ڈومبیولی اور کلیان کے دیہی علاقوں میں پانی کی شدید قلت نے عوام کو احتجاج اور انتہائی اقدامات پر مجبور کر دیا ہے۔
کاشی ناتھ سوناونے۔ تصویر: آئی این این
ڈومبیولی اور کلیان کے دیہی علاقوں میں پانی کی شدید قلت نے عوام کو احتجاج اور انتہائی اقدامات پر مجبور کر دیا ہے۔ ڈومبیولی ایم آئی ڈی سی کے رہائشی علاقوں میں گزشتہ کئی دنوں سے پانی کی سپلائی مکمل طور پر منقطع ہے جس کے باعث ۷۶؍ سالہ ایک معمر شخص نے اس مسئلے سے تنگ آکر خودکشی کی کوشش کی۔ اس دل دہلا دینے والے واقعہ نے مقامی انتظامیہ کی غفلت کو بے نقاب کرتے ہوئے پانی کے بحران کو ایک سنگین مسئلہ بنا دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق گرودیو سوسائٹی میں مقیم کاشی ناتھ سوناونے گزشتہ کئی دنوں سے پانی کی عدم دستیابی سے سخت پریشان تھے۔ جمعہ کو مایوسی کے عالم میں انہوں نے عمارت کی چھت پر چڑھ کر خودکشی کی کوشش کی۔ اسی دوران انل شندے نام کے ایک نوجوان نے بزرگ کو اس حالت میں دیکھا اور تیزی سے ان کی جانب بڑھتے ہوئے آواز لگائی ،ٹھہرو کاکا، میں آ رہا ہوں، نوجوان نے نہایت حوصلہ مندی اور نرمی کے ساتھ انہیں سمجھا بجھا کر محفوظ طور پر نیچے اتار لیا۔
قابل ذکر ہے کہ ایم آئی ڈی سی کے رہائشی علاقوں میں گزشتہ ۸؍دنوں سے پانی کی سپلائی مکمل طور پر بند ہے۔شہریوں کو پینے اور گھریلو ضروریات کے لئےپانی نہ ملنے کے سبب زندگی مفلوج ہو کر رہ گئی ہے۔عوامی ناراضگی کے پیش نظر رکن اسمبلی راجیش مورے نے ایم آئی ڈی سی کے افسران سے ہنگامی ملاقات کی اور پانی کی فراہمی بحال کرنے کے لئے فوری اقدامات کی سخت ہدایت دی۔میٹنگ کے دوران مشتعل شہریوں نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے سوال کیا کہ جب ہمیں ۸؍ دنوں سے پانی نہیں مل رہا تھا تو اس علاقے کے ٹینکر مافیا کو پانی کس طرح دستیاب ہے؟ کیا پانی کی کٹوتی صرف عام شہریوں کے لئے ہے؟یہ سوالات نہ صرف پانی کی غیر قانونی تقسیم بلکہ انتظامیہ کی کارکردگی پربھی سنگین سوالیہ نشان بن کر ابھرے ہیں۔