خریف مارکیٹنگ سیزن کے دوران پنجاب، چھتیس گڑھ اور تلنگانہ سمیت ۷؍ریاستیں چاول کی خریداری کے معاملےمیں سرفہرست
EPAPER
Updated: August 24, 2023, 12:19 PM IST | Agency | New Delhi
خریف مارکیٹنگ سیزن کے دوران پنجاب، چھتیس گڑھ اور تلنگانہ سمیت ۷؍ریاستیں چاول کی خریداری کے معاملےمیں سرفہرست
:حکومت ہند کے خوراک اور عوامی نظام تقسیم کے محکمے کے سکریٹری نے ۲۱؍ اگست ۲۰۲۳ء کو ریاست کے خوراک کے سکریٹریز اور فوڈ کارپوریشن آف انڈیا (ایف سی آئی) کی ایک میٹنگ کی صدارت کی، جس میں آئندہ خریف مارکیٹنگ سیزن (کے ایم ایس) ۲۴۔۲۰۲۳ء کیلئے چاول کی خریداری کے انتظامات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
آئندہ خریف مارکیٹنگ سیزن ۲۴۔۲۰۲۳ء (خریف فصل کے دوران) ۵۲۱ء۲۷؍ لاکھ میٹرک ٹن خریداری کیلئے اندازہ طے کیا گیا ہے جبکہ پچھلے سال۵۱۸؍ لاکھ میٹرک ٹن چاول کی خریداری کی گئی تھی، جہاں پچھلے خریف مارکیٹنگ سیزن ۲۳۔۲۰۲۳ء (خریف فصل کے دوران)۴۹۶؍ لاکھ میٹرک ٹن چاول کی خریداری کی گئی تھی۔ خریف مارکیٹنگ سیزن ۲۴۔۲۰۲۳ء (خریف فصل کے دوران) چاول کی خریداری کے اعتبار سے سرکردہ ریاستوں میں پنجاب(۱۲۲؍لاکھ میٹرک ٹن)، چھتیس گڑھ (۶۱؍لاکھ میٹرک ٹن) اور تلنگانہ( ۵۰؍ لاکھ میٹرک ٹن) شامل ہیں ۔ اس کے بعد ادیشہ (۴۴ء۲۸؍ لاکھ میٹرک ٹن)، اترپردیش (۴۴؍ لاکھ میٹرک ٹن)، ہریانہ (۴۰؍ لاکھ میٹرک ٹن)، مدھیہ پردیش (۳۴؍ لاکھ میٹرک ٹن)، بہار (۳۰؍ لاکھ میٹرک ٹن)، آندھرا پردیش(۲۵؍ لاکھ میٹرک ٹن)، مغربی بنگال (۲۴؍ لاکھ میٹرک ٹن) اور تمل ناڈو(۱۵؍ لاکھ میٹرک ٹن) شامل ہیں ۔
خریف مارکیٹنگ سیزن۲۴۔۲۰۲۳ء کے دوران ریاستوں کی جانب سے ۳۳ء۰۹؍لاکھ میٹرک ٹن موٹے اناج (شری انا) کی خریداری کا تخمینہ ہے جبکہ اس کے برعکس خریف مارکیٹنگ سیزن ۲۳۔۲۰۲۲ء(خریف اور ربیع) کے دوران ۷ء۳۷؍ لاکھ میٹرک ٹن کی حقیقی خریداری کی گئی۔۶؍ مائنر موٹے اناج بھی متعارف کروائے گئے ہیں ، جو اس خریف مارکیٹنگ سیزن ۲۴۔۲۰۲۳ء سے شروع ہونے والے راگی کے مارکیٹنگ ایم ایس پی پر ریاستوں کی جانب سے خریدے جائیں گے اور یہ ۳؍ سال کیلئے ہوں گے۔ موٹے اناج کی خریداری اور کھپت بڑھانے کیلئےحکومت ہند نے موٹے اناج کی تقسیم کی مدت پر نظر ثانی کی ہے، موٹے اناج کی بین ریاستی ٹرانسپورٹیشن (نقل وحمل) کو شامل کیا گیا ہے۔ ایڈوانس سبسڈی کی شق کو بڑھایا ہے۔ انتظامی چارجز ۲؍ فیصد بڑھایا ہے اور۶؍مائنر موٹے اناج کی خریداری کی سہولت کاری کیلئے رہنمایانہ خطوط بھی ریوائز کئے ہیں ۔ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ موٹے اناج کی خریداری پر توجہ دیں ۔ یہ توجہ نہ صرف موٹے اناج ۲۰۲۳ء کے بین الاقوامی سال کےپیش نظر ،بلکہ فصلوں کے تنوع کیلئے بھی ضروری ہیں اور خوراک کے طرزعمل میں تغذیے میں اضافہ کیا گیا ہے۔