Inquilab Logo

سی اے اے: ۱۸؍پاکستانی ہندو پناہ گزینوں کو گجرات میں ہندوستانی شہریت دی گئی

Updated: March 19, 2024, 4:57 PM IST | Ahmedabad

پاکستان سے ہندوستان آئے ۱۸؍ ہندو پناہ گزینوں کو گجرات حکومت نے شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کے تحت ہندوستانی شہریت تفویض کی۔ حالانکہ گجرات میں ایک گزٹ نوٹیفیکیشن کے ذریعےحکومت کو پہلے ہی یہ اختیار حاصل تھا۔ ہندوستانی شہریت حاصل کرنے والے ایسے پناہ گزینوں کی تعداد ۱۱۶۷؍ ہو گئی۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کے نفاذ کے بعد احمد آباد، گجرات میں مقیم پاکستان سے تعلق رکھنے والے ۱۸؍ ہندو پناہ گزینوں کو ہندوستانی شہریت دی گئی۔ سرکاری دستاویزات انہیں ضلع کلکٹر کے دفتر میں سونپی گئیں جس میں گجرات کے وزیر مملکت برائے داخلہ ہرش سنگھوی نے شرکت کی۔ تقریب کے دوران سنگھوی نے اپنی توقع ظاہر کی کہ نئے شہری ملک کی ترقی کے سفر میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں گے۔ انہوں نے مرکزی اور ریاستی حکومتوں کے تمام شہریوں کو مرکزی دھارے میں شامل کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ 
ایک سرکاری ریلیز کے مطابق احمد آباد، گاندھی نگر اور کچھ کے ضلعی کلکٹروں کو ۲۰۱۶ءاور۲۰۱۸ءکے گزٹ نوٹیفیکیشن کے ذریعے پاکستان، افغانستان اور بنگلہ دیش کی اقلیتی برادریوں کو ہندوستانی شہریت دینے کا اختیار دیا گیا تھا۔ اس حالیہ تفویض سے احمد آباد ضلع میں مقیم پاکستان سے تعلق رکھنے والے ہندو پناہ گزینوں کی کل تعداد ۱۱۶۷؍ ہو گئی ہے جنہیں ہندوستانی شہریت دی گئی ہے۔ 
۱۱؍ مارچ کو مرکزی حکومت کی جانب سےشہریت ترمیمی قانون ۲۰۱۹ءکا نفاذ کا مقصد پاکستان، بنگلہ دیش اور افغانستان سے تعلق رکھنے والے غیر دستاویزی غیر مسلم تارکین وطن کو شہریت فراہم کرنا ہے۔ اس اقدام کا مقصد ان ممالک کے ہندو، سکھ، جین، بدھ، پارسی اور عیسائیوں سمیت ستائے ہوئے غیر مسلم تارکین وطن کو ہندوستانی شہریت کی پیشکش کرنا ہے۔ 
دریں اثنا، وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے شہریت ترمیمی ایکٹ کے بارے میں امریکہ اور دیگر ممالک کی طرف سے اٹھائے گئے خدشات کو دور کرتے ہوئے کہا کہ اسے تقسیم کے تناظر میں دیکھا جانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ بہت سے ممالک نے مختلف اوقات میں شہریت کے عمل میں تیزی دکھائی ہے۔ امریکہ نے ہندوستان میں سی اے اے کے نوٹیفکیشن پر اپنی تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ وہ اس کے نفاذ پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK