ایسے سب سے زیادہ اسکول مغربی بنگال اوراس کے بعد تلنگانہ میں ہیں، دہلی میں ایسا ایک بھی اسکول نہیں پایا گیا
ایک اسکول کے کمرہ جماعت کی فائل فوٹو۔ تصویر: آئی این این
سال۲۵-۲۰۲۴ء کے تعلیمی سیشن کے دوران ملک بھر میں تقریباً۸؍ہزار اسکولوں میں ایک بھی بچہ زیر تعلیم نہیں تھا۔ تاہم ان سکولوں میں کل۲۰؍ہزار۸۱۷؍ اساتذہ تعینات تھے۔ ان میں سب سے زیادہ اسکول مغربی بنگال میں تھے، اس کے بعد تلنگانہ کا نمبر آتا ہے۔ یہ جانکاری وزارت تعلیم کے سرکاری اعداد و شمار سے حاصل کی گئی ہے۔
’ڈیکن ہیرالڈ‘ نے وزارت تعلیم کے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ۷؍ہزار۹۹۳؍ اسکولوں میں کوئی داخلہ نہیں ہوا۔ ہریانہ، مہاراشٹر، گوا، آسام، ہماچل پردیش، چھتیس گڑھ، ناگالینڈ، سکم اور تری پورہ میں ایسا کوئی اسکول نہیں تھا۔اعداد و شمار کے مطابق، مرکز کے زیر انتظام علاقوں پڈوچیری، لکشدیپ، دادرا اور نگر حویلی، انڈمان اور نکوبار جزائر، دمن اور دیو، اور چنڈی گڑھ میں کوئی بھی اسکول صفر داخلے والا نہیں تھا۔ یہاں تک کہ دہلی میں سال ۲۵-۲۰۲۴ء میں صفر داخلے کے ساتھ کوئی اسکول نہیں تھا۔مغربی بنگال میں بغیر داخلے والے اسکولوں کی تعداد سب سے زیادہ۳؍ ہزار۸۱۲؍ تھی۔ ان اسکولوں میں اساتذہ کی تعداد۱۷؍ ہزار۹۶۵؍ تو تلنگانہ میں اس طرح کے اسکولوں کی تعداد۲؍ہزار۲۴۵؍تھی۔ تلنگانہ میں ان اسکولوں میں ۱۰۱۶؍ اساتذہ زیر ملازمت تھے۔ اس کے بعد مدھیہ پردیش(۴۶۳؍) کا نمبر آتا ہے‘ جبکہ مدھیہ پردیش کے ان اسکولوں میں۲۲۳؍ اساتذہ تعینات ہیں۔اتر پردیش میں ایسے۸۱؍ اسکول پائے گئے۔ اتر پردیش بورڈ آف سیکنڈری ایجوکیشن (یو پی بورڈ) نے اعلان کیا تھا کہ وہ ریاست بھر میں ایسے اسکولوں کی منظوری ختم کرنے کی تیاری کر رہا ہے جنہوں نے پچھلے تین مسلسل تعلیمی سالوں میں صفر داخلہ کیا تھا۔یک سینئر اہلکار نے خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کو بتایا-’’اسکولی تعلیم ریاستی حکومتوں موضوع ہے؛ ریاستوں کو اسکولوں میں صفر داخلہ کے مسئلے کو حل کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔ کچھ ریاستوں نے بنیادی ڈھانچے اور عملے جیسے وسائل کو بہترین طریقے سے استعمال کرنے کے لیے کچھ اسکولوں کو ضم کر دیا ہے۔"
ملک بھر میں ایک لاکھ سے زیادہ سنگل ٹیچر اسکولوں میں ۳ء۳؍ملین سے زائد طلبہ داخل ہیں۔ آندھرا پردیش میں ان اسکولوں کی سب سے زیادہ تعداد ہے، اس کے بعد اتر پردیش، جھارکھنڈ، مہاراشٹر، کرناٹک اور لکش دیپ ہیں۔ تاہم، جب واحد ٹیچر والے اسکولوں میں طلبہ کے اندراج کی بات آتی ہے تو اتر پردیش اس فہرست میں سرفہرست ہے۔ اس کے بعد جھارکھنڈ، مغربی بنگال اور مدھیہ پردیش ہے۔ سنگل ٹیچر اسکولوں کی تعداد سال۲۳-۲۰۲۲ءمیںایک لاکھ ۱۸؍ہزار ۱۹۰؍ سے کم ہو کر سال۲۴-۲۰۲۳ء میں ایک لاکھ ۱۰؍ ہزار۹۷۱؍ ہو گئی۔