• Tue, 28 October, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

بی ایم سی کی مقررہ مدت ختم ہونے کے باوجودرفیع نگر قبرستان میں تدفین بند!

Updated: October 08, 2025, 11:51 PM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai

دیونار قبرستان میںبھی اتنی کم گنجائش رہ گئی ہےکہ اگررواں ماہ میں رفیع نگر قبرستان شروع نہ کیا گیا تواِسے بھی بند کرنا پڑے گا۔جلد ہی مٹی کی جانچ کرکے قبرستان کھول دیا جائے گا۔ ہیلتھ آفیسر کی یقین دہانی

Rafi Nagar cemetery, where locals are facing hardship due to the closure of burials.
رفیع نگرقبرستان جہاں تدفین بند کئے جانے سے مقامی افراد کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ (تصویر:انقلاب)

ی ایم سی کی مقررہ مدت ۱۸؍ماہ ختم ہونے کے باوجود رفیع نگر قبرستان  میںتدفین بندرہنے سے لوگوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔  حالات یہ ہیں کہ دیونار قبرستان میںبھی اب اتنی کم گنجائش رہ گئی ہےکہ رواں ماہ (اکتوبر)کے اخیر تک اگررفیع نگر قبرستان نہ شروع کیا گیا تو دیونار قبرستان بھی بند کرنا پڑے گا۔ اس سےاِ س بڑی مسلم اکثریتی آبادی والے علاقے میں تدفین کے سنگین مسائل پیدا ہوسکتے ہیں۔ ٹرسٹیان نے بی ایم سی سے فوراً تدفین کا سلسلہ شروع کرنے کا مطالبہ کیاہے۔ یاد رہے کہ گوونڈی رفیع نگر قبرستان بند اور شروع پھر بند ہوکر تقریبا ۲؍ سال گزر گئے ہیں پھر بھی تدفین بند ہے ۔ حالانکہ قبر دوبارہ کھولنے کی بی ایم سی کی طے شدہ مدت ڈیڑھ سال ہی ہے۔اس مدت میںباڈی مٹی میں پوری طرح سے مل جاتی ہے ۔ 
 رفیع نگر قبرستان کی نگرانی کرنے والے مشتاق احمدشیخ سے استفسار کرنے پر انہوں نے نمائندۂ انقلاب کوبتایا کہ ’’بند چالو پھر بند، اس طرح رفیع نگر میںاب تک تدفین کاسلسلہ بند ہے ۔ حالانکہ ا ب ضروری ہوگیا ہےکہ تدفین کا سلسلہ یہاں شروع کیا جائے ۔ بی ایم سی کی جانب سے قبرستان بند کرنے کا بورڈ لگادیا گیاتھا لیکن اب وہ مدت گزرچکی ہےبلکہ قبرستان کے پیچھے والےحصے میں تو قبریں کھولے ہوئے۲؍ سال گزر چکے ہیں ۔اس لئے اب تدفین میںکوئی مسئلہ نہیں ہے مگرایم ایچ ایسٹ وارڈکی جانب سےاب تک شروع نہیںکیا گیا ہے۔‘‘ انہوں نےیہ بھی بتایاکہ ’’ ایک دو دن میںہیلتھ آفیسر سے ملاقات کرکے ان سے قبرستان شروع کرنے کا مطالبہ کیا جائے گا ورنہ بڑا مسئلہ پیدا ہوجائے گا ۔اس کی ایک بڑی وجہ یہ ہےکہ اب تک دیونار قبرستان سے کام چلایا جارہا تھا مگر اب وہاں بھی گنجائش ختم ہونے والی ہے۔ ایسےمیں اگررفیع نگر قبرستان نہ شروع کیا گیا تو اتنی بڑی آبادی کےلئے تدفین کا سنگین مسئلہ پیدا ہوسکتا ہے۔‘‘
 دیونارقبرستان کےٹرسٹی عبدالرحمٰن کریم اللہ شاہ عرف منّا سے رابطہ قائم کرنے پر انہوں نے کہا کہ ’’یہ بالکل صحیح ہے کہ اب دیونار قبرستان میںبہت کم گنجائش رہ گئی ہے کیونکہ رفیع نگر قبرستان بند ہونے سے وہاںکی میت بھی دیونار قبرستان لائی جارہی ہے۔ اس لئے ضروری ہےکہ چند دن کے اندر رفیع نگر قبرستان شروع کیا جائے۔ ایسا نہ ہونے پربڑا مسئلہ پیدا ہوجائے گا ۔  اس اہم مسئلے پرہم لوگ جلد ہی ایم ایچ ایسٹ وارڈ میںہیلتھ آفیسر پردیپ کسالےسے ملاقات کریں گے تاکہ تدفین کے لئے جن مسائل کا اندیشہ ہے، وہ ختم ہو۔‘‘
 ایم ایچ ایسٹ وارڈ کے ہیلتھ آفیسر پردیپ کسالے سے جب اس تعلق سےانقلاب نے رابطہ قائم کیا توانہوں نے بتایا کہ’’مسئلہ کافی اہم ہے مگرگھبرانے کی بات نہیںہے۔ مٹی کا سیمپل لیا جائے گا اورجانچ کرنے کےبعد رفیع نگرقبرستان شروع کردیا جائے گا۔‘‘ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ’’ مٹی کی جانچ اس لئے کی جاتی ہے تاکہ یہ اندازہ ہوسکے کہ باڈی آسانی کے ساتھ مٹی میں مل سکتی ہے، کچیّ نہیں رہے گی۔ اسی لئے ڈیڑھ سال کی مدت رکھی گئی ہے تاکہ باڈی پوری طرح سے مٹی میں مل جائے۔کچّی لاشیں نکلنے سے کئی طرح کےمسائل پیدا ہوسکتے ہیں۔ اس لئے صحت عامہ کا بھی خاص طور پرخیال رکھا جاتا ہے اور تدفین کیلئے سہولت کو بھی پیش نظر رکھا جاتا ہے۔‘‘ انہوں نےیہ یقین دہانی کرائی کہ ’’جلد ہی جانچ کا کام پورا کیا جائے گا اور دیونار قبرستان میں گنجائش ختم ہونے سے قبل ہی رفیع نگرقبرستان میںتدفین شروع کردی جائے گی ۔‘‘ 
 یاد رہے کہ کئی بر س سے نئے قبرستان کے پلاٹ کیلئے جاری کوشش اور ہائی کورٹ کی سرزنش کے بعد کامیابی ملی ہے ۔ دیونار قبرستان کے قریب مختص کردہ قطعۂ اراضی پرفی الوقت چہار دیواری کی تعمیر کاکام چل رہا ہے ۔ اس کیلئے ۹؍ کروڑ روپے پاس کئے گئے ہیں۔ اِس نئے پلاٹ پر۴۰۰؍ قبروں کی گنجائش ہوگی مگر ابھی اس کےلئے انتظار کرنا ہوگا ۔ اس تعلق سے کوشاں رہنے والوں کا الزام ہے کہ کام بہت سست روی سے چل رہا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK