل کر نے کا حیران کن معاملہ سامنے آنے کے بعد میونسپل انتظامیہ نے خاطی بلڈروں کے خلاف قانونی کارروائی کی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ کے ڈی ایم سی کی ویب سائٹ پر بلڈروں کے تعمیراتی اجازت نامے اپ لوڈ کئے جاتے ہیں لیکن اب میونسپل انتظامیہ کی ویب سائٹ اور ریرا کی ویب سائٹ کو لنک کیا جائیگا جس کی وجہ سے مستقبل میں اس طر ح کی بد عنوانی پر قابو پایا جا سکے گا۔ 

dombivli Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK